نور وجدان
لائبریرین
بَنیں گے کوئے جاں کی خاک، چھوڑ در نہ پائیں گے
نگر نگر رلیں گے، یہ جبیں کدھر جھکائیں گے؟
دلِ اُمید! وُہ نہ آئے ہیں، ہے دیپ بجھنے کو
زماں مکاں کی قید سے تو ہم نکل ہی جائیں گے
جگر کے زخموں کا علاج کس سے اور کَرائیں گے؟
نَہ جائیو طَبیبا! چوٹ آپ سے ہی کھائیں گے
بھرم وفا کا رکھ لیے، خموش رہ لیے ہیں ہم
چلیے یہ بتائیے کہ آپ کتنا آزمائیں گے
سِتم کَرے،کَرم کَرے، جبیں نیاز میں جھکی
تِری رَضا پَہ جاں نِثار، سر نَہ ہم اُٹھائیں گے
صَدائے کُن کی یاد میں یہ دل ہے محو آج بھی
ازل کے نغمے کو کَبھی نَہ ہم تو بھول پائیں گے
یہ کائنات کی کتاب اُس کا چہرہ خوبرو
کتاب کی سَطر سَطر میں حسن اس کا پائیں گے
لباسِ درد نےجو. فہم شعرِ گوئی کا دِیا
تو شعر بعدِ مرگ پھر یہ لوگ گنگنائیں گے
اُسی کے جلوے سے ملیں ہیں نور کو بھی خلوَتیں
وصالِ شوق میں ملالِ ہجر کو مٹائیں گے
نگر نگر رلیں گے، یہ جبیں کدھر جھکائیں گے؟
دلِ اُمید! وُہ نہ آئے ہیں، ہے دیپ بجھنے کو
زماں مکاں کی قید سے تو ہم نکل ہی جائیں گے
جگر کے زخموں کا علاج کس سے اور کَرائیں گے؟
نَہ جائیو طَبیبا! چوٹ آپ سے ہی کھائیں گے
بھرم وفا کا رکھ لیے، خموش رہ لیے ہیں ہم
چلیے یہ بتائیے کہ آپ کتنا آزمائیں گے
سِتم کَرے،کَرم کَرے، جبیں نیاز میں جھکی
تِری رَضا پَہ جاں نِثار، سر نَہ ہم اُٹھائیں گے
صَدائے کُن کی یاد میں یہ دل ہے محو آج بھی
ازل کے نغمے کو کَبھی نَہ ہم تو بھول پائیں گے
یہ کائنات کی کتاب اُس کا چہرہ خوبرو
کتاب کی سَطر سَطر میں حسن اس کا پائیں گے
لباسِ درد نےجو. فہم شعرِ گوئی کا دِیا
تو شعر بعدِ مرگ پھر یہ لوگ گنگنائیں گے
اُسی کے جلوے سے ملیں ہیں نور کو بھی خلوَتیں
وصالِ شوق میں ملالِ ہجر کو مٹائیں گے