یہ ناممکن نہیں ہے یار ایسا ہو رہا ہے...

مانی عباسی

محفلین
یہ ناممکن نہیں ہے یار ایسا ہو رہا ہے...
تڑپ کر درد سےاک مرد سچ میں رو رہا ہے.

کسی کی لوٹ کر منزل کسی کا توڑ کردل..

خدا کے بندے تو کیسے سکوں سے سو رہا ہے؟

کرا دی بند جس کی بولتی اے ہجر توُ نے..

وہ اپنے دور کا مشہور قصہ گو رہا ہے..

اک آفس میں مہینوں جاب اکھٹے کی ہے ہم نے

بھلے توُ دفتری کہہ, پر تعلق تو رہا ہے....

اسی کے مستحق ہو, اور کرو مانی محبت...

جو ہووے ہے تمہارے ساتھ اچھا ہو رہاہے....
 
Top