’آئن سٹائن کی کشش ثقل‘ پر انڈین وزیر مذاق بن گئے

جاسم محمد

محفلین
’آئن سٹائن کی کشش ثقل‘ پر انڈین وزیر مذاق بن گئے
12 ستمبر ، 2019
ezgif-3-653da1f4fd43.jpg

انڈیا کے وزیر برائے صنعت و تجارت پیوش گویل کا کہنا ہے کہ حساب یعنی کیلکولیشن کے چکر میں نہیں پڑنا چاہیے بلکہ سیدھا کام کرنا چاہیے کیونکہ اگر مشہور سائنسدان البرٹ آئنسٹائن نے بھی ایسا کیا ہوتا تو وہ کبھی کششِ ثقل کو دریافت نہ کر پاتا۔

انڈین وزیر کی ایک ویڈیو اس وقت سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے جس میں ان کو آئن سٹائن اور کشش ثقل کے بارے میں بات کرتے ہوئے دیکھا اور سنا جاسکتا ہے۔

اس ویڈیو بیان پر سوشل میڈیا صارفین حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ پیوش گویل کو یہ بات بھی نہیں معلوم کہ گریویٹی یا کششِ ثقل کو آئن سٹائن نے نہیں بلکہ سترویں صدی کے سائنسدان آئزک نیوٹن نے دریافت کیا تھا۔

ویڈیو میں پیوش گویل دراصل انڈیا کی موجودہ حکومت کے بارے میں بات کر رہے تھے اور سننے والوں کو یہ تلقین کرنا چاہ رہے تھے کہ اگر وہ حکومتی کارکردگی اور معیشت کے حوالے سے حساب کتاب میں پھنسیں گے تو کچھ نہیں ہوگا۔ ’اس حساب کتاب میں مت جائیے جو آپ ٹیلی وژن پر دیکھا کرتے ہیں کہ ہمیں پانچ سال میں یہاں ہونا چاہیے یا یہ اعداد و شمار اتنے ہونا چاہئیں تھے۔ اگر آئن سٹائن بھی اس حساب میں پڑ جاتا تو کبھی کششِ ثقل دریافت نہ کر پاتا۔‘

خیال رہے کہ کہ نیوٹن کہ جس نے کشش ثقل کا معمہ سلجھایا تھا وہ اپنے وقت کا ایک بڑا ریاضی دان تھا۔
indian_minister.png


انڈین وزیر کے اس بیان کے بعد بعض سوشل میڈیا صارفین ان کا مذاق بھی اڑا رہے ہیں۔

ایک صارف نے لکھا ہے کہ ’اس بیان کو سننے کے بعد نیوٹن ضرور اپنی قبر میں تلملایا ہوگا اور آئنسٹائن کو آواز دی ہوگی کہ بھائی یہ دیکھ‘۔

انکت لعل نامی صارف نے ’وزیر پیاش گویال صاحب، کشش آئنسٹائن نے نہیں بلکہ نیوٹن نے دریافت کی اور اگر وہ اپنی بنیادی تعلیم درست فرمالیں تو معیشت کو بہت طور پر چلانے میں مدد ملے گی۔‘

نتھن نامی صارف نے لکھا ہے کہ پیوش صاحب کہہ رہے ہیں کہ حساب کے ذریعے بھارتی حکومت کے دعووں کو جانچنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ آینسٹائن نے اس کی مدد نہ لی تھی۔ ’اور پیوش صاحب ایک چارٹرڈ اکاونٹنٹ ہیں۔‘
minister_india.png


روچیکا نامی صارف نے طنزاً لکھا ہے کہ انہیں نہیں معلوم تھا کہ سیب دراصل آئن سٹائن کے سر پر گرا تھا۔
 
آخری تدوین:

محمد سعد

محفلین
کشش ثقل، نیوٹن کی مساوات اور آئنسٹائن کی عمومی اضافیت، یہ سب تو چلیں طبیعیات کا معاملہ ہے جس کا ریاضی کے ساتھ چولی دامن کا ساتھ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔
آج میں نے سیکھا کہ ریاضی کی ایک شاخ اس مقصد کے لیے بھی مخصوص ہے کہ مردم شماری اور دیگر سروے جب کیے جاتے ہیں تو اس ڈیٹا کو کیسے ایسی شکل دی جائے کہ اس میں لوگوں کی پرائیویسی کو ممکن بنایا جا سکے۔
ریاضی سے گھبرانے والوں کے پاس روز بروز بہانے کم ہوتے جا رہے ہیں کہ ریاضی کا ان کی عملی زندگی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ :p
 
اگر مُلک کے نام کا سابقہ لاحقہ ہٹا دیا جائے تو پہلا ہی خیال کس صاحبِ اقتدار پارٹی کا آئے گا؟ :)

موجودہ حکومت کے بارے میں بات کر رہے تھے اور سننے والوں کو یہ تلقین کرنا چاہ رہے تھے کہ اگر وہ حکومتی کارکردگی اور معیشت کے حوالے سے حساب کتاب میں پھنسیں گے تو کچھ نہیں ہوگا۔ ’اس حساب کتاب میں مت جائیے جو آپ ٹیلی وژن پر دیکھا کرتے ہیں کہ ہمیں پانچ سال میں یہاں ہونا چاہیے یا یہ اعداد و شمار اتنے ہونا چاہئیں تھے۔ اگر آئن سٹائن بھی اس حساب میں پڑ جاتا تو کبھی کششِ ثقل دریافت نہ کر پاتا۔‘
 

آصف اثر

معطل
غالبا وزیر صاحب شماریات کے ہیرپھیر کی جانب توجہ دلانا چاہ رہے تھے مگر آئن اسٹائن کے بِلاوجہ تڑکے نے سارا مزا کرکرا کردیا۔:(
 

آصف اثر

معطل
اللہ تعالیٰ آپ کو اچھا سا انٹرنیٹ پیکج عطا فرمائے تاکہ آپ کلوبائٹس خرچ ہونے کے ڈر سے واضح بات لکھنے سے گھبرایا نہ کریں۔
دعا دینے کی عادت تو ماشاء اللہ بہت اچھی ہے، البتہ الفاظ درست استعمال نہیں ہوئے۔ یہاں انٹرنیٹ کی ڈسکنیکٹیویٹی بہت زیادہ ہے، اس کے لیے دعا فرمادیجیے سائیں۔
 

محمد سعد

محفلین
دعا دینے کی عادت تو ماشاء اللہ بہت اچھی ہے، البتہ الفاظ درست استعمال نہیں ہوئے۔ یہاں انٹرنیٹ کی ڈسکنیکٹیویٹی بہت زیادہ ہے، اس کے لیے دعا فرمادیجیے سائیں۔
اللہ تعالیٰ آسانی فرمائے۔
جب انٹرنیٹ ٹھیک چل جائے تو براہ مہربانی وضاحت کے ساتھ بتا دیجیے گا کہ شماریات کے ہیر پھیر سے آپ کی کیا مراد ہے۔
 

جان

محفلین
آئن سٹائن اور گریویٹی میں اتنا ہی گہرا تعلق ہے جتنا محفلی سینسدان اور سائنس میں! :)
 

محمد سعد

محفلین
اس کے لیے آپ کو گویل صاحب کی ویڈیو توجہ سے سننا ہوگی۔
لیکن ویڈیو میں تو گویل صاحب، ریاضی کے نئے علوم کے دروازے کھولنے کی صلاحیت سے ہی نا آشنا نظر آتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کو گریوٹی کی ہماری سمجھ کے حوالے سے بھی ریاضی کے نہایت کلیدی کردار کا علم نہیں ہے۔
مجھے میرے سوال کا جواب نہیں ملا۔
 

محمد سعد

محفلین
اس کے لیے آپ کو گویل صاحب کی ویڈیو توجہ سے سننا ہوگی۔
نیز یہ کہ اگر آپ کا انٹرنیٹ اتنا اچھا چل پڑا ہے کہ آپ ویڈیو دیکھ سکتے ہیں تو براہ مہربانی صرف دو چار کلوبائٹ کے ٹیکسٹ میں، اپنے الفاظ میں، واضح کر دیں کہ آپ نے جو شماریات کے ہیر پھیر کی بات کی ہے، اس سے مراد کیا ہے۔
مجھے آپ سے امید ہے کہ آپ ایک اچھے انسان ہیں اور سوال کو ڈاج کرنے کے بجائے وضاحت کے ساتھ اس کا جواب دیں گے۔
 

آصف اثر

معطل
نیز یہ کہ اگر آپ کا انٹرنیٹ اتنا اچھا چل پڑا ہے کہ آپ ویڈیو دیکھ سکتے ہیں تو براہ مہربانی صرف دو چار کلوبائٹ کے ٹیکسٹ میں، اپنے الفاظ میں، واضح کر دیں کہ آپ نے جو شماریات کے ہیر پھیر کی بات کی ہے، اس سے مراد کیا ہے۔
مجھے آپ سے امید ہے کہ آپ ایک اچھے انسان ہیں اور سوال کو ڈاج کرنے کے بجائے وضاحت کے ساتھ اس کا جواب دیں گے۔
لیکن ویڈیو میں تو گویل صاحب، ریاضی کے نئے علوم کے دروازے کھولنے کی صلاحیت سے ہی نا آشنا نظر آتے ہیں۔ یہاں تک کہ ان کو گریوٹی کی ہماری سمجھ کے حوالے سے بھی ریاضی کے نہایت کلیدی کردار کا علم نہیں ہے۔
مجھے میرے سوال کا جواب نہیں ملا۔

اگر واقعی آپ نے ویڈیو توجہ سے سُنی ہے تو پھر آپ کو یہ بات کیوں سمجھ نہیں آرہی؟
غالبا وزیر صاحب شماریات کے ہیرپھیر کی جانب توجہ دلانا چاہ رہے تھے مگر آئن اسٹائن کے بِلاوجہ تڑکے نے سارا مزا کرکرا کردیا۔:(
شروع کے 12 سیکنڈ تک وہ کیا کہہ رہے ہیں؟
 

محمد سعد

محفلین
اگر واقعی آپ نے ویڈیو توجہ سے سُنی ہے تو پھر آپ کو یہ بات کیوں سمجھ نہیں آرہی؟
شروع کے 12 سیکنڈ تک وہ کیا کہہ رہے ہیں؟
یہی تو مسئلہ ہے کہ ان کے خیالات کی لڑی اتنی مربوط نہیں ہے کہ اس سے کچھ سمجھ آئے۔
اگر آپ اس میں سے کوئی دلچسپ نکتہ اخذ کر پائے ہیں تو براہ مہربانی ہماری معلومات میں اضافہ کر دیں۔
 
Top