جاسم محمد
محفلین
پیمرا کی جانب سے لائسنس معطلی کے بعد ۲۴ نیوز کو تالے لگ گئے
نیا دور
ذرائع کے مطابق پیمرا کے ’غیر قانونی نوٹسز‘ سے تنگ آکر سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کی انتظامیہ نے چینل 24 نیوز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نیا دور کو حاصل معلومات کے مطابق سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ نے پیمرا کے ’غیر قانونی نوٹسز‘ سے تنگ آکر چینل 24 نیوز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چینل بند ہونے سے 965 ملازمین بیروزگار ہو جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق چینل کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 24 نیوز کے بند کر دیا جائے۔ چینل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی بلیک میلنگ اور ہر دوسرے روز آنے والے پیمرا کے غیرقانونی نوٹسز اور وکلا کی فیسیں ادا کر کے تنگ آ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 24 نیوز کی بندش سے چینل میں کام کرنے والے 965 ملازمین بیروزگار ہو جائیں گے۔
تاہم، نیا دور سے بات کرتے ہوئے 24 نیوز سے وابستہ سینیئر اینکر کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لازمی قانونی لڑائی لڑیں گے۔
نسیم زہرا نے بھی اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ ہم دھونس کے ذریعے کی گئی معطلی کو قبول نہیں کرتے اور عدالت کے سامنے یہ لائسنس معطلی ٹھہر نہ پائے گی۔
یاد رہے کہ 3 جولائی کو پیمرا نے سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کو جاری کردہ لائسنس فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
پیمرا کے مطابق سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ جاری لائسنس کے تحت ویلیو ٹی وی چینل پر انٹرٹینمنٹ سے متعلق مواد چلانے کا مجاز تھا جبکہ کمپنی پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر چینل 24 نیوز کے نام سے نیوز اینڈ کرنٹ افئیرز پر مبنی مواد نشر کر رہی ہے۔
پیمرا کے بار بار منع کرنے اور متعدد نوٹسز کے باوجود سینٹرل میڈیا نیٹ ورک نے چینل نشریات میں نیوز، کرنٹ افئیرز سے متعلق پروگرام جو کہ پیمرا قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں، جاری رکھیں۔
اس ضمن میں 7 مئی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے تحت کمپنی کو نیوز و کرنٹ افئیرز مواد فوری طور پر بند کرنے اور منظور شدہ انٹرٹینمنٹ مواد نشر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، تاہم متعدد مواقع فراہم کرنے کے باوجود چینل نے عمل نہ کیا۔
پیمرا کے مطابق تمام قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اتھارٹی نے سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کو جاری لائسنس فوری طور پر معطل کر دیا ہے تاوقتیکہ پروگرامنگ مکس جو کہ انٹرٹینمنٹ ہے کے مطابق چلانے کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔
تاہم چینل ذرائع نے نیا دور کو بتایا تھا کہ معاملہ ایسا نہیں ہے اور چینل کو حکومت مخالف خبریں شائع کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔
چینل کے اسلام آباد سٹیشن پر تعینات صحافیوں نے نیا دور کو بتایا کہ کہ کچھ روز پہلے ان کو خبردار کیا گیا تھا کہ اپوزیشن کی کوریج کو کم کردیں لیکن ادارے نے اس پر توجہ نہیں دی۔ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں بھی ان کو خبر دار کیا گیا تھا کہ مولانا کی کوریج کو کم کردیا جائے مگر بنیادی وجہ یہی تھی کہ گذشتہ دو ہفتے سے چینل مسلسل اپوزیشن کو کور کررہا تھا جس پر نہ صرف حکومت نے ان کو منع کیا بلکہ دو روز پہلے ان کو بااثر حلقوں نے بتایا کہ اب اور نہیں چلے گا جس کے بعد پیمرا نے آج یہ قدم اٹھایا۔
چینل 24 نیوز کے ہیڈ کوارٹر لاہور سے وابستہ اور چینل کے انتظامی معاملات کا ادراک رکھنے والے سینئر صحافی کا نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا چینل حالیہ سیاسی بھونچال میں اپوزیشن کے نکتہ نگاہ کو باقی چینلز سے زیادہ کوریج دے رہا تھا جبکہ حکومت کو بھی کسی صورت کم ٹائم نہیں دیا گیا۔
چند روز قبل چینل نے تحریک انصاف کی بجلی کی پیداوار اور تقسیم میں تین ہزار ارب روپے کی کرپشن اور بد عنوانی کی آڈٹ رپورٹ شائع کی تھی جس پر حکومت کی طرف سے ناراضگی پر مبنی پیغامات آئے تھے جبکہ کچھ مقتدر حلقوں سے بھی اس حوالے سے حد عبور نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
چینل کے پروگرامنگ ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے پروڈیوسر نے نیا دور کو بتایا کہ چینل میں یہ بات کھلا راز ہے کہ نجم سیٹھی کا پروگرام اور اس میں ہونے والی گفتگو چینل کے لئے اکثر مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ جس کے باعث ایک بار نجم سیٹھی کا پروگرام بند ہوچکا ہے جبکہ چینل کو ایک بار پہلے بھی بندش کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
ذرائع کے مطابق پیمرا کے ’غیر قانونی نوٹسز‘ سے تنگ آکر سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کی انتظامیہ نے چینل 24 نیوز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
نیا دور کو حاصل معلومات کے مطابق سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ نے پیمرا کے ’غیر قانونی نوٹسز‘ سے تنگ آکر چینل 24 نیوز کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، چینل بند ہونے سے 965 ملازمین بیروزگار ہو جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق چینل کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ 24 نیوز کے بند کر دیا جائے۔ چینل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی بلیک میلنگ اور ہر دوسرے روز آنے والے پیمرا کے غیرقانونی نوٹسز اور وکلا کی فیسیں ادا کر کے تنگ آ چکے ہیں۔
واضح رہے کہ 24 نیوز کی بندش سے چینل میں کام کرنے والے 965 ملازمین بیروزگار ہو جائیں گے۔
تاہم، نیا دور سے بات کرتے ہوئے 24 نیوز سے وابستہ سینیئر اینکر کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لازمی قانونی لڑائی لڑیں گے۔
نسیم زہرا نے بھی اپنی ٹوئیٹ میں لکھا کہ ہم دھونس کے ذریعے کی گئی معطلی کو قبول نہیں کرتے اور عدالت کے سامنے یہ لائسنس معطلی ٹھہر نہ پائے گی۔
یاد رہے کہ 3 جولائی کو پیمرا نے سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کمپنی کو جاری کردہ لائسنس فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
پیمرا کے مطابق سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ جاری لائسنس کے تحت ویلیو ٹی وی چینل پر انٹرٹینمنٹ سے متعلق مواد چلانے کا مجاز تھا جبکہ کمپنی پیمرا قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر چینل 24 نیوز کے نام سے نیوز اینڈ کرنٹ افئیرز پر مبنی مواد نشر کر رہی ہے۔
پیمرا کے بار بار منع کرنے اور متعدد نوٹسز کے باوجود سینٹرل میڈیا نیٹ ورک نے چینل نشریات میں نیوز، کرنٹ افئیرز سے متعلق پروگرام جو کہ پیمرا قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہیں، جاری رکھیں۔
اس ضمن میں 7 مئی کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے تحت کمپنی کو نیوز و کرنٹ افئیرز مواد فوری طور پر بند کرنے اور منظور شدہ انٹرٹینمنٹ مواد نشر کرنے کے احکامات جاری کیے گئے تھے، تاہم متعدد مواقع فراہم کرنے کے باوجود چینل نے عمل نہ کیا۔
پیمرا کے مطابق تمام قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اتھارٹی نے سینٹرل میڈیا نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کو جاری لائسنس فوری طور پر معطل کر دیا ہے تاوقتیکہ پروگرامنگ مکس جو کہ انٹرٹینمنٹ ہے کے مطابق چلانے کی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی۔
تاہم چینل ذرائع نے نیا دور کو بتایا تھا کہ معاملہ ایسا نہیں ہے اور چینل کو حکومت مخالف خبریں شائع کرنے پر سزا دی جا رہی ہے۔
چینل کے اسلام آباد سٹیشن پر تعینات صحافیوں نے نیا دور کو بتایا کہ کہ کچھ روز پہلے ان کو خبردار کیا گیا تھا کہ اپوزیشن کی کوریج کو کم کردیں لیکن ادارے نے اس پر توجہ نہیں دی۔ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے میں بھی ان کو خبر دار کیا گیا تھا کہ مولانا کی کوریج کو کم کردیا جائے مگر بنیادی وجہ یہی تھی کہ گذشتہ دو ہفتے سے چینل مسلسل اپوزیشن کو کور کررہا تھا جس پر نہ صرف حکومت نے ان کو منع کیا بلکہ دو روز پہلے ان کو بااثر حلقوں نے بتایا کہ اب اور نہیں چلے گا جس کے بعد پیمرا نے آج یہ قدم اٹھایا۔
چینل 24 نیوز کے ہیڈ کوارٹر لاہور سے وابستہ اور چینل کے انتظامی معاملات کا ادراک رکھنے والے سینئر صحافی کا نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا چینل حالیہ سیاسی بھونچال میں اپوزیشن کے نکتہ نگاہ کو باقی چینلز سے زیادہ کوریج دے رہا تھا جبکہ حکومت کو بھی کسی صورت کم ٹائم نہیں دیا گیا۔
چند روز قبل چینل نے تحریک انصاف کی بجلی کی پیداوار اور تقسیم میں تین ہزار ارب روپے کی کرپشن اور بد عنوانی کی آڈٹ رپورٹ شائع کی تھی جس پر حکومت کی طرف سے ناراضگی پر مبنی پیغامات آئے تھے جبکہ کچھ مقتدر حلقوں سے بھی اس حوالے سے حد عبور نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔
چینل کے پروگرامنگ ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے پروڈیوسر نے نیا دور کو بتایا کہ چینل میں یہ بات کھلا راز ہے کہ نجم سیٹھی کا پروگرام اور اس میں ہونے والی گفتگو چینل کے لئے اکثر مشکلات کا باعث بنتی ہے۔ جس کے باعث ایک بار نجم سیٹھی کا پروگرام بند ہوچکا ہے جبکہ چینل کو ایک بار پہلے بھی بندش کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔