بچوں کی باتیں

ہادیہ

محفلین
ابو جی زمین سے واپس آرہے تھے تو راستے میں بائیک سلپ ہوئی ۔ گرنے کی وجہ سے چوٹ لگ گئی۔ پٹی کروا کر گھر آئے تو بھتیجی ماہم ابو جی کے پاس بیٹھ گئی۔ کہتی
دادا ابو "ہائی " ہوئی ہے۔
ابو جی۔ ہاں جی
دادا ابو کیم(کریم) لگا لو۔ اس نے دوائی کو کریم سمجھا۔
ابو جی کے درد بہت ہورہا تھا ۔ کہتے لگائی ہے ۔
پھر کہتی دادا ابو آپ کہاں گرے تھے
ابو جی مزاج کے ذرا سخت ہیں ۔ کہتے راستے میں گرا ہوں ۔ اب درد ہورہا تنگ نا کرو۔
پھر جب اس نے دیکھا دادا ابو اگنور کررہے ہیں ۔ کہتی ٹھوس پنجانی میں
آپی ڈگے شی:D
یعنی اس نے اس انداز میں کہا گرے بھی خود کونسا ہم نے گرایا اب غصہ کررہے:LOL:
اس کے اس انداز پر سب بہت ہنسے۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
محمد بہت چھوٹا تھا۔ابھی بولنا شروع کیا تھا۔شہر سے گاوں جاتے تو وہ اکثر سنا کرتا اپنے بابا جانی، دادا جان وغیرہ کو۔۔۔کہ مربع جا رہے ہیں۔محمد چونکہ اپنے بولنا سیکھنے کا عرصہ گاوں میں رہا تھا تو ان دنوں پنجابی زبان بھی عروج پہ تھی۔

ایک دن موٹر سائیکل پہ شہر سے گاوں کی طرف جا رہے تھے۔راستے میں ظاہر ہے کہ کھیت ہی کھیت تھے۔ہر کھیت کی طرف اشارہ کرتا۔۔۔"ایہہ وی ساڈا ابا۔ایہہ وی ساڈا ابا۔۔۔۔ایہہ وی ساڈا ابا۔۔۔"
وہ شاید کھیتوں کو مربع سمجھتا تھا
گاوں گھر جا کے بتایا اور پھر یہ لطیفہ پورے خاندان میں عرصہ تک سنایا جاتا رہا۔
 

جاسمن

لائبریرین
مربع۔۔۔زمینوں کو کہا جاتا ہے عام طور پر۔چاہے زمین جتنی ہو۔
ایہہ وی ساڈا ابا۔۔۔۔مربع تو نہیں کہنا آتا تھا۔تو مربع کی جگہ ابا۔۔۔
یہ بھی ہمارا ابا ہے۔یہ بھی ہمارا ابا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
اماں 5 سالہ بھتیجے سے:"حذیفہ! اللہ کو کیا کیا باتیں پسند ہیں؟" اس سے پہلے اماں اللہ کی پسند کی باتیں بتا چکی تھیں۔
حذیفہ: بسم اللہ پڑھنا۔
کھانا کھانا۔
ٹی وی دیکھنا
پہلا کلمہ پڑھنا
دوسرا کلمہ پڑھنا
۔۔۔۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
ایمی: اماں !" آپ کہتی ہیں کہ ایک سال تک اگر زیور پڑا رہے تو زکواۃ فرض ہوجاتی ہے۔ تو میرے وہ ٹاپس جو آپ نے مجھے خرید کے دیے اور وہ والے جو آپ نے اپنے دیے۔ انہیں تو ایک سال ہوگیا ہے۔ اب مجھ پہ زکواۃ فرض ہے ناں!"
ایمی کے کان بنوائے تھے تو اسے ننھے منے سے ٹاپس لے کے دیے تھے۔ اس سے نسبتاََ ذرا بڑے اماں نے اپنے دیے تھے۔
بھولی بیٹی کے چہرے پہ بڑی فکرمندی تھی یہ بات کہتے ہوئے۔
پھر اماں نے سونے کی مقدار بتائی ۔
 

ہادیہ

محفلین
اماں 5 سالہ بھتیجے سے:"حذیفہ! اللہ کو کیا کیا باتیں پسند ہیں؟" اس سے پہلے اماں اللہ کی پسند کی باتیں بتا چکی تھیں۔
حذیفہ: بسم اللہ پڑھنا۔
کھانا کھانا۔
ٹی وی دیکھنا
پہلا کلمہ پڑھنا
دوسرا کلمہ پڑھنا
۔۔۔۔۔۔۔
اسی سے ایک بات یاد آئی۔۔ بڑی بھتیجی کو امی نے یاد کروایا اور بتایا ہے جو " یاحفیظ یاسلام" پڑھتا ہے اللہ اس کی حفاظت فرماتا ہے اور ہر تکلیف دکھ سے نجات ملتی ہے۔ ایک بار امی کا بازو ٹوٹ گیا گرنے کی وجہ سے۔۔ تو جب پلستر کروا کر گھر آئے تو امی سے کہتی
دادو ! اگر آپ" یا حفیظ یا سلام" پڑھتیں تو چوٹ تو نا لگتی.( یعنی اس کے ذہن میں یہ بات آئی کہ آج دادو نے پڑھا نہیں اس لیے بھول گئیں.۔۔۔)
ایک دن میرے سر میں درد ہورہا تھا مجھے کہتی پھوپھو آپ بھی یہی پڑھا کریں ۔ اس سے درد بھی ختم ہوجائے گا اور اللہ جنت میں باغ بھی دے گا۔۔۔:):):)
 

جاسمن

لائبریرین
اسی سے ایک بات یاد آئی۔۔ بڑی بھتیجی کو امی نے یاد کروایا اور بتایا ہے جو " یاحفیظ یاسلام" پڑھتا ہے اللہ اس کی حفاظت فرماتا ہے اور ہر تکلیف دکھ سے نجات ملتی ہے۔ ایک بار امی کا بازو ٹوٹ گیا گرنے کی وجہ سے۔۔ تو جب پلستر کروا کر گھر آئے تو امی سے کہتی
دادو ! اگر آپ" یا حفیظ یا سلام" پڑھتیں تو چوٹ تو نا لگتی.( یعنی اس کے ذہن میں یہ بات آئی کہ آج دادو نے پڑھا نہیں اس لیے بھول گئیں.۔۔۔)
ایک دن میرے سر میں درد ہورہا تھا مجھے کہتی پھوپھو آپ بھی یہی پڑھا کریں ۔ اس سے درد بھی ختم ہوجائے گا اور اللہ جنت میں باغ بھی دے گا۔۔۔:):):)

اللہ قسمت اچھی کرے۔ہمیشہ صراط مستقیم پہ چلائے۔آمین!
 

جاسمن

لائبریرین
محمد نے چند دن پہلے قدرت اللہ شہاب کی شہاب نامہ ختم کی ہے۔
ایک دن گھر میں صرف میڈ اور اس کی بچی تھی اور محمد صاحب تھے۔ جب اماں واپس آئیں تو معلوم ہوا کہ شہاب نامہ کا ایک چیپٹر پڑھتے ہوئے خوفزدہ ہوگئے اور میڈ کے کمرے میں جا کے ان سے باتیں کر کے اپنا خوف دور کیا۔
 

جاسمن

لائبریرین
آج اشفاق حسین کا برف کے قیدی ختم کیا ہے محمد نے اور اب پڑھ رہا ہے۔
ہارون یحییٰ کی "صلیبی جنگجو"
(ٹمپلر امراء تاریخ کے آئینے میں)
اماں کے ادارہ سے ایک ڈھیر کتابوں کا لاہا گیا ہے۔
 
دفتر سے آنے کے بعد سے طبیعت کچھ بوجھل سی تھی، مسجد نہ جا سکا۔ لیٹا ہوا تھا۔ مسز نماز پڑھ رہی تھیں تو بیٹی نے مجھے دیکھا اور کہا کہ بابا آپ اللہ پڑھنے نہیں گئے۔ اٹھیں اللہ پڑھیں۔
ندامت تو اپنی جگہ، لیکن ساتھ ساتھ دل اللہ کے شکر کے احساس سے بھی بھر گیا کہ اس عمر میں ماشاء اللہ میری بیٹی کے دل میں یہ احساس اجاگر کر دیا ہے۔ الحمد للہ :):):)
 
دفتر سے آنے کے بعد سے طبیعت کچھ بوجھل سی تھی، مسجد نہ جا سکا۔ لیٹا ہوا تھا۔ مسز نماز پڑھ رہی تھیں تو بیٹی نے مجھے دیکھا اور کہا کہ بابا آپ اللہ پڑھنے نہیں گئے۔ اٹھیں اللہ پڑھیں۔
ندامت تو اپنی جگہ، لیکن ساتھ ساتھ دل اللہ کے شکر کے احساس سے بھی بھر گیا کہ اس عمر میں ماشاء اللہ میری بیٹی کے دل میں یہ احساس اجاگر کر دیا ہے۔ الحمد للہ :):):)
ما شا اللہ۔ ایسا ہی معاملہ میرے بیٹے کے ساتھ بھی ہے۔ وہ ازان سنتے ہی رٹ لگا لیتا ہے کہ میں اسے مسجد لے جاوں اور وہاں اسے یہ بھی توقع ہوتی ہے کہ واپسی پر اسے "چیز" ملے گی :)
 
دفتر سے آنے کے بعد سے طبیعت کچھ بوجھل سی تھی، مسجد نہ جا سکا۔ لیٹا ہوا تھا۔ مسز نماز پڑھ رہی تھیں تو بیٹی نے مجھے دیکھا اور کہا کہ بابا آپ اللہ پڑھنے نہیں گئے۔ اٹھیں اللہ پڑھیں۔
ندامت تو اپنی جگہ، لیکن ساتھ ساتھ دل اللہ کے شکر کے احساس سے بھی بھر گیا کہ اس عمر میں ماشاء اللہ میری بیٹی کے دل میں یہ احساس اجاگر کر دیا ہے۔ الحمد للہ :):):)
ما شاءاللہ ۔۔نیک بیٹی بھی اللہ کی رحمت اور والدین کے لیے نجات دہندہ ہوگی روز آخرت۔۔بٹیا رانی کی اور زیادہ اچھی تربیت کا اہتمام کریں۔۔بہت دعائیں۔۔
 

زیک

مسافر
میں: کبھی ہمیں ننگا پربت کے بیس کیمپ تک ٹریکنگ کرنی چاہیئے
بیٹی: کیا وہاں ہماری راس الغول سے بھی ملاقات ہو گی؟
 
Top