۔ ۔ ۔ سیاست کر لو لاشوں پر۔ ۔ ۔

Zahida Raees Raji

محفلین
آداب دوستو!
کل رات یہ نظم لکھی تھی ۔ اپنی آراہ سے نوازیئے۔

۔ ۔ ۔ سیاست کر لو لاشوں پر۔ ۔ ۔

سیاست کرلو لاشوں پر
کہ ان میں کوئ بھی لاشہ
نہ بھائ ہے تمہارا
اور نہ بیٹا ہے نہ بیٹی ہے
نہ ان سے درد کا بندھن
نہ کوئ خون کا رشتہ
نہ ان سے منسلک
آزردہ روحوں سے کوئ نسبت
مگر انسانیت کے دعویداروں
سوچ لو اتنا
یہ بازی جب بھی پلٹے گی
تو پھر تقدیر کا کاتب
تمہیں وہ کچھ دکھائے گا
جنہیں دِکھنے سے کچھ پہلے
تم اپنی موت چاؤ گے

زاہدہ رئیس راجی
 
محترمہ زاہدہ ریئس راجی صاحبہ۔ ااچھی نظم ہے ۔ داد قبول کیجئے۔ مگر اس طرح ٹائپ کی گئ ہے کہ پڑھنے میں بڑی دشواری ہوئ۔ ایک مصرع مگر محبت کے دعوے داروں میں سے ں ہٹا دیجئے،۔ صحیح لفظ دعوے دارو ہے۔
 

حسینی

محفلین
احباب کی آسانی کی خاطر نظم کا فونٹ تبدیل کر کے دوبارہ ارسال کر رہا ہوں۔۔۔۔

۔ ۔ ۔ سیاست کر لو لاشوں پر۔ ۔ ۔
سیاست کرلو لاشوں پر
کہ ان میں کوئی بھی لاشہ
نہ بھائی ہے تمہارا
اور نہ بیٹا ہے نہ بیٹی ہے
نہ ان سے درد کا بندھن
نہ کوئی خون کا رشتہ
نہ ان سے منسلک
آزردہ روحوں سے کوئ نسبت
مگر انسانیت کے دعویداروں
سوچ لو اتنا
یہ بازی جب بھی پلٹے گی
تو پھر تقدیر کا کاتب
تمہیں وہ کچھ دکھائے گا
جنہیں دِکھنے سے کچھ پہلے
تم اپنی موت چاؤ گے
زاہدہ رئیس راجی
 

Zahida Raees Raji

محفلین
محترمہ زاہدہ ریئس راجی صاحبہ۔ ااچھی نظم ہے ۔ داد قبول کیجئے۔ مگر اس طرح ٹائپ کی گئ ہے کہ پڑھنے میں بڑی دشواری ہوئ۔ ایک مصرع مگر محبت کے دعوے داروں میں سے ں ہٹا دیجئے،۔ صحیح لفظ دعوے دارو ہے۔
محترم محمد حفیظ الرّحمٰن صاحب،
آداب و تسلیمات،
تصیح کے لئے ممنون ہوں۔ میں نے یہ ونڈوز میں ہی ٹائپ کی ہے اورمجھے تو پڑھنے میں دشواری محسوس نہیں ہورہی۔ ہو سکتا ہے کہ میرے پاس کوئ ایسی چیز انسٹالڈ ہو جس سے یہ درست پڑھی جارہی ہو۔ امید ہے کہ حُسینی صاحب کی ریٹائپنگ سے اب پڑھنے میں دشواری نہ ہورہی ہو۔
نظم کی پسندیدیگی کے لئے ممنون ہوں۔
 

Zahida Raees Raji

محفلین
احباب کی آسانی کی خاطر نظم کا فونٹ تبدیل کر کے دوبارہ ارسال کر رہا ہوں۔۔۔ ۔

۔ ۔ ۔ سیاست کر لو لاشوں پر۔ ۔ ۔
سیاست کرلو لاشوں پر
کہ ان میں کوئی بھی لاشہ
نہ بھائی ہے تمہارا
اور نہ بیٹا ہے نہ بیٹی ہے
نہ ان سے درد کا بندھن
نہ کوئی خون کا رشتہ
نہ ان سے منسلک
آزردہ روحوں سے کوئ نسبت
مگر انسانیت کے دعویداروں
سوچ لو اتنا
یہ بازی جب بھی پلٹے گی
تو پھر تقدیر کا کاتب
تمہیں وہ کچھ دکھائے گا
جنہیں دِکھنے سے کچھ پہلے
تم اپنی موت چاؤ گے
زاہدہ رئیس راجی
بہت بہت شکریہ حسینی صاحب اس تعاون کے لئے۔
 
حسینی صاحب کا بہت شکریہ۔ اب یہ نظم آسانی سے پڑھی جا سکتی ہے۔ نظم کو دوبارہ پڑھنے میں مزا آیا۔ موجودہ حالات پر بہت اچھا منظوم تبصرہ ہے۔ راجی صاحبہ داد قبول فرمایئں۔
 

الف عین

لائبریرین
اچھی نظم ہے زاہدہ جی۔ حفیظ کی بات درست ہے، دعوے دارو درست تخاطب ہے۔ اس کے علاوہ ’چاہو‘ کو ’چاؤ‘ ٹائپ ہو گیا ہے۔
 
Top