6-ڈسمبر - ہند کا سیاہ دن - موضوعاتی کلام

عندلیب

محفلین
انڈیا کے ہندی/انگریزی بلاگرز کے بلاگز پر آج 6-ڈسمبر کے "سیاہ دن" کئی تحریریں لکھی گئی ہیں۔
کیفی اعظمی اور مقبول مراٹھی شاعر آنند گائیکواڑ کی دو نظمیں پیش ہیں۔

رام کا دوسرا بن باس
- کیفی اعظمی

رام بن باس سے جب لوٹ کے گھر میں آئے
یاد جنگل بہت آیا جو نگر میں آئے
رقصِ دیوانگی آنگن میں جو دیکھا ہو گا
چھ دسمبر کو شری رام نے سوچا ہو گا
اتنے دیوانے کہاں سے مرے گھر میں آئے

دھرم کیا ان کا ہے کیا ذات ہے یہ جانتا کون
گھر نہ جلتا تو انہیں رات میں پہچانتا کون
گھر جلانے کو مرا لوگ جو گھرمیں آئے
شاکاہاری ہیں مرے دوست تمہارے خنجر

تم نے بابر کی طرف پھینکے تھے سارے پتھر
ہے مرے سر کی خطا زخم جو سر میں آئے
پاؤں سریو میں ابھی رام نے دھوئے بھی نہ تھے
کہ نظر آئے وہاں خون کے سارے دھبے
پاؤں دھوئے بنا سریو کے کنارے سے اٹھے
رام یہ کہتے ہوئے اپنے دوارے سے اٹھے

راجدھانی کی فضا آئی نہیں راس مجھے
چھ دسمبر کو ملا دوسرا بن باس مجھے


سناٹا
- آنند گائیکواڑ

چھوٹا نصرو قلفی بیچتا ہے
کھوبراگڑھے (1) قلفی خریدار ہے
ہر صبح دونوں پاٹی پورہ پر ملتے ہیں
اُس دن کھوبراگڑھے کو قلفی خریدنا ہے مگر
نصرو نے پوچھا : قلفی نہیں کھائے گا باشا؟
نہیں ! کھوبراگڑھے نے کہا
"آج بابا صاحب کا نروان دن ہے (2)
لیکن تمہارا قلفی ڈبہ کہاں ہے؟"
"آج انہوں نے بابری مسجد ڈھا دی تھی"
نصرو نے نمناک لہجے میں کہا
سڑک پر سناٹا چھا گیا
اور
ماحول ویسے ہی منجمد ہو گیا
جیسے کہ قلفی کا ڈبہ ہو !


(1) دلتوں کی ایک مخصوص عرفیت
(2) 6-ڈسمبر دلتوں کے عظیم رہنما بابا صاحب امبڈیکر کی وفات کا دن بھی ہے۔
 
اتفاق سے میرا گاؤں بابری مسجد سے چند کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ اور ان دنوں جب یہ حادثہ ہوا تھا تو اس قدر خوف اور دہشت سمایا ہوا تھا فضا میں کہ ہمارے بچکانہ ذہن یہی سوچتے تھے کہ اب شاید سکون کبھی نہ لوٹے۔

خیر اس دن کو اب سیاسی لوگوں نے کیش کرانا شروع کر دیا ہے۔ میں کسی وقت اپنا ایک مراسلہ شئیر کروں گا جو میں نے اس وقت لکھا تھا جب چھ دسمبر کو عید بھی تھی۔
 
Top