Indian کو اردو میں انڈین کیوں لکھا جاتا ہے؟

ابو ہاشم

محفلین
Indian کا تلفظ اِن.ڈِ.اَن ہے تو اس کا اردو املا انڈئن بنتا ہے لیکن یہ ایسے نہیں لکھا جاتا بلکہ انڈین لکھا جاتا ہے۔ اسے ایسے کیوں لکھا جاتا ہے؟
اور بھی اس طرح کے بہت سے الفاظ اردو میں ہمزہ کے بجائے یے سے لکھے جاتے ہیں جیسے سیریل وغیرہ۔
 
انڈین کا حقیقی تلفظ اِن ڈِ یَن ہی ہے. اَ جس مصوتے (/ə/) کو ظاہر کرتا ہے وہ اگر یائے معروف(/i/) کے فوراً بعد واقع ہو تو ادایگی کے دوران نیم مصوتے /jə/ یعنی 'یَ' میں تبدیل ہو جاتا ہے.
اور بھی اس طرح کے بہت سے الفاظ اردو میں ہمزہ کے بجائے یے سے لکھے جاتے ہیں جیسے سیریل وغیرہ
ہمزہ اور ی اردو میں ایک ہی چیز ہیں. جیسے اوپر میں نے لفظ ادایگی لکھا، اسے ادائگی یا پھر ادائیگی لکھنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، تلفظ میں نیم مصوتہ /j/ ہی واقع ہوتا ہے.
عربی میں ہمزہ کی ایک منفرد حیثیت ہے مگر اردو میں یہ آواز موجود ہی نہیں ہے.

ایک اور بات ذہن میں رکھیں کہ اردو کا رسم الخط زبان کے صوتیاتی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے وضع نہیں کیا گیا. جس طرح انگریزی املا تلفظ کے لیے رہبرِ کامل نہیں، وہی حال اردو املا کا ہے. صوتیاتی اعتبار سے دیوناگری ایک بہتر رسم الخط ہے.
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
انڈین کا حقیقی تلفظ اِن ڈِ یَن ہی ہے.
ہم نے تو اس کا تلفظ اِن.ڈِ.اَن ہی سنا ہے اور آن لائن کیمبرج ڈکشنری میں بھی /ˈɪn.di.ən/ دیا ہوا ہے
. اَ جس مصوتے (/ə/) کو ظاہر کرتا ہے وہ اگر یائے معروف(/i/) کے فوراً بعد واقع ہو تو ادایگی کے دوران نیم مصوتے /j/ یعنی 'ی' میں تبدیل ہو جاتا ہے.
یہ بات سمجھ نہیں آئی ۔ اس کا کوئی لسانیاتی/ صوتیاتی حوالہ دے سکتے ہیں ؟ مجھے تو یہ کسی شخص کا اپنا بنایا ہوا نظریہ لگتا ہے

ہمزہ اور ی اردو میں ایک ہی چیز ہیں.
؟
 
یہ بات سمجھ نہیں آئی ۔ اس کا کوئی لسانیاتی/ صوتیاتی حوالہ دے سکتے ہیں ؟ مجھے تو یہ کسی شخص کا اپنا بنایا ہوا نظریہ لگتا ہے
ہر نظریہ ہی کسی نہ کسی شخص کا اپنا بنایا ہوا ہی ہوتا ہے. بہر حال چند روابط حاضر ہیں:
Difference between [i] and [j] or [u] and [w]
When is "Y" a vowel?
 
آخری تدوین:

ابو ہاشم

محفلین
🙂 ان روابط میں تو آپ کی کہی ہوئی بات بلکہ اس سے کوئی ملتی جلتی بات بھی نہیں
نیم مصوتوں سے متعلق چند حوالے تلاش کیے تھے میں نے، دوسرا ربط تو واقعی کچھ اور ہی ہے، سرسری دیکھنے پر بر محل معلوم ہو رہا تھا.

بہرکیف، جو بات آپ کہہ رہے ہیں وہ تو سرے سے ہی غلط ہے. اگر یہ مان بھی لیا جائے کہ اردو میں indian کا درست تلفظ /inɖi: ən/ ہے تب بھی اسے انڈیئن لکھنا پڑے گا چونکہ صرف کسرہ /ɪ/ کو ظاہر کرتا ہے/:i/ کو نہیں، اُس کے لیے کسرہ کے بعد ی کا ہونا بھی ضرورِی ہے. اکثر لوگ اس بات سے واقف نہیں کہ یہ دو منفرد مصوتے ہیں، ان میں صرف لمبائی کا فرق نہیں ہے.

میرے مشاہدے کے مطابق اردو میں indian کا تلفظ
/ inɖi: jən/ ہے. لسانیاتی اصطلاح میں یہاں /j/ کا وارد ہونا glide insertion کہلاتا ہے، اور ایسا اکثر ہوتا ہے جب دو مصوتے یکے بعد دیگرے واقع ہوں. اس تلفظ کے حساب سے انڈِیَن بہترین املا ہے، اس سے ظاہر ہو جاتا ہے کہ ڈ کے بعد یائے معروف واقع ہے اور وہ اگلے فتحہ سے پہلے consonantal ی میں ڈھل جاتی ہے یعنی ایک glide کا کام کرتی ہے.
 
ہم نے تو اس کا تلفظ اِن.ڈِ.اَن ہی سنا ہے اور آن لائن کیمبرج ڈکشنری میں بھی /ˈɪn.di.ən/ دیا ہوا ہے
انگریزی صوتیات میں اگر آپ دلچسبی رکھتے ہیں تو Dr. Geoff Lindsey کے کام کا مطالعہ ضرور کیجیے گا، یہ video کتابی اور حقیقی تلفظ کے اختلافات پر روشنی ڈالتی ہے:

 
اس پر تھوڑی سی تفصیل دیجیے گا۔
مختصر یہ کہ دیوناگری میں لکھے الفاظ کا تلفظ اور وزن صرف ان کے املا سے اخذ کیا جا سکتا ہے. اردو میں ایسا حرکات، تشدید اور علامتِ غنہ کے بغیر ممکن نہیں. اور جو بندہ ان تین چیزوں کا اہتمام درست طریقے سے کر سکتا ہے وہ اپنے اشعار کی تقطیع بھی خود ہی کر سکتا ہے.
اگر املا سے درست تلفظ معلوم کرنا ممکن ہو تو خود کار تقطیع کا سافٹ ویر سو فیصد درست کام کرے.
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
Indian کا تلفظ اِن.ڈِ.اَن ہے تو اس کا اردو املا انڈئن بنتا ہے لیکن یہ ایسے نہیں لکھا جاتا بلکہ انڈین لکھا جاتا ہے۔ اسے ایسے کیوں لکھا جاتا ہے؟
اور بھی اس طرح کے بہت سے الفاظ اردو میں ہمزہ کے بجائے یے سے لکھے جاتے ہیں جیسے سیریل وغیرہ۔
کاش اہلِ علم کسی جگہ مل بیٹھ کر زبان سائنسی اور تکنیکی اصولوں کے تحت بنا سکتے!
بدقسمتی یا خوش قسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ زبان خود بخود بنتی ہے اور آپ اور مجھ جیسے لوگ اسے بناتے ہیں ۔ لفظوں اور جملوں کی تہہ میں کارفرما گرامر اور صوتیات کے اصول تو بعد میں دریافت کیے جاتے ہیں۔
انگریزی سے جو الفاظ اردو میں ٹرانسلٹریٹ ہوتے ہیں وہ پہلے پہل کسی لکھاری یا ترجمہ نگار کے ذریعے ہوتے ہیں ۔ اب وہ کسی لفظ کا اپنی سمجھ کے مطابق جو چاہے املا لکھ دیں ۔ پھر ان کی دیکھا دیکھی اُسی املا کو دیگر لوگ بھی یونہی لکھنے لگتے ہیں اور وہ املا معروف ہوجاتا ہے ۔ Texas کوکسی نے پہلی دفعہ اردو میں ٹیکساس لکھا تو یہ لفظ اسی طرح رائج ہوگیا۔ اب اسے بدل کر ٹیکسس لکھنے کا کوئی فائدہ نہیں اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے ۔ انگریزی الفاط کا جو اردو املا جس طرح رائج ہے اور معروف ہے اس کو یونہی برقرار رکھنا چاہیے۔ اگر کسی لفظ کے ایک سے زائد املا رائج ہوگئے ہیں ( جیسے امریکہ یا امریکا) تو پھر اس میں سے بہتر املا کو ترویج دینے پر بات کی جاسکتی ہے ۔ ورنہ میری رائے میں یہ ایک لاحاصل بحث ہے ۔
 
آخری تدوین:
Top