پاگل لڑکی: ایک پنجابی نظم کا ترجمہ از:: محمد خلیل الرحمٰن

پاگل لڑکی!
ایک پنجابی نظم کا ترجمہ
از محمد خلیل الرحمٰن​

پاگل لڑکی!

اپنے آنسو پونچھ لے پگلی!

ہیرے موتی

مٹی میں ملکر بھی مٹی ہو نہیں سکتے

رات کی رانی مہک رہی ہے

ان کو اپنے کمرے کا گلدستہ کرلے

مجھ کو میرے شعر سنادے

پھر دونوں اس گزری کل کی

نئی کہانی لکھنے بیٹھیں


اپنے اپنے مرقد میں ہم

ہنس کر زندہ رہنا سیکھیں!


جھلئیے کُڑئیے!
اپنے اتھرو پُونجھ
لعل زمیں تے ڈِگ کے
مِٹی نئیں ہو جاندا
رات دی رانی کِھڑی پئی اے
اِنہوں کمرے وِچ سجا
مینوں میرے شعر سُنا
فیر دونویں ایس گزری کل دی
نویں کہانی لِکھاں گے
اپنیاں اپنیاں قبراں دے وِچ
ہس کے رہنا سِکّھاں گے
۔۔۔

افضل احسن رندھاوا
 
آخری تدوین:
Top