محمد عدنان اکبری نقیبی
لائبریرین
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جسٹس طاہر صفدر کو بلوچستان ہائی کورٹ کی اگلی چیف جسٹس نامزد کیا ،لاہور میں تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ’بلوچستان ہائی کورٹ کی اگلی چیف جسٹس خاتون طاہرہ صفدر ہوں گی ۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیشہ کوشش کی کہ انصاف صرف کتابی بات نہ ہو بلکہ ہوتا ہوا بھی نظر آئے لیکن مجھے دکھ ہے کہ ہمارے ادارے کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی، ہمارے ادارے کے خلاف ایسے الزامات عائد کیے جاتے ہیں جس سے یہ کمزور ہوتا ہے اور خدا نخواستہ ایسا ہوگیا تو پاکستان کی بقا مشکل ہوجائے گی۔
جسٹس ثاقب نثار نے یہ بھی کہاکہ میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ جمہوریت پر آنچ نہیں آئے گی، میں نے بروقت انتخابات کا وعدہ کیا تھا جبکہ عدلیہ کی طاقت سے آئین اور جمہوریت ملک میں قائم رہے گی۔
بلوچستان ہائی کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی 31 اگست کو ریٹائر ہو رہے ہیں جس کے بعد جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر چیف جسٹس کا عہدہ سنبھا لیں گی۔
جسٹس سید طاہرہ صفدر 5 اکتور 1957 کو کوئٹہ میں پیدا ہوئیں اور وہ سید امتیاز حسین باقری حنفی کی صاحبزادی ہیں،انہوں نے 22 اپریل 1982 کو تاریخ رقم کی اور مقابلے کا امتحان پبلک سروس کمیشن سے پاس کرنے کے بعد اپنا کیرئر بطور سول جج شروع کیا۔انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کنٹونمنٹ پبلک اسکول کوئٹہ سے حاصل کی اور اردو ادب میں ماسٹرز بلوچستان یونیورسٹی سے کیا جبکہ یونیورسٹی لاء کالج سے قانون کی اسناد 1980 میں حاصل کیں۔انہیں 29 جون 1987 میں سینئر سول جج، 27 فروری 1991 میں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور 1 مارچ 1996 میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر نے لیبر کورٹ میں بطور پریزائڈنگ افسر بھی فرائض انجام دیئے اور 22 اکتوبر 1998 میں بلوچستان سروس ٹریبیونل کی رکن بنی جبکہ 10 جولائی 2009 کو ان کی تعیناتی بطور چیئر پرسن بلوچستان سروس ٹربیونل ہوئی۔7 ستمبر 2009 کو جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر بلوچستان ہائی کورٹ میں ایڈیشنل جج مقرر ہوئیں اور 11 مئی 2011 کو مستقل جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔جسٹس سیدہ طاہرہ صفدر اس 3 رکنی بینچ کا حصہ ہیں جو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشروف کے خلاف سنگین بغاوت کے کیس کی سماعت کر رہا ہے، مذکورہ خصوصی عدالت کرمنل لاء ترمیمی (خصوصی عدالت) ایکٹ 1976 کے سیکشن 4 کے تحت قائم کی گئی۔