ابن سعید
خادم
احباب نے پچھلے ویک اینڈ محفل میں میری غیر حاضری محسوس کی ہوگی۔ در اصل میں کمپنی کی طرف سے ٹور پر گیا ہوا تھا۔ اس سفر کے احوال مختصراً شئیر کرتا ہوں۔
جمعہ کی رات کوئی 10 بجے کا عمل رہا ہوگا جب لوگ آفس کی بلڈنگ کے اطراف پارکنگ لاٹ میں اکٹھا ہونا شروع ہوئے۔ اور تقریباً 12 بجے اے سی بس میں سوار ہو کر اپنی کھوپڑی شماری کرا رہے تھے۔ خیر 6 خواتین سمیت کل 28 افراد پر مشتمل یہ قافلہ پورے جوش کے ساتھ بیت بازی اور ڈمب شراڈس کھیلتے ہوئے منزل کی جانب رواں تھا۔ صبح کوئی 7 بجے کا عمل رہا ہوگا جب ہم دامن کوہ کے جنگلوں میں داخل ہوئے اور پتوں سے بے نیاز ساگون کے پیڑوں کے بیچ سے چھن چھن کر آتی دھوپ نے کئی سوتی آنکھوں کو کھلنے پر مجبور کر دیا۔
دور جنگل میں ندی کے ٹھیک کنارے پھیلا ہوا اسمال لگژری ہوٹل: انفنیٹی ریسورٹ بہت خوبصورت اور پر فضا تھا۔ ووڈن ٹچ انٹیرئر اسے مزید دلکش بناتا تھا۔
سوئمنگ، ریور کراسنگ، روپ کلائمبنگ، اینگلنگ اور کھلی جیپ میں جنگل کی سیر کے قصے میرے البم میں تصویروں کی زبانی سنیں۔
اس کے علاوہ ٹریژر ہنٹ کے لئے دو ٹیموں کا مقابلہ بھی ہوا جس میں ہماری ٹیم جیتی لیکن اس موقعے پر ہر کسی کو سرخ لپ اسٹک، پیلا برش، انڈا، باورچی کی ٹوپی، نیلے کیپ کا قلم، پلاسٹک کا گلاس، اور دوسرے الم غلم کی تلاش تھی اس لئے اس موقعے کی تصویریں شاید کسی نے اپنے کیمرے میں قید نہیں کیں۔
اس سفر میں سب سے یادگار کھیل مافیا رہا۔ جس کے کم و بیش آٹھ دور چلے اور سات میں میں نے حصہ لیا۔ اور اخیر کے دو دور واپسی میں بس میں کھیلے گئے جو کہ اس کھیل کے لئے سازگار جگہ ہرگز نہ تھی۔ اس لئے مجھے موڈٰریٹر کی معاونت کے لئے اٹھنا پڑا۔ محفل کے بیشتر احباب خاص کر وہ جو یورپی ممالک میں رہتے ہیں، اس کھیل سے واقف ہونگے۔ اس کھیل کے بے شمار ویرینٹس میں سے جسے ہم نے منتخب کیا اس میں مافیا، پولیس اور عام شہری کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر اور بھیڑیئے کے کرداروں کو بھی جگہ دی گئی تھی۔ خیر کبھی توفیق ہوئی تو اس کھیل کی ترکیب لکھنے کی کوشش کروں گا ان شاء اللہ۔
اتوار کی رات کوئی 10 بجے کا عمل رہا ہوگا جب میں نے بس رکوا کر باقی احباب کو الوداع کہتے ہوئے نیچے اتر گیا کیوں کہ میرا گھر قریب آ گیا تھا۔
جمعہ کی رات کوئی 10 بجے کا عمل رہا ہوگا جب لوگ آفس کی بلڈنگ کے اطراف پارکنگ لاٹ میں اکٹھا ہونا شروع ہوئے۔ اور تقریباً 12 بجے اے سی بس میں سوار ہو کر اپنی کھوپڑی شماری کرا رہے تھے۔ خیر 6 خواتین سمیت کل 28 افراد پر مشتمل یہ قافلہ پورے جوش کے ساتھ بیت بازی اور ڈمب شراڈس کھیلتے ہوئے منزل کی جانب رواں تھا۔ صبح کوئی 7 بجے کا عمل رہا ہوگا جب ہم دامن کوہ کے جنگلوں میں داخل ہوئے اور پتوں سے بے نیاز ساگون کے پیڑوں کے بیچ سے چھن چھن کر آتی دھوپ نے کئی سوتی آنکھوں کو کھلنے پر مجبور کر دیا۔
دور جنگل میں ندی کے ٹھیک کنارے پھیلا ہوا اسمال لگژری ہوٹل: انفنیٹی ریسورٹ بہت خوبصورت اور پر فضا تھا۔ ووڈن ٹچ انٹیرئر اسے مزید دلکش بناتا تھا۔
سوئمنگ، ریور کراسنگ، روپ کلائمبنگ، اینگلنگ اور کھلی جیپ میں جنگل کی سیر کے قصے میرے البم میں تصویروں کی زبانی سنیں۔
اس کے علاوہ ٹریژر ہنٹ کے لئے دو ٹیموں کا مقابلہ بھی ہوا جس میں ہماری ٹیم جیتی لیکن اس موقعے پر ہر کسی کو سرخ لپ اسٹک، پیلا برش، انڈا، باورچی کی ٹوپی، نیلے کیپ کا قلم، پلاسٹک کا گلاس، اور دوسرے الم غلم کی تلاش تھی اس لئے اس موقعے کی تصویریں شاید کسی نے اپنے کیمرے میں قید نہیں کیں۔
اس سفر میں سب سے یادگار کھیل مافیا رہا۔ جس کے کم و بیش آٹھ دور چلے اور سات میں میں نے حصہ لیا۔ اور اخیر کے دو دور واپسی میں بس میں کھیلے گئے جو کہ اس کھیل کے لئے سازگار جگہ ہرگز نہ تھی۔ اس لئے مجھے موڈٰریٹر کی معاونت کے لئے اٹھنا پڑا۔ محفل کے بیشتر احباب خاص کر وہ جو یورپی ممالک میں رہتے ہیں، اس کھیل سے واقف ہونگے۔ اس کھیل کے بے شمار ویرینٹس میں سے جسے ہم نے منتخب کیا اس میں مافیا، پولیس اور عام شہری کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر اور بھیڑیئے کے کرداروں کو بھی جگہ دی گئی تھی۔ خیر کبھی توفیق ہوئی تو اس کھیل کی ترکیب لکھنے کی کوشش کروں گا ان شاء اللہ۔
اتوار کی رات کوئی 10 بجے کا عمل رہا ہوگا جب میں نے بس رکوا کر باقی احباب کو الوداع کہتے ہوئے نیچے اتر گیا کیوں کہ میرا گھر قریب آ گیا تھا۔