بسم اللہ الرحمن الرحیم
میں نے گزشتہ کچھ برس پہلے اس فورم میں کچھ سوالات اٹھائے تھے اور مقصد ان کے جوابات کی تلاش تھی۔ بد قسمتی سے ان کے جوابات یہاں سے نہ مل سکے، بعد میں ان کے جوابات مستند ذرائع سے حاصل ہوئے تو سوچا کہ بہتر ہے کہ ان جوابات کو یہاں پیش کر دیا جائے تاکہ اگر میری وجہ سے کسی کے زہن میں ان سوالوں کے متعلق تجسس پیدا ہوا ہو تو ان کو جواب مل جائیں۔
سوال1:
ایک سوال یہ تھا کہ اہلسنت و جماعت جو دنیا میں مسلمانوں کا سب سے بڑا گروہ ہے عقائد کے اعتبار ان کے دو امام ہیں امام ابوالحسن اشعری اور دوسرے امام ابومنصور ماتریدی ۔ اشاعرہ اور ماتریدیہ کے درمیان عقائد کی فروع میں معمولی اختلافات ہیں۔ وہ اختلافات کیا کیا ہیں؟؟
اس کا جواب مجھے علامہ نجم الغنی کی کتاب مذاہب الاسلام میں ملا۔ علامہ نجم الغنی بہت جید عالم دین گزرے ہیں۔ سوال کا جواب بہت طویل ہے۔ ایک مختصر نکتہ یہاں عرض کر دیتا ہوں کہ ماتریدیہ کے نزدیک مسلمان کا ایمان کم یا زیادہ نہیں ہوتا اور اشاعرہ کے نزدیک ایمان کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
یہ کتاب "مذاہب الاسلام" یہاں سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔
سوال2 :
دوسرا سوال یہ تھا کہ مچھلی کی اسلامی شریعت میں کیا تعریف ہے؟ اس سوال کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ فقہ حنفی میں سمندر کی مخلوقات میں سے صرف مچھلی کھانا ہی حلال ہے۔ (اہلسنت کے کسی اور فقہ میں حلال ہوسکتی ہے)
اس سوال کا جواب مجھے مفتی اکمل صاحب کی ایک تقریر سے ملا کہ جسے عوام مچھلی کہتے ہوں وہی شرعا بھی مچھلی ہے ضروری نہیں کہ سائنس بھی اسے مچھلی مانتی ہو جیسے ڈولفن کو سائنس مچھلی نہیں کہتی بلکہ ممالیا کہتی ہے۔ مگر شریعت اس مچھلی تسلیم کرے گی اور اسے کھانا حلال ہوگا۔
اہم نوٹ
اوپر کی گئی گزارشات کا مقصد صرف معلومات کی فراہمی ہے کسی مناظرے یا بحث و مباحثے کا آغاز نہیں۔
میں نے گزشتہ کچھ برس پہلے اس فورم میں کچھ سوالات اٹھائے تھے اور مقصد ان کے جوابات کی تلاش تھی۔ بد قسمتی سے ان کے جوابات یہاں سے نہ مل سکے، بعد میں ان کے جوابات مستند ذرائع سے حاصل ہوئے تو سوچا کہ بہتر ہے کہ ان جوابات کو یہاں پیش کر دیا جائے تاکہ اگر میری وجہ سے کسی کے زہن میں ان سوالوں کے متعلق تجسس پیدا ہوا ہو تو ان کو جواب مل جائیں۔
سوال1:
ایک سوال یہ تھا کہ اہلسنت و جماعت جو دنیا میں مسلمانوں کا سب سے بڑا گروہ ہے عقائد کے اعتبار ان کے دو امام ہیں امام ابوالحسن اشعری اور دوسرے امام ابومنصور ماتریدی ۔ اشاعرہ اور ماتریدیہ کے درمیان عقائد کی فروع میں معمولی اختلافات ہیں۔ وہ اختلافات کیا کیا ہیں؟؟
اس کا جواب مجھے علامہ نجم الغنی کی کتاب مذاہب الاسلام میں ملا۔ علامہ نجم الغنی بہت جید عالم دین گزرے ہیں۔ سوال کا جواب بہت طویل ہے۔ ایک مختصر نکتہ یہاں عرض کر دیتا ہوں کہ ماتریدیہ کے نزدیک مسلمان کا ایمان کم یا زیادہ نہیں ہوتا اور اشاعرہ کے نزدیک ایمان کم یا زیادہ ہو سکتا ہے۔
یہ کتاب "مذاہب الاسلام" یہاں سے ڈاؤن لوڈ کی جاسکتی ہے۔
سوال2 :
دوسرا سوال یہ تھا کہ مچھلی کی اسلامی شریعت میں کیا تعریف ہے؟ اس سوال کی ضرورت اس لئے پیش آئی کہ فقہ حنفی میں سمندر کی مخلوقات میں سے صرف مچھلی کھانا ہی حلال ہے۔ (اہلسنت کے کسی اور فقہ میں حلال ہوسکتی ہے)
اس سوال کا جواب مجھے مفتی اکمل صاحب کی ایک تقریر سے ملا کہ جسے عوام مچھلی کہتے ہوں وہی شرعا بھی مچھلی ہے ضروری نہیں کہ سائنس بھی اسے مچھلی مانتی ہو جیسے ڈولفن کو سائنس مچھلی نہیں کہتی بلکہ ممالیا کہتی ہے۔ مگر شریعت اس مچھلی تسلیم کرے گی اور اسے کھانا حلال ہوگا۔
اہم نوٹ
اوپر کی گئی گزارشات کا مقصد صرف معلومات کی فراہمی ہے کسی مناظرے یا بحث و مباحثے کا آغاز نہیں۔