مغزل
محفلین
آئندہ عشق کے شاعرنیّر ندیم سے مکالمہ
محفوظ رکھنا ترکِ تعلق کا تجربہ
آئندہ عشق میں بھی یہی کام آئے گا
(نّیر ندیم )
گفتگو : م۔م۔مغل
نیّرندیم صاحب کا آبائی تعلق منقسم ہندوستان کے علاقہ برن(بلند شہر) سے ہے کسبِ روزگارکے لیے برسوں پاکستان ٹیلی وژن سے منسلک رہے بعد ازاں ایک نجی ٹیلی وژن سے منسک ہیں اور صحافتی فرائض کی ا نجام دہی میں مصروف ہیں ۔ نیّر ندیم صاحب کا تقریباً پورا خاندان ہی گیسوئے ادب سنوارنے میں تمام ترتہذیبی روایات اور اعلیٰ اخلاقی قدروں کے ساتھ مشغول و منہمک ہے ، نیّر ندیم صاحب کے بڑے بھائی علی جبریل برنی صاحب کا شعری مزاج بنیادی طور پر جارہانہ ہے، جبکہ چھوٹے بھائی سرور جاوید کے شعری مزاج میں صحافت ایسے معتبر پیشہ سے انسلاک کے باوصف تمام تر ترقی پسندی اور نقادانہ اوصاف بدرجہ اتم موجود ہیں ، جبکہ ہمشیرہ محترمہ نایاب نسرین صاحبہ کا بنیادی حوالہ افسانوی ادب ہے مگراسالیب شعر میں نسائی اقدار ان کا بنیادی مسئلہ ہے جو زبانِ شعر میں کمال حیثیت پر موجود ہے ۔۔ نیّر ندیم صاحب کا شعری مزاج اپنے دونوں بھائیوں کے باوصف نہایت نرم خوئی پر منتج ہے نیّر ندیم صاحب کے شعر ی مزاج خاص بات زبانِ شعر میںبے جامفرس معّرب تراکیب سے دوری، روزمّرہ اورمحاورہ کے درمیان حسنِ توازن سے شعرکہنا ہے ،بے جا ادق لفظیات سے قاری پر رعب ڈالتے نظر نہیں آتے ۔ عام میل جول میں نیّر ندیم صاحب انتہائی حلیم الطبع اور منکسر المزاج ہیں معاصر ہوں یا نوواردانِ بساطِ ادب۔۔ مخاطب کی بات چہ جائیکہ غلط ہی کیوں نہ ہوکمال تحمل سے سنتے ہیں اور عزتِ نفس کی پاسداری کی اعلیٰ اقدار کے ساتھ کمال شفقت سے نشاندہی کرتے ہیں ۔۔نیّرندیم صاحب کا بنیادی حوالہ شعر ہے، بیسیوں اشعار زبانِ زدِ عام ہیں اور ملک کے طول وعرض میں آپ کے چاہنے والے موجود ہیں۔۔ آپ اسالیبِ شعری کے علاوہ ادب کی دیگر اصناف سے نہ صرف رغبت رکھتے ہیں بلکہ شعرگوئی کا لازمہ سمجھتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ” یوں تو شاعری کے شعبے میں صرف معمولی اور رسمی شرکت ہے تاہم میں اس امر کو اپنے لیے اعزا ز سمجھتا ہوں کہ میں نے شعر ، افسانے اور ناول کا مطالعہ ضرور کیا ہے اور اپنے مطالعے کو اپنی شخصیّت کا حصہ بنایا ہے “۔۔چند روز قبل نّیر ندیم صاحب سے گفتگو کا موقع میسر آیاجسے قارئین کے لیے صفحہ کی زیبائی کے ساتھ پیش کیا جارہاہے ۔۔
(طبع شدہ : ہفت روزہ : تسخیر ، یکم جنوری دو ہزار بارہ)