یہ کہتی ہیں فضائیں ، زندگی دو چار دن کی ہے

یہ کہتی ہیں فضائیں، زندگی دو چار دن کی ہے
مدینہ دیکھ آئیں، زندگی دو چار دن کی ہے

سنہری جالیوں کو چُوم کر کچھ عرض کرنا ہے
مچلتی ہیں دُعائیں، زندگی دو چار دن کی ہے

غمِ انساں کی اِک صُورت عبادت خیز ہوتی ہے
کِسی کے کام آئیں، زندگی دوچار دن کی ہے

وہ راہیں ثبت ہیں جن پر نشاں پائے محمد صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے
انہیں منزل بنائیں، زندگی دو چار دن کی ہے

غمِ دنیا، غمِ عقبیٰ، یہ سب جُھوٹے سہارے ہیں
کِسے اپنا بنائیں، زندگی دو چار دن کی ہے

بیادِ کربلا ساغرؔ! سدا برسیں ان آنکھوں سے
یہ رحمت کی گھٹائیں، زندگی دو چار دن کی ہے ساغرؔ صدیقی​
 

محمد فہد

محفلین
محمد نعیم بھائی ماشاء اللہ آپ نے بہت خوبصورت عمدہ اور لاجواب کلام شئیر کیا

اللہ تعالی آپ کو دین و دنیا کی کامیابی و کامرانی سے نوازیں علم عمر اور صحت میں اپنی رحمتیں اور برکتیں نازل کریں ۔۔ آمین یارب
 
محمد نعیم بھائی ماشاء اللہ آپ نے بہت خوبصورت عمدہ اور لاجواب کلام شئیر کیا

اللہ تعالی آپ کو دین و دنیا کی کامیابی و کامرانی سے نوازیں علم عمر اور صحت میں اپنی رحمتیں اور برکتیں نازل کریں ۔۔ آمین یارب
آمین ثم آمین
 

یاسر شاہ

محفلین
نعیم بھائی السلام علیکم-خوب منتخب کی نعت - ما شاء اللہ -

اللہ ﷻان کی مغفرت فرمائے -آمین -وہ یاد آتے ہیں تو ساتھ ان کا شعر بھی یاد آتا ہے :

آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
 
نعیم بھائی السلام علیکم-خوب منتخب کی نعت - ما شاء اللہ -

اللہ ﷻان کی مغفرت فرمائے -آمین -وہ یاد آتے ہیں تو ساتھ ان کا شعر بھی یاد آتا ہے :

آؤ اک سجدہ کریں عالمِ مدہوشی میں
لوگ کہتے ہیں کہ ساغر کو خدا یاد نہیں
وعلیکم السلام یاسر بھائی بہت شکریہ نوازش !!!
 
Top