فاتح
لائبریرین
یو تو ساعرتھا پھسڈّی، ایک کوئی اور آئے
ہم سے سوخینوں کے دل پر رعب داب اپنا جمائے
جلف کی ماسوخ کا سو رنگ سے نکسہ دکھائے
جوگجل موکے پہ کہہ ڈالے مکابل میں پڑھے
چارمیں دس پانچ میں محپھل میں منجل میں پڑھے
بھائی مولا بکس جس بستی میں ہم آباد ہیں
اس جگہ ساعر بڑے بڑھیا ہیں مادر جاد ہیں
ان سبھوں میں سیکھ بدلو اک جگت استاد ہیں
ان کوہر موکے کی گجلیں منہ جبانی یاد ہیں
جس جگہ استاد نے دس پانچ گجلیں جھاڑ دیں
ساعروں نے ہو کے سرمندہ بیاجیں پھاڑ دیں
ترجمہ:
یہ تو شاعر تھا پھسڈی ایک کوئی اور آئے
ہم سے شوقینوں کے دل پر رعب داب اپنا جمائے
زلف کی معشوق کا سو رنگ سے نقشہ دکھائے
جوغزل موقع پہ کہہ ڈالے مقابل میں پڑھے
چارمیں دس پانچ میں محفل میں منزل میں پڑھے
بھائی مولا بخش جس بستی میں ہم آباد ہیں
اس جگہ شاعر بڑے بڑھیا ہیں مادر زاد ہیں
ان سبھوں میں شیخ بدلو اک جگت استاد ہیں
ان کوہر موقع کی غزلیں منہ زبانی یاد ہیں
جس جگہ استاد نے دس پانچ غزلیں جھاڑ دیں
شاعروں نے ہو کے شرمندہ بیاضیں پھاڑ دیں
(ظریف لکھنوی)
بشکریہ جناب احمد اقبال ترمذیہم سے سوخینوں کے دل پر رعب داب اپنا جمائے
جلف کی ماسوخ کا سو رنگ سے نکسہ دکھائے
جوگجل موکے پہ کہہ ڈالے مکابل میں پڑھے
چارمیں دس پانچ میں محپھل میں منجل میں پڑھے
بھائی مولا بکس جس بستی میں ہم آباد ہیں
اس جگہ ساعر بڑے بڑھیا ہیں مادر جاد ہیں
ان سبھوں میں سیکھ بدلو اک جگت استاد ہیں
ان کوہر موکے کی گجلیں منہ جبانی یاد ہیں
جس جگہ استاد نے دس پانچ گجلیں جھاڑ دیں
ساعروں نے ہو کے سرمندہ بیاجیں پھاڑ دیں
ترجمہ:
یہ تو شاعر تھا پھسڈی ایک کوئی اور آئے
ہم سے شوقینوں کے دل پر رعب داب اپنا جمائے
زلف کی معشوق کا سو رنگ سے نقشہ دکھائے
جوغزل موقع پہ کہہ ڈالے مقابل میں پڑھے
چارمیں دس پانچ میں محفل میں منزل میں پڑھے
بھائی مولا بخش جس بستی میں ہم آباد ہیں
اس جگہ شاعر بڑے بڑھیا ہیں مادر زاد ہیں
ان سبھوں میں شیخ بدلو اک جگت استاد ہیں
ان کوہر موقع کی غزلیں منہ زبانی یاد ہیں
جس جگہ استاد نے دس پانچ غزلیں جھاڑ دیں
شاعروں نے ہو کے شرمندہ بیاضیں پھاڑ دیں
(ظریف لکھنوی)
آخری تدوین: