برارر عزیزم ابن۔ سعید
تمہارے نامہ کو دیکھ کر یک گونہ مسرت ہوئی۔ عنوان۔ پیغام گو بے پرکی تھا مگر کیا کہنے تمہارے پیغام بعنوان کلاسیکل اردو کے۔ میاں تمہارے اندر تو ایک جوہر۔ قابل پنہاں ہے اسے ضائع مت ہونے دو۔ پہلی فرصت میں دھیان کرو اس جانب اور کوئی استاد کامل پکڑو۔ کیا سنا کچھ کہ بڑے کہہ گئے جس کا پیر کوئی نہیں اس کا پیر شیطان۔ تو میاں پیشتر اس کے کہ تم کسی شیطانی دھندے میں پڑو ، بیٹھے ہو تو کھڑے ہو جاؤ۔ اور جو کھڑے ہو تو چل پڑو اور رستے میں ہرگز دم نہ لینا کہ منزل انھی کو ملتی ہے جو مسافران۔ شب پیزار ہوتے ہیں۔
مفہوم اس پیغام کا یہ ہے کہ منتظمین سے کہہ کہلا کر یہ کلاسیکل اردو کا ایک اور دھاگہ کھول لو اور یہ پیغامات اس میں منتقل کئے بغیر چین سے نہ بیٹھنا۔ جو سچ پوچھو تو خود مجھے بڑا شوق دامنگیر رہا کہ دھاگہ ہو کوئی ایسا کہ جس میں پھر خوشہ چینان۔ اردو کریں تازہ وہ انداز پرانا اردو لکھنے کا کہ مدتیں گزریں اور آنکھیں ترس گئیں ایسی اردو پڑھنے کو۔ اب تو نئے دور ہیں نئے لوگ ہیں جانے کیا شوق پالے بیٹھے ہیں۔ جو بولتے ہیں تو ہم کہہ اٹھتے ہیں تمہی کہو کہ یہ اندازِ گفتگو کیا ہے۔
یہ موئے فرنگی بڑا اتراتے پھرتے ہیں اپنی زبان پر۔ دینا ان کو جواب ذرا اور سمجھانا کہ ہم بھی اپنے منہ میں اپنی ہی زبان رکھتے ہیں۔
سیفی بھائی سلام مسنون آپ کی بے پر کی بھی خوب ہے۔
یوں تو اردو محفل میں اساتذہ کی کمی نہیں۔ جو مشہور و معروف ہیں وہ تو ہیں ہی ایک آپ اور شامل ہو گئے۔ مزاق نہین کر رہا آپ کی یہ صلاح کسی استاذ کی صلاح سے کم نہیں ہے۔
ویسے دماغ میں تو میرے بھی آیا تھا کہ کچھ کلاسیکی ادب جیسا دھاگہ ہونا چاہئے۔ پر اس خوف سے کہ کہیں وہ دھاگہ اس سال کے سنسان ترین دھاگے کا خطاب نا جیت جائے، ایسا کچھ کرنے سے باز رہا۔ اب چند احباب راضی ہوں ایسا لکھنے کو تو ایک تانا بانا اس نام سے شروع کرنے میں کوئی قباحت نہیں۔ اتنی تو آزادی ہے ہی ہر خاص و عام کو۔ منتظمین تک بات پہونچانے کی نوبت تو تب آئے گی جب کوئی زمرہ بنانا ہو۔
ایک اور پر دار بات یہ کہ میں اپنی پوسٹس بکھیرنے کے حق میں نہیں ہوتا۔ میری سب سے پہلی کوشش یہ ہوتی ہے کہ کم سے کم تانے بانے میں زیادہ سے زیادہ پوسٹس سموئے جائیں۔ ورنہ تصفح ایک بڑا مسئلہ بن جاتا ہے۔
بقول شاعر
کچھ بلبلوں کو یاد ہے کچھ قمریوں کو حفظ
عالم میں ٹکڑے ٹکڑے میری داستاں کے ہیں
اپنے اس دعوے کی چند مثالیں دیتا ہوں۔
چھو منتر: میرا شروع کردہ شعبدوں کا دھاگہ (کچھ لوگ ایک ایک شعبدے کیلئے الگ دھاگے بنانے کو فوقیت دینگے)
میری تک بندی: میری ساری تک بندیاں ایک جگہ (عموماً لوگ ایک ایک شعر کے لئے الگ دھاگے بناتے ہیں)
بے پر کی: جو کہ ملاحظہ فرما رہے ہیں۔
اب اس بے پر کی کو تھوڑا اور آگے اڑاتے ہیں۔
یوں تو لوگوں کا اپنا اپنا انداز کہ کسے کونسا طریقہ بھا جائے پر سچ پوچھئے تو بات بے بات دھاگے شروع کرنا مجھے ایسے لگتا ہے جیسے تانے بانے نا ہوئے سرکاری میٹنگیں ہو گئیں۔ جہاں میٹنگ کیسے بلانی ہے اس کے لئے بھی میٹنگ بلا لی جاتی ہے۔ اور ان میٹنگوں میں فیصلے بھی کیسے ہوتے ہیں کہ اگلی میٹنگ کی تاریخ طے ہو جاتی ہے۔
(بھئی یہ خالص بے پر کی ہے اگر کوئی پر دار بات نکال سکیں تو یہ آپ کا اپنا کمال ہے۔ ہاں برا کسی بات کا مت مانئے گا)