اکمل زیدی
محفلین
مورخہ 28 جولائی 2010 کو ایک حادثہ پیش آیا تھا ایئر بلیو کے جہاز کو اسلام آباد جاتے ہوئے ... اس میں سوار 152 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔۔ اپنے کچھ احساسات ۔۔ قرطاس پر بکھیرے تھے ..یہاں ..آج آپ سے شئیر کر رہا ہوں.
--------------------------------------------
روز کی طرح وہ ایک صبح زندگی ہوگی
سب کے عزیز گھر والے
اپنے اپنے پیاروں کو ..
اپنا خیال رکھنا
پہنچتے ہے فون کردینا
خیریت کی اطلاع کرنا
انہی تاکیدوں کے ساتھ
الوداع کہا ہوگا
ایئر بلیو کا طیارہ
محو پرواز ہوا ہوگا
سفر کا آغاز ہوا ہوگا
آنکھوں میں خواب لئے
چہروں پہ تازگی آنکھوں میں روشنی لئے
لمحوں کی بوند بوند سے خوشیاں کشید کرتا
ایک نوبیہاتا جوڑا
اس سفر میں شامل تھا
ایک طرف بچوں کے قہقہے
معصوم شرارتیں فرمائشیں ہونگی
ابھی اسکول کھلنے والے ہیں
یونیفارم دھل کے رکھا ہے
ہوم ورک مکمل ہے
اور وہ یوتھ پارلیمنٹ کے ارکاں
ابھی کئی مسئلوں پر نشاندہی باقی ہے
کتنے نکات ابھی بیان کرنے ہیں
خود کو منوانا ہے ابھی
بہت جگہ جانا ہے ابھی
کوئی ہم سے روٹھا ہے
اسے جاکے منانا ہے ابھی
ابھی خوابوں میں رنگ بھرنا ہے
ابھی تو بہت کچھ کرنا ہے
رواں دواں ہوگی
زندگی جواں ہوگی
سب کا کچھ نہ کچھ
مقصد سفر ہوگا
آباد سب کے ذہنوں میں
سوچوں کا ایک نگر ہوگا
بہت کچھ ابھی نمٹانا ہے
ابھی تو زندگی ہے ابھی تو ایک زمانہ ہے
مگر ایک ارادہ
رب کا ارادہ
آخری منزل جہاں سب نے ہی تو جانا ہے
صبح زندگی کے سفر کی شام ہوگئی یکدم
زندگی اجل کے نام ہوگئی یکدم
وہ آخری لمحہ
جانے کس نے کیسے گزارا ہو
وہ آخری لمحہ
جانے کس نے
کسے پکارا ہو ........۔۔
--------------------------------------------
روز کی طرح وہ ایک صبح زندگی ہوگی
سب کے عزیز گھر والے
اپنے اپنے پیاروں کو ..
اپنا خیال رکھنا
پہنچتے ہے فون کردینا
خیریت کی اطلاع کرنا
انہی تاکیدوں کے ساتھ
الوداع کہا ہوگا
ایئر بلیو کا طیارہ
محو پرواز ہوا ہوگا
سفر کا آغاز ہوا ہوگا
آنکھوں میں خواب لئے
چہروں پہ تازگی آنکھوں میں روشنی لئے
لمحوں کی بوند بوند سے خوشیاں کشید کرتا
ایک نوبیہاتا جوڑا
اس سفر میں شامل تھا
ایک طرف بچوں کے قہقہے
معصوم شرارتیں فرمائشیں ہونگی
ابھی اسکول کھلنے والے ہیں
یونیفارم دھل کے رکھا ہے
ہوم ورک مکمل ہے
اور وہ یوتھ پارلیمنٹ کے ارکاں
ابھی کئی مسئلوں پر نشاندہی باقی ہے
کتنے نکات ابھی بیان کرنے ہیں
خود کو منوانا ہے ابھی
بہت جگہ جانا ہے ابھی
کوئی ہم سے روٹھا ہے
اسے جاکے منانا ہے ابھی
ابھی خوابوں میں رنگ بھرنا ہے
ابھی تو بہت کچھ کرنا ہے
رواں دواں ہوگی
زندگی جواں ہوگی
سب کا کچھ نہ کچھ
مقصد سفر ہوگا
آباد سب کے ذہنوں میں
سوچوں کا ایک نگر ہوگا
بہت کچھ ابھی نمٹانا ہے
ابھی تو زندگی ہے ابھی تو ایک زمانہ ہے
مگر ایک ارادہ
رب کا ارادہ
آخری منزل جہاں سب نے ہی تو جانا ہے
صبح زندگی کے سفر کی شام ہوگئی یکدم
زندگی اجل کے نام ہوگئی یکدم
وہ آخری لمحہ
جانے کس نے کیسے گزارا ہو
وہ آخری لمحہ
جانے کس نے
کسے پکارا ہو ........۔۔
آخری تدوین: