ہادیہ
محفلین
ابو جی زمین سے واپس آرہے تھے تو راستے میں بائیک سلپ ہوئی ۔ گرنے کی وجہ سے چوٹ لگ گئی۔ پٹی کروا کر گھر آئے تو بھتیجی ماہم ابو جی کے پاس بیٹھ گئی۔ کہتی
دادا ابو "ہائی " ہوئی ہے۔
ابو جی۔ ہاں جی
دادا ابو کیم(کریم) لگا لو۔ اس نے دوائی کو کریم سمجھا۔
ابو جی کے درد بہت ہورہا تھا ۔ کہتے لگائی ہے ۔
پھر کہتی دادا ابو آپ کہاں گرے تھے
ابو جی مزاج کے ذرا سخت ہیں ۔ کہتے راستے میں گرا ہوں ۔ اب درد ہورہا تنگ نا کرو۔
پھر جب اس نے دیکھا دادا ابو اگنور کررہے ہیں ۔ کہتی ٹھوس پنجانی میں
آپی ڈگے شی
یعنی اس نے اس انداز میں کہا گرے بھی خود کونسا ہم نے گرایا اب غصہ کررہے
اس کے اس انداز پر سب بہت ہنسے۔۔
دادا ابو "ہائی " ہوئی ہے۔
ابو جی۔ ہاں جی
دادا ابو کیم(کریم) لگا لو۔ اس نے دوائی کو کریم سمجھا۔
ابو جی کے درد بہت ہورہا تھا ۔ کہتے لگائی ہے ۔
پھر کہتی دادا ابو آپ کہاں گرے تھے
ابو جی مزاج کے ذرا سخت ہیں ۔ کہتے راستے میں گرا ہوں ۔ اب درد ہورہا تنگ نا کرو۔
پھر جب اس نے دیکھا دادا ابو اگنور کررہے ہیں ۔ کہتی ٹھوس پنجانی میں
آپی ڈگے شی
یعنی اس نے اس انداز میں کہا گرے بھی خود کونسا ہم نے گرایا اب غصہ کررہے
اس کے اس انداز پر سب بہت ہنسے۔۔