عبدالباسط حبیب
محفلین
یہ لوگ
عجیب لوگ ہیں بات ستاروں پہ کمند ڈالنے کی کرتے ہیں، سفر شروع ہوتا نہیں اور منزلوں پہ جو گزری اُس کے قصے بیاں کرتے ہیں۔
آسان کب ہوا ہے سفر؟ حصولِ منزل کی تمازت چند لمحوںکی مہمان ہوا کرتی ہے، حُسن سارا سفر میں گزرے دُشوار لمحوں میںجلتے آس کے دیئے کی لُو میںہوتا ہے جو اندھیر راتوں میںسورج بن کے چمکتا ہے۔
مگر اُن کا کیا کریں جو منزلوں کے قصے تو سُناتے ہیں، پر سفر کی صعبتوں سے گھبراتے ہیں، ذرا سی چوٹ لگتی ہے تو آسمان سر پہ اُٹھا لیتے ہیں، آہ و بکا کرتے ہیں آغازِسفر سے پہلے ہی رستہ بدلنے کی بات کرتے ہیں۔
اپنی اپنی "میں"کی بُکل اُوڑھے یہ لوگ جانے کب اکائیوںسے نکلیںگے اور کارواں سنگ سفر کرنے کے آداب جانیںگے۔
جانے کب جانیںگے یہ لوگ
عجیب لوگ ہیں بات ستاروں پہ کمند ڈالنے کی کرتے ہیں، سفر شروع ہوتا نہیں اور منزلوں پہ جو گزری اُس کے قصے بیاں کرتے ہیں۔
آسان کب ہوا ہے سفر؟ حصولِ منزل کی تمازت چند لمحوںکی مہمان ہوا کرتی ہے، حُسن سارا سفر میں گزرے دُشوار لمحوں میںجلتے آس کے دیئے کی لُو میںہوتا ہے جو اندھیر راتوں میںسورج بن کے چمکتا ہے۔
مگر اُن کا کیا کریں جو منزلوں کے قصے تو سُناتے ہیں، پر سفر کی صعبتوں سے گھبراتے ہیں، ذرا سی چوٹ لگتی ہے تو آسمان سر پہ اُٹھا لیتے ہیں، آہ و بکا کرتے ہیں آغازِسفر سے پہلے ہی رستہ بدلنے کی بات کرتے ہیں۔
اپنی اپنی "میں"کی بُکل اُوڑھے یہ لوگ جانے کب اکائیوںسے نکلیںگے اور کارواں سنگ سفر کرنے کے آداب جانیںگے۔
جانے کب جانیںگے یہ لوگ