http://lib.bazmeurdu.net/اقبال۔-کچھ-مضامین-جمع-و-ترتیب-اعجاز-عب/یہ قطعہ اقبال سے منسوب ہے لیکن ہمیں ان کی کلیات میں نہیں مل سکا عین ممکن ہے کہ ہم ہی چوک گئے ہیں ، احباب رہنمائی فرمائیں
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
نا حق کے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرۂ تکبیر بھی فتنہ
بھیا ہم نے تابش بھیا کی اینڈرائیڈ ایپ میں بھی سرچ کیا ہے لیکن نہیں مل سکاhttp://lib.bazmeurdu.net/اقبال۔-کچھ-مضامین-جمع-و-ترتیب-اعجاز-عب/
میں نے کلیات میں پڑھا ہے لیکن فی الوقت کلیات دستیاب نہیں ہے۔۔۔۔
مجھے بانگِ درا کے نسخوں میں نہیں ملا. محترم اعجاز عبید صاحب کی لائبریری میں بھی بانگِ درا موجود ہے.بھائی ہم نے اسی نسبت سے پڑھے ہیں اور غالبا بانگ درا کے آخ میں جو قطعات ہیں جہاں خواتین اور تعلیم سے متعلق قطعات ہیں وہاں ہیں یہ خیر۔ اک نئی بات معلوم ہوئی نسخہ صحیح کرنا پڑے گا۔
اب تو تحقیق واجب آ گئی ہے۔ خیر میں بھی مزید کنفرم کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔مجھے بانگِ درا کے نسخوں میں نہیں ملا. محترم اعجاز عبید صاحب کی لائبریری میں بھی بانگِ درا موجود ہے.
یہ قطع اقبال کا ہی ہے بال جبریل سے ہےیہ قطعہ اقبال سے منسوب ہے لیکن ہمیں ان کی کلیات میں نہیں مل سکا عین ممکن ہے کہ ہم ہی چوک گئے ہیں ، احباب رہنمائی فرمائیں
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
نا حق کے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرۂ تکبیر بھی فتنہ
حوالہ؟یہ قطع اقبال کا ہی ہے بال جبریل سے ہے
بھیا ھمیں یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ھم سے غلطی ہو گئی ہے ، انسان خطا کا پتلا ہے سو معافی کے خواستگار ہیں،.. یہ قطعہ بالکل بھی حضرت اقبال کا نہیں ہےحوالہ؟
کتاب سے عکس شامل کر دیجیے۔
ارے بھائی، معذرت کی ضرورت نہیں، مغالطہ ہو جاتا ہے، اور خاص طور پر جب ایک غلط بات مشہور ہو جائے۔بھیا ھمیں یوں محسوس ہوتا ہے جیسے ھم سے غلطی ہو گئی ہے ، انسان خطا کا پتلا ہے سو معافی کے خواستگار ہیں،.. یہ قطعہ بالکل بھی حضرت اقبال کا نہیں ہے
جی اوپر اس کا حوالہ موجود ہے۔یہ تو بزم اردو لائبریری کے ایک مضمون میں بھی اقبال کے نام سے موجود ہے
مگر یہ مضمون نگار کی غلطی ہے۔ مذکورہ قطعہ اقبالؒ کے کسی مجموعۂ کلام میں موجود نہیں۔http://lib.bazmeurdu.net/اقبال۔-کچھ-مضامین-جمع-و-ترتیب-اعجاز-عب/
میں نے کلیات میں پڑھا ہے لیکن فی الوقت کلیات دستیاب نہیں ہے۔۔۔۔
عین ممکن ہے مغالطہ تھا۔ شاید کسی آن لائن کاپی میں دیکھا ہو۔ تصحیح کے لیے شکریہ۔جی اوپر اس کا حوالہ موجود ہے۔
مگر یہ مضمون نگار کی غلطی ہے۔ مذکورہ قطعہ اقبالؒ کے کسی مجموعۂ کلام میں موجود نہیں۔