ساجداقبال
محفلین
خبریں ہیں کہ حکمران اتحاد نے صدر جنرل(ر) مشرف کا مواخذہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکمران جماعت اس سے پہلے نوٹیفیکیشنز جاری اور واپس لینے کا سرکاری ریکارڈ بنا چکی ہے۔ آپکا کیا خیال ہے واقعی صدر کا مواخذہ ہوگا؟
بحوالہ: جنگاسلام آباد…حکمران مخلوط اتحادنے اعلان کیا ہے کہ صدر پرویز مشرف کا مواخذہ کیا جائیگا۔ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارتی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری نے کہا کہ عوام نے18فروری کو جمہوریت اور جموری قوتیں کیلئے میندیٹ دیا تھا، صدر نے کہا تھا کہ اگر انکی جماعت کو شکست ہو گئی تو وہ استعفیٰ دے دینگے، انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ نو منتخب اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینگے، جو وہ نہ کرسکے، نہ ہی انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ انکی پالیسیوں نے ملک کو تاریخ کی بدترین توانائی کے بحران سے دوچار کیا، اور فیڈریشن کو خطرے میں ڈال دیا، حکمران اتحاد اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 47کے تحت صدر کا مواخذہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کے مواخذے کے بعد ججز کو3نومبر سے قبل والی پوزیشن پر بحال کیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ تبدیلی کا مقصد یہ نہیں کہ ہم ڈکٹیشن لینا شروع کر دینگے، انہوں نے کہا ہمیں پارلیمنٹ سے 90فیصد کامیابی ملے گی۔ اس موقع پر مسلم لیگ کے قائد میاں نواز شریف نے کہا کہ آصف زرداری نے جو کچھ کہا انکی جماعت اس سے مکمل متفق ہے۔ اے این پی کے سینیٹر حاجی عدیل نے بھی مشترکہ اعلامیئے کی تائید کی۔ نواز شریف نے کہا کہ قوم اور پارلیمنٹ 58ٹوبی کو برداشت نہیں کریگی۔ آصف زرداری نے کہا یہ جمہوریت اتنی کمزور نہیں کہ 58ٹو بی استعمال کی جاسکے۔؛
حکمران جماعت اس سے پہلے نوٹیفیکیشنز جاری اور واپس لینے کا سرکاری ریکارڈ بنا چکی ہے۔ آپکا کیا خیال ہے واقعی صدر کا مواخذہ ہوگا؟