ناز خیالوی ""ﻣﯿﺮﮮ ﺟﺬﺑﮯ بھی درخشاں ہیں مثالوں کی طرح"" نازؔ خیالوی

ﻣﯿﺮﮮ ﺟﺬﺑﮯ بھی درخشاں ہیں مثالوں کی طرح
میں بھی آؤں گا کتابوں میں حوالوں کی طرح

رات دن کاٹتا رہتا ہوں مسائل کے پہاڑ
کام جذبے مجھے دیتے ہیں کدالوں کی طرح

صورتِ حال الجھتی ہی چلی جاتی ہے
تیری زلفوں کی طرح، میرے خیالوں کی طرح

دل کی بے ربط امنگوں کے پریشاں اوراق
کسی مزدور کے بکھرے ہوئے بالوں کی طرح
نازؔ خیالوی
 
Top