جاسم محمد
محفلین
2 سال کے دوران حکومتی قرضے 11.4 کھرب روپے بڑھ گئے
شہباز رانا
جمع۔ء 21 اگست 2020
30جون 2020 کوحکومتی قرضے 36.3 کھرب روپے تھے، ترجمان وزارت خزانہ
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے 2 برسوں میں قرضوں کا بوجھ 11.35 کھرب روپے بڑھ گیا جب کہ یہ حجم مسلم لیگ ( ن ) کی حکومت کے 5 سالہ دور میں لیے گئے قرضوں سے بھی زیادہ ہے۔
گذشتہ روز میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان محسن چاندنہ نے کہا کہ 30جون 2020 کوحکومتی قرضے 36.3 کھرب روپے ( جی ڈی پی کا 87 فیصد ) تھے۔ محسن چاندنہ کے مطابق دو سال کے دوران قرضوں میں 11.35 ٹریلین روپے ( 45فیصد ) اضافہ ہوا۔
مسلم لیگ ( ن ) کا دورحکومت مکمل ہونے پر سرکاری قرضے 24.95 کھرب روپے ( جی ڈی پی کا 72.5 فیصد ) تھے۔ صرف دو سال کے دوران پی ٹی آئی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 87 فیصد تک لے گئی۔
محسن چاندنہ کے مطابق قرضوں میں 42فیصد اضافہ حاصل کردہ قرضوں پر سود کی ادائیگی اور اس سے متعلق اخراجات اور 31فیصد اضافہ کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوا۔
شہباز رانا
جمع۔ء 21 اگست 2020

30جون 2020 کوحکومتی قرضے 36.3 کھرب روپے تھے، ترجمان وزارت خزانہ
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے 2 برسوں میں قرضوں کا بوجھ 11.35 کھرب روپے بڑھ گیا جب کہ یہ حجم مسلم لیگ ( ن ) کی حکومت کے 5 سالہ دور میں لیے گئے قرضوں سے بھی زیادہ ہے۔
گذشتہ روز میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزارت خزانہ کے ترجمان محسن چاندنہ نے کہا کہ 30جون 2020 کوحکومتی قرضے 36.3 کھرب روپے ( جی ڈی پی کا 87 فیصد ) تھے۔ محسن چاندنہ کے مطابق دو سال کے دوران قرضوں میں 11.35 ٹریلین روپے ( 45فیصد ) اضافہ ہوا۔
مسلم لیگ ( ن ) کا دورحکومت مکمل ہونے پر سرکاری قرضے 24.95 کھرب روپے ( جی ڈی پی کا 72.5 فیصد ) تھے۔ صرف دو سال کے دوران پی ٹی آئی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 87 فیصد تک لے گئی۔
محسن چاندنہ کے مطابق قرضوں میں 42فیصد اضافہ حاصل کردہ قرضوں پر سود کی ادائیگی اور اس سے متعلق اخراجات اور 31فیصد اضافہ کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہوا۔