بہت خوب۔ خوبصورت شاعری۔ داد قبول فرمائیے۔وقت نکلا جائے ہے تدبیر سے
اب گلہ ہو بھی تو کیا تقدیر سے
خون کب تک زخم سے جاری رہے
لوگ مرہم رکھ چکے شمشیر سے
خواب دیکھوں میں بہار شوق کا
مت مچا تو شور اب زنجیر سے
زخم رہتے ہیں ہرے دل کے یہاں
لطف کیا ہو شوخیِ تحریر سے
سب تمنائیں ہوئیں اب نورؔ ختم
مت ڈرا ہمدم مجھے تقدیر سے
واہ واہ ۔ ۔
سب تمنائیں ہوئیں اب نورؔ ختم
مت ڈرا ہمدم مجھے تقدیر سے
بہت خوبصورت اشعار ۔ ۔ ڈھیروں داد ۔ ۔
بہت خوب۔ خوبصورت شاعری۔ داد قبول فرمائیے۔
خوب کاوش ہے!
آپکا بہت شکریہ
آپ کا بہت شکریہ قمر آسی صاحبوااہ وااہ
کیا کہنے