x boy
محفلین
آسٹریلوی استاد کی مسلمانوں کے خلاف تعصب کی انتہا
29 مئی 2014 (01:25)
برسبین (بیورونیوز ) آسٹریلیا کے ایک عیسائی کالج میں پرنسپل نے پہلے ہی روز آنے والی دو مسلم خواتین ٹیچرز کو حجاب کرنے پر نکال دیا، جس پر شہریوں نے اس حرکت کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پرنسپل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شہریوں نے ریڈلینڈز کالج کے اس معاملہ کو سوشل میڈیا پر لاتے ہوئے پرنسپل مارک بینسلے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی کے منافی قرار دیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ ” ایک عیسائی سکول کے پرنسپل کے لئے یہ عیسائیت نہیں کہ وہ اساتذہ کو تعلیمی ادارہ سے اس لئے نکال دے کہ انہوں نے حجاب پہن رکھا تھا“۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ” ریڈلینڈز کالج تمہیں شرم آنی چاہیے، اگر تم ایسا نہ کرتے تو دنیا کو اس سے عیسائیت میں محبت اور قبولیت کا تاثر ملتا“۔ مسلم خواتین ٹیچرز کو ایک یونیورسٹی کی طرف سے مذکورہ کالج میں بطور ٹیچر بنا کر بھیجا گیا تھا کیوں کہ وہ اُس یونیورسٹی سے کرنے والے ٹیچنگ کورس کے آخری سال میں تھیں۔ لیکن مسٹر مارک بینسلے ان مسلم خواتین کو تعیناتی سے محروم کر دیا۔ اس ضمن میں مارک بینسلے کا کہنا ہے کہ ” مذکورہ کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کو عیسائی اصولوں کی پاسداری کا پابند بنانا اس کی ذمہ داری ہے اور یہ اقدام اسی وجہ سے کیا گیا، جبکہ حجاب کرنے والی ٹیچرز ایسا نہیں کر سکتی تھیں“۔
29 مئی 2014 (01:25)
برسبین (بیورونیوز ) آسٹریلیا کے ایک عیسائی کالج میں پرنسپل نے پہلے ہی روز آنے والی دو مسلم خواتین ٹیچرز کو حجاب کرنے پر نکال دیا، جس پر شہریوں نے اس حرکت کو شرمناک قرار دیتے ہوئے پرنسپل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شہریوں نے ریڈلینڈز کالج کے اس معاملہ کو سوشل میڈیا پر لاتے ہوئے پرنسپل مارک بینسلے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے مذہبی آزادی کے منافی قرار دیا۔ ایک شہری نے لکھا کہ ” ایک عیسائی سکول کے پرنسپل کے لئے یہ عیسائیت نہیں کہ وہ اساتذہ کو تعلیمی ادارہ سے اس لئے نکال دے کہ انہوں نے حجاب پہن رکھا تھا“۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ ” ریڈلینڈز کالج تمہیں شرم آنی چاہیے، اگر تم ایسا نہ کرتے تو دنیا کو اس سے عیسائیت میں محبت اور قبولیت کا تاثر ملتا“۔ مسلم خواتین ٹیچرز کو ایک یونیورسٹی کی طرف سے مذکورہ کالج میں بطور ٹیچر بنا کر بھیجا گیا تھا کیوں کہ وہ اُس یونیورسٹی سے کرنے والے ٹیچنگ کورس کے آخری سال میں تھیں۔ لیکن مسٹر مارک بینسلے ان مسلم خواتین کو تعیناتی سے محروم کر دیا۔ اس ضمن میں مارک بینسلے کا کہنا ہے کہ ” مذکورہ کالج میں پڑھانے والے اساتذہ کو عیسائی اصولوں کی پاسداری کا پابند بنانا اس کی ذمہ داری ہے اور یہ اقدام اسی وجہ سے کیا گیا، جبکہ حجاب کرنے والی ٹیچرز ایسا نہیں کر سکتی تھیں“۔