یہ نظم پوسٹ کی ہے۔
ہم اکثر یہ سمجھتے ہیں
جنھیں ہم پیار کرتے ہیں
انہیں ہم بھول بیٹھے ہیں
مگر ایسا نہیں ہوتا !!!
محبت ٹھہر جاتی ہے
ہماری بات کے اندر ۔۔
محبت بیٹھ جاتی ہے
ہماری ذات کے اندر ۔۔
مگر یہ کم نہیں ہوتی
کسی بھی دکھ کی صورت میں،
کبھی کوئی ضرورت میں،
کبھی انجان سے غم میں،
کبھی لہجے کی ٹھنڈک میں،
کبھی بارش کی صورت میں،
ہماری آنکھ کے اندر ۔۔
کبھی آبِ راوں بن کر
کبھی قطرے کی صورت میں
بظاہر ایسا لگتا ہے ۔۔
اسے ہم بھول بیٹھے ہیں !!
مگر ایسا نہیں ہوتا
مگر ایسا نہیں ہوتا
یہ ہرگز کم نہیں ہوتی
محبت ٹھہر جاتی ہے ۔۔۔