آسٹریلوی استاد کی مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا

x boy

محفلین
آسٹریلوی استاد کی مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا
29 مئی 2014 (01:25)

news-1401308721-2104.jpg

برسبین (بیورونیوز ) آسٹریلیا کے ایک عیسائی کالج میں پرنسپل نے پہلے ہی روز آنے والی دو مسلم خواتین ٹیچرز کو حجاب کرنے پر نکال دیا، جس پر شہریوں نے اس حرکت کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پرنسپل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شہریوں نے ریڈلینڈز کالج کے اس معاملہ کو سوشل میڈیا پر لاتے ہوئے پرنسپل مارک بینسلے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی کے منافی قرار دیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ ” ایک عیسائی سکول کے پرنسپل کے لئے یہ عیسائیت نہیں کہ وہ اساتذہ کو تعلیمی ادارہ سے اس لئے نکال دے کہ انہوں نے حجاب پہن رکھا تھا“۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ” ریڈلینڈز کالج تمہیں شرم آنی چاہیے، اگر تم ایسا نہ کرتے تو دنیا کو اس سے عیسائیت میں محبت اور قبولیت کا تاثر ملتا“۔ مسلم خواتین ٹیچرز کو ایک یونیورسٹی کی طرف سے مذکورہ کالج میں بطور ٹیچر بنا کر بھیجا گیا تھا کیوں کہ وہ اُس یونیورسٹی سے کرنے والے ٹیچنگ کورس کے آخری سال میں تھیں۔ لیکن مسٹر مارک بینسلے ان مسلم خواتین کو تعیناتی سے محروم کر دیا۔ اس ضمن میں مارک بینسلے کا کہنا ہے کہ ” مذکورہ کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کو عیسائی اصولوں کی پاسداری کا پابند بنانا اس کی ذمہ داری ہے اور یہ اقدام اسی وجہ سے کیا گیا، جبکہ حجاب کرنے والی ٹیچرز ایسا نہیں کر سکتی تھیں“۔
 

arifkarim

معطل
آسٹریلوی استاد کی مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا
29 مئی 2014 (01:25)

news-1401308721-2104.jpg

برسبین (بیورونیوز ) آسٹریلیا کے ایک عیسائی کالج میں پرنسپل نے پہلے ہی روز آنے والی دو مسلم خواتین ٹیچرز کو حجاب کرنے پر نکال دیا، جس پر شہریوں نے اس حرکت کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پرنسپل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شہریوں نے ریڈلینڈز کالج کے اس معاملہ کو سوشل میڈیا پر لاتے ہوئے پرنسپل مارک بینسلے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی کے منافی قرار دیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ ” ایک عیسائی سکول کے پرنسپل کے لئے یہ عیسائیت نہیں کہ وہ اساتذہ کو تعلیمی ادارہ سے اس لئے نکال دے کہ انہوں نے حجاب پہن رکھا تھا“۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ” ریڈلینڈز کالج تمہیں شرم آنی چاہیے، اگر تم ایسا نہ کرتے تو دنیا کو اس سے عیسائیت میں محبت اور قبولیت کا تاثر ملتا“۔ مسلم خواتین ٹیچرز کو ایک یونیورسٹی کی طرف سے مذکورہ کالج میں بطور ٹیچر بنا کر بھیجا گیا تھا کیوں کہ وہ اُس یونیورسٹی سے کرنے والے ٹیچنگ کورس کے آخری سال میں تھیں۔ لیکن مسٹر مارک بینسلے ان مسلم خواتین کو تعیناتی سے محروم کر دیا۔ اس ضمن میں مارک بینسلے کا کہنا ہے کہ ” مذکورہ کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کو عیسائی اصولوں کی پاسداری کا پابند بنانا اس کی ذمہ داری ہے اور یہ اقدام اسی وجہ سے کیا گیا، جبکہ حجاب کرنے والی ٹیچرز ایسا نہیں کر سکتی تھیں“۔

تعصب مسلمانوں کیخلاف نہیں حجاب کیخلاف تھا۔ اور ویسے بھی انہوں نے جس کالج میں داخلہ لیا وہ عیسائی اسکول تھا۔ وہاں اگر حجاب لینے کی اجازت نہیں ہے تو کوئی اور سیکولر یا مسلم اسکول میں داخلہ لے لیں۔ اگر کوئی مسلم اسکول میں داخل ہوگا تو ضرور حجاب لے گا۔ اور نہ لینے پر نکال دیا جائے گا۔ یہی منطق عیسائی یا یہود اسکولوں میں ہے جس پر تعصب کی چھاپ لگا کر بیچا جا رہا ہے۔
http://www.dailymail.co.uk/news/art...ts-work-placement-college-wearing-hijabs.html

یہاں دلچسپ بات یہ ہے کہ ان حجاب والی خواتین کے حمایتی انکی مسلم کمیونیٹی کے علاوہ دیگر مقامی عیسائی باشندے بھی ہیں جو اس تعصب زدہ عیسائی پرنسپل کیخلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آسٹریلوی استاد کی مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا
29 مئی 2014 (01:25)

news-1401308721-2104.jpg

برسبین (بیورونیوز ) آسٹریلیا کے ایک عیسائی کالج میں پرنسپل نے پہلے ہی روز آنے والی دو مسلم خواتین ٹیچرز کو حجاب کرنے پر نکال دیا، جس پر شہریوں نے اس حرکت کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پرنسپل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شہریوں نے ریڈلینڈز کالج کے اس معاملہ کو سوشل میڈیا پر لاتے ہوئے پرنسپل مارک بینسلے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی کے منافی قرار دیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ ” ایک عیسائی سکول کے پرنسپل کے لئے یہ عیسائیت نہیں کہ وہ اساتذہ کو تعلیمی ادارہ سے اس لئے نکال دے کہ انہوں نے حجاب پہن رکھا تھا“۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ” ریڈلینڈز کالج تمہیں شرم آنی چاہیے، اگر تم ایسا نہ کرتے تو دنیا کو اس سے عیسائیت میں محبت اور قبولیت کا تاثر ملتا“۔ مسلم خواتین ٹیچرز کو ایک یونیورسٹی کی طرف سے مذکورہ کالج میں بطور ٹیچر بنا کر بھیجا گیا تھا کیوں کہ وہ اُس یونیورسٹی سے کرنے والے ٹیچنگ کورس کے آخری سال میں تھیں۔ لیکن مسٹر مارک بینسلے ان مسلم خواتین کو تعیناتی سے محروم کر دیا۔ اس ضمن میں مارک بینسلے کا کہنا ہے کہ ” مذکورہ کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کو عیسائی اصولوں کی پاسداری کا پابند بنانا اس کی ذمہ داری ہے اور یہ اقدام اسی وجہ سے کیا گیا، جبکہ حجاب کرنے والی ٹیچرز ایسا نہیں کر سکتی تھیں“۔
کیا آپ اپنے اسلامی مدرسے میں کسی "کرنٹی" کو آنے دیں گے؟
 

x boy

محفلین
جنہوں نے اپنے ماؤں بہنوں کو لوگوں کے سامنے عریاں کرنا ہے وہ شوق سے کرے لیکن اسلامی شعائر کی طرف میلی نظر نہ رکھے ان شاء اللہ وہ نظر ختم کردی جاسکتی ہیں
 

جاسمن

لائبریرین
کیا کسی اسلامی کالج میں کسی عیسائی خاتون کو داخلہ ملے گا؟
جی ہاں کیوں نہیں۔
میری کئی طالبات عیسائی تھیں/ہیں۔ ہم اُن کی مذہبی روایات کا احترام کرتے ہیں۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے کہ ایک عیسائی طالبہ کو اخلاقیات کی کتاب مارکیٹ سے نہیں مل رہی تھی۔ ہم نے اُسے اسلامیات پڑھنے پر مجبور نہیں کیا اور کافی کوشش کر کے مطلوبہ کتاب منگوا کر دی۔
وہ مسجد میں آتی ہیں،قرآنِ پاک کو پکڑتی ہیں،پڑھتی ہیں تو ہم اُنھیں منع نہیں کرتے ۔
ایک بار ایف اے/ایف ایس سی کے امتحانات میں ڈیوٹی لگی تو ایک ہندو لڑکی بھی پرچہ دے رہی تھی،ملازم ایک ہی گلاس سے سب کو پانی پلا رہا تھا،نہ اُس نے نہ کسی مسلمان لڑکی یا عملے نے منع کیا۔
میرے ادارے کے عیسائی جمعدار کے گھر جا کر میں نےچائے پی ۔اسی طرح اور کتنے ہی واقعات ہیں۔ یہ صرف میرا ہی عمل نہیں ہے۔ کتنے ہی لوگ ایسا کرتے ہیں۔
یہ بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ ہمارے نبیﷺ رحمت العالمین تھے۔ ہمیں اُن کے نقشِ قدم پہ چلنے کی تمنا ہے۔
ہمیں محبتوں،مہربانیوں اور احسان کا برتاؤ کرنا چاہیے۔
 

جاسمن

لائبریرین
آسٹریلوی استاد کی مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا
29 مئی 2014 (01:25)

news-1401308721-2104.jpg

برسبین (بیورونیوز ) آسٹریلیا کے ایک عیسائی کالج میں پرنسپل نے پہلے ہی روز آنے والی دو مسلم خواتین ٹیچرز کو حجاب کرنے پر نکال دیا، جس پر شہریوں نے اس حرکت کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پرنسپل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شہریوں نے ریڈلینڈز کالج کے اس معاملہ کو سوشل میڈیا پر لاتے ہوئے پرنسپل مارک بینسلے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی کے منافی قرار دیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ ” ایک عیسائی سکول کے پرنسپل کے لئے یہ عیسائیت نہیں کہ وہ اساتذہ کو تعلیمی ادارہ سے اس لئے نکال دے کہ انہوں نے حجاب پہن رکھا تھا“۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ” ریڈلینڈز کالج تمہیں شرم آنی چاہیے، اگر تم ایسا نہ کرتے تو دنیا کو اس سے عیسائیت میں محبت اور قبولیت کا تاثر ملتا“۔ مسلم خواتین ٹیچرز کو ایک یونیورسٹی کی طرف سے مذکورہ کالج میں بطور ٹیچر بنا کر بھیجا گیا تھا کیوں کہ وہ اُس یونیورسٹی سے کرنے والے ٹیچنگ کورس کے آخری سال میں تھیں۔ لیکن مسٹر مارک بینسلے ان مسلم خواتین کو تعیناتی سے محروم کر دیا۔ اس ضمن میں مارک بینسلے کا کہنا ہے کہ ” مذکورہ کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کو عیسائی اصولوں کی پاسداری کا پابند بنانا اس کی ذمہ داری ہے اور یہ اقدام اسی وجہ سے کیا گیا، جبکہ حجاب کرنے والی ٹیچرز ایسا نہیں کر سکتی تھیں“۔
شہریوں کا روّیہ کتنا مثبت ہے۔ ہم منفی باتیں ہی کیوں پکڑتے ہیں۔ اس خبر کی سُرخی مثبت بھی تو ہو سکتی تھی۔ ایک فرد کا عمل نظر آیا اور ایک کثیر تعداد کا عمل؟؟؟؟
 

x boy

محفلین
شہریوں کا روّیہ کتنا مثبت ہے۔ ہم منفی باتیں ہی کیوں پکڑتے ہیں۔ اس خبر کی سُرخی مثبت بھی تو ہو سکتی تھی۔ ایک فرد کا عمل نظر آیا اور ایک کثیر تعداد کا عمل؟؟؟؟
یہ تو تبصرے والوں سے پوچھئے اور اخبار والوں یعنی جنگ، جیو میڈیا سے۔۔
 

قیصرانی

لائبریرین
آپکی زوجہ کا کراچی یونیورسٹی میں شیخ زاید رحمۃ اللہ کا قائم کردہ اسلامی یونیورسٹی میں داخلہ بآسانی ہو سکتا ہوں
لیکن آپ تیار ہیں یا نہیں۔
فتویٰ فیکٹری کا ایک اور شاہکار۔ کسی مسلمان کو عیسائی بناتے کیا اتنا وقت بھی نہیں لگتا جتنا آپ کو یہ مراسلہ لکھنے میں لگا؟
اگر مرتد کی سزا موت ہے تو کسی مسلمان کو زبردستی عیسائی بناتے ہوئے تو آپ بھی واجب القتل ٹھہرے :)
 

x boy

محفلین
فتویٰ فیکٹری کا ایک اور شاہکار۔ کسی مسلمان کو عیسائی بناتے کیا اتنا وقت بھی نہیں لگتا جتنا آپ کو یہ مراسلہ لکھنے میں لگا؟
اگر مرتد کی سزا موت ہے تو کسی مسلمان کو زبردستی عیسائی بناتے ہوئے تو آپ بھی واجب القتل ٹھہرے :)
کیوں اس میں کیا غلط لکھا ہے داخلہ کسی کو بھی تو اوپن ہے،،، جبکہ زیک کی بہت سے تبصروں سے اور اسکے بلوک میں بھی اسطرح بائیوگرافی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کیا ہے اگر یقین نہ تو ایک ایک کرکے اس کے تبصرے پڑھیے جس میں اسلام کا ذکر تھا راستہ سیدھا ہے سورج سے روشن ہے اب غلط رخ جان ممکن نہیں۔
 

قیصرانی

لائبریرین
کیوں اس میں کیا غلط لکھا ہے داخلہ کسی کو بھی تو اوپن ہے،،، جبکہ زیک کی بہت سے تبصروں سے اور اسکے بلوک میں بھی اسطرح بائیوگرافی ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کیا ہے اگر یقین نہ تو ایک ایک کرکے اس کے تبصرے پڑھیے جس میں اسلام کا ذکر تھا راستہ سیدھا ہے سورج سے روشن ہے اب غلط رخ جان ممکن نہیں۔
اس طرح تو آپ جس مذہب کی پیروی کرتے ہیں، وہ بھی انتہائی ظالم اور جاہلیت کا مذہب ہوا کہ آپ کی پوسٹس بھی اس طرح کے شاہکاروں سے بھری پڑی ہوتی ہیں
دوسرا کسی کے ایمان کے بارے فتویٰ جھاڑنے کا مجھے کوئی شوق نہیں، یہ آپ کے ہم خیال بادشاہوں اور ان کے ہم مسلک افراد کا کام ہے کہ دوسروں کو کافر قرار دے کر ان کی گردن اتارتے رہتے ہیں۔ چاہے خود ان کی عیاشی کے ریکارڈ بن رہے ہوں، لیکن دوسروں کو آرام نہیں دینا
 

x boy

محفلین
اس طرح تو آپ جس مذہب کی پیروی کرتے ہیں، وہ بھی انتہائی ظالم اور جاہلیت کا مذہب ہوا کہ آپ کی پوسٹس بھی اس طرح کے شاہکاروں سے بھری پڑی ہوتی ہیں
دوسرا کسی کے ایمان کے بارے فتویٰ جھاڑنے کا مجھے کوئی شوق نہیں، یہ آپ کے ہم خیال بادشاہوں اور ان کے ہم مسلک افراد کا کام ہے کہ دوسروں کو کافر قرار دے کر ان کی گردن اتارتے رہتے ہیں۔ چاہے خود ان کی عیاشی کے ریکارڈ بن رہے ہوں، لیکن دوسروں کو آرام نہیں دینا
مجھے بتائے کہ فتوی کیا ہوتا ہے
میں نے جو پڑھا اس کے بلوغ میں اسکے حساب سے بات کی ہے اس میں فتوے والی کونسی بات ہوگئی یا تو وہ یہ لکھنا چھوڑدے کہ عیسائیت کیسی مذہب ہے میرا نام فلاں ہے اور فلان کتاب میں ہے اس طرح میں ہوں ایسا ہوں ویسا ہوں،،، اور آپ نے اس کو فتوی لے لیا۔۔۔
گڈ بوائے،،،
 
Top