فہد اشرف
محفلین
اِک کسک دل کی دل میں چبھی رہ گئی
زندگی میں تمہاری کمی رہ گئی
ایک میں ایک تم ایک دیوار تھی
زندگی آدھی آدھی بٹی رہ گئی
رات کی بھیگی بھیگی چھتوں کی طرح
میری پلکوں پہ تھوڑی نمی رہ گئی
ریت پر آنسوؤں نے تیرے نام کی
جو کہانی لکھی بے پڑھی رہ گئی
میں نے روکا نہیں وہ چلا بھی گیا
بےبسی دور تک دیکھتی رہ گئی
میرے گھر کی طرف دھوپ کی پیٹھ تھی
آتے آتے ادھر چاندنی رہ گئی
مدیر کی آخری تدوین: