21 اپریل یوم وفات علامہ اقبال۔

ملک حبیب

محفلین
21 اپریل یوم وفات ، حکیم الامت، شاعر مشرق عاشق رسول( ص)
سر علامہ ڈاکٹر محمد اقبال قلندرِ لاہوری رحمتہ اللہ علیہ

امیر حزب اللہ سید السادات حضرت پیر فضل شاہ صاحب جلالپور شریف تحصیل پنڈ دادنخان ضلع جہلم، خاندان چِشت اہلِ بہشت کے وسیع حلقۂ ارشاد رکھنے والے بزرگ گزرے ہیں جِنہیں خواب میں خود حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پاکستان کے قیام کی بشارت دی اور مسلم لیگ کی حمایت کا حُکم فرمایا،، جب 21 اپریل 1938 کو حضرت علامہ اقبال کی وفاتِ حسرتِ آیات ہوئی تو آپ نے چکوال کے قریب ایک گاؤں میں خطاب کرتے ہوئے علامہ کا ہی شعر ہی پڑھا۔
ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا

اور فرمایا مجھے علامہ کی وفات کا اتنا دکھ ہے کہ بیان سے باہر ہے میرا نہیں خیال کہ اقبال جیسا عظیم انسان پھر کبھی اُمت کو میسر آئے کیونکہ اقبال جیسی ہستیاں مائیں روز روز نہیں جَنا کرتیں،،،،
اور فرمایا کہ میں نے جو تعزیت نامہ اُن کے خاندان کو بھجوایا ہے وہ اتنا طویل ہے کہ رجسٹری پر 150 روپے خرچ آیا ہے۔

یہ واقعہ میری والدہ کے نانا بزرگوار نے مجھے سنایا جو اُس وقت پیر صاحب کا خطاب سن رہے تھے اور اُس محفل میں موجود تھے ۔

ملک حبیب
 

تجمل حسین

محفلین
قبال جیسا عظیم انسان پھر کبھی اُمت کو میسر آئے کیونکہ اقبال جیسی ہستیاں مائیں روز روز نہیں جَنا کرتیں،،،،

بالکل ٹھیک۔
یہ تو اس وقت مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا احسانِ عظیم تھا علامہ محمد اقبال کو اس دنیا میں بھیجا اور انہیں مسلمانوں کے لیے ایک عظیم رہبر و راہنما بنایا۔
اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین۔
 
Top