Spanish missions in California
امریکن انڈین میں کتھولک (ایک کریسچن چرچ ) پھیلانے کے لیے اسپین کے کتھولیک فرانسیسکن آرڈر نے 1769 اور 1823 میں مذہبی سرائے ( مشن ) قائم کیں۔ یورپین کے یہ مشن یا مذہبی سرائے پسیفیک کوسٹ ریجن کو کالونیوں میں تبدیل کرنے کی پہلی کوشش تھے۔ اور ان کی مدد سے اسپین کو بیرونی جگہوں میں قدم رکھنے میں مدد ملی ۔ ان باہر کے لوگوں نے امریکن انڈین کو مویشی، پھل، سبزیاں اور صنعت سے روشناس کرایا۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ یورپین بیماریاں بھی لائے جن کی وجہ سے امریکن انڈین کی آبادی میں کمی ہوئی۔آخر میں یہ مشن سسٹم کو ناکامیابی ہوئی کیونک ان کا مقصد ان کو کتھولک بنانا، تعلیم دینا اور تہذیب یافتہ کرنا تھا۔ تاکہ یہ اسپین کی ایک کالونی بن سکے ۔
باہا کیلی فورنیا جو اب یو۔ایس کا حصہ ہے مکسیکو کا علاقہ تھا۔ اور مکسیکو ، اسپین کی کالونی تھا۔ سندیاگو ( باہا کیلی فرانیا کا حصہ) سے لیکر سنوما ( سان فرانسسکو کے قریب) 21 مشن بنائی گئیں ( ان کے علاوہ چھوٹی جگاہیں جنیں ادوبی اور پیابلو کہتے ہیں) ۔ مشن ایک دوسرے سے 30 میل کے فاصلے پر ہیں ۔ اس زمانے میں ایک گھوڑا سوار ایک دن میں 30 میل سفر کرسکتا تھا تو 30 میل ایک مناسب فاصلہ تھا۔
یہ مشن کیلی فورینا کی سب سے پرانی عمارت ہیں اور ۔ کیلی فورنیا اسٹٹ ان کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ ان کو دیکھنے کے لیے امریکہ کے مختلف حصوں سے اور یورپ سے لوگ آتے ہیں ۔
سنڈیاگو سے سان فرنسسکو تک ایک راستہ یا پگڈندی ( 600 میل ) تھی جس کا نام ال کمینو ریال ( شاہ راہ ) تھا۔ اس شاہرہ ہر ایک پول پر ایک بیل ہوتے تھی۔ راستہ کے دونوں طرف مسٹرڈ کے بیچ پھینکے جاتے تھے۔ جن سے پیلے رنگ کے بھول پیدا ہوتے تھے۔ شاہ راہ سمندر سے کچھ ہی فاصلے پر چلتی تھی۔
آج یہ پگڈنڈی U.S Highway 101 کہلاتی ہے جس میں آنے جانے کی 8 لاین ہیں۔ اگورا یلز کے چار exit ہیں اور میرا ایکزٹ Kanan Road
کہلاتا ہے ۔
امریکن انڈین میں کتھولک (ایک کریسچن چرچ ) پھیلانے کے لیے اسپین کے کتھولیک فرانسیسکن آرڈر نے 1769 اور 1823 میں مذہبی سرائے ( مشن ) قائم کیں۔ یورپین کے یہ مشن یا مذہبی سرائے پسیفیک کوسٹ ریجن کو کالونیوں میں تبدیل کرنے کی پہلی کوشش تھے۔ اور ان کی مدد سے اسپین کو بیرونی جگہوں میں قدم رکھنے میں مدد ملی ۔ ان باہر کے لوگوں نے امریکن انڈین کو مویشی، پھل، سبزیاں اور صنعت سے روشناس کرایا۔لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ یورپین بیماریاں بھی لائے جن کی وجہ سے امریکن انڈین کی آبادی میں کمی ہوئی۔آخر میں یہ مشن سسٹم کو ناکامیابی ہوئی کیونک ان کا مقصد ان کو کتھولک بنانا، تعلیم دینا اور تہذیب یافتہ کرنا تھا۔ تاکہ یہ اسپین کی ایک کالونی بن سکے ۔
باہا کیلی فورنیا جو اب یو۔ایس کا حصہ ہے مکسیکو کا علاقہ تھا۔ اور مکسیکو ، اسپین کی کالونی تھا۔ سندیاگو ( باہا کیلی فرانیا کا حصہ) سے لیکر سنوما ( سان فرانسسکو کے قریب) 21 مشن بنائی گئیں ( ان کے علاوہ چھوٹی جگاہیں جنیں ادوبی اور پیابلو کہتے ہیں) ۔ مشن ایک دوسرے سے 30 میل کے فاصلے پر ہیں ۔ اس زمانے میں ایک گھوڑا سوار ایک دن میں 30 میل سفر کرسکتا تھا تو 30 میل ایک مناسب فاصلہ تھا۔
یہ مشن کیلی فورینا کی سب سے پرانی عمارت ہیں اور ۔ کیلی فورنیا اسٹٹ ان کی دیکھ بھال کرتی ہے۔ ان کو دیکھنے کے لیے امریکہ کے مختلف حصوں سے اور یورپ سے لوگ آتے ہیں ۔
سنڈیاگو سے سان فرنسسکو تک ایک راستہ یا پگڈندی ( 600 میل ) تھی جس کا نام ال کمینو ریال ( شاہ راہ ) تھا۔ اس شاہرہ ہر ایک پول پر ایک بیل ہوتے تھی۔ راستہ کے دونوں طرف مسٹرڈ کے بیچ پھینکے جاتے تھے۔ جن سے پیلے رنگ کے بھول پیدا ہوتے تھے۔ شاہ راہ سمندر سے کچھ ہی فاصلے پر چلتی تھی۔
آج یہ پگڈنڈی U.S Highway 101 کہلاتی ہے جس میں آنے جانے کی 8 لاین ہیں۔ اگورا یلز کے چار exit ہیں اور میرا ایکزٹ Kanan Road
کہلاتا ہے ۔
.