فاخر
محفلین
غزل
’’جانِ من، سائباں تم ہی ہو‘‘
حضرت الف عین اور دیگر اساتذہ سخن کی خدمت میں
میرا دل میری جاں ! تم ہی ہو
جان و دل میں نہاں تم ہی ہو
روشنی ہوگئی ہر طرف
چہرہء ضو فشاں تم ہی ہو
زندگی کی کڑی دھوپ میں !
جانِ من، سائباں تم ہی ہو
عشق کی گمرہی میں صنم !
بے مکاں کے مکاں ، تم ہی ہو
تم سے ہے ،عزتِ بت کدہ
افتخارِ بتاں تم ہی ہو !
غم زدہ بے نوا کے لیے
تحفہ و ارمغاں تم ہی ہو
گردش و رنج میں اے صنم !
اب مآلِ جہاں ، تم ہی ہو
’’جانِ من، سائباں تم ہی ہو‘‘
حضرت الف عین اور دیگر اساتذہ سخن کی خدمت میں
میرا دل میری جاں ! تم ہی ہو
جان و دل میں نہاں تم ہی ہو
روشنی ہوگئی ہر طرف
چہرہء ضو فشاں تم ہی ہو
زندگی کی کڑی دھوپ میں !
جانِ من، سائباں تم ہی ہو
عشق کی گمرہی میں صنم !
بے مکاں کے مکاں ، تم ہی ہو
تم سے ہے ،عزتِ بت کدہ
افتخارِ بتاں تم ہی ہو !
غم زدہ بے نوا کے لیے
تحفہ و ارمغاں تم ہی ہو
گردش و رنج میں اے صنم !
اب مآلِ جہاں ، تم ہی ہو