بلال
محفلین
بسم اللہ الرحمن الرحیم
یہ ایک ایسا دھاگہ شروع کر رہا ہوں جہاں ہم اردو محفل کی بات کریں گے لیکن تھوڑے سے مزاح میں اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتاتے جائیں گے کہ ہماری نظر میں اردو محفل کیا ہے ہو مزاح لیکن حقیقت کی جھلک ضرور ہو۔۔۔ ہو سکتا ہے یہ کام مشکل ہو لیکن کوشش کرتے ہیں۔۔۔
سب سے پہلے میں ہی بتاتا ہوں کہ اردو محفل میری نظر میں کیا ہے۔۔۔
کئی بار مجھے ایسا لگتا ہے:-
ایک بہت بڑا کمرہ(ہال) ہے جو مین روڈ پر واقع ہے۔ جس کے باہر بڑا سا سائن بورڈ لگا ہے جس پر بڑا سا لکھا ہے۔۔۔ اردو محفل۔۔۔ اور ساتھ چھوٹا سا کچھ اور بھی لکھا ہے "کوئی ٹکٹ نہیں بالکل مفت (فری)"۔۔۔ اب کوئی بندہ دیکھتا ہے تو نام پڑھ کر نظر انداز کر کے چلا جاتا ہے۔ کوئی سمجھتا ہے کہ فضول ہے۔ کچھ لوگ مفت دیکھ کر آتے ہیں اور کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کو اسی کی یعنی اردو محفل کی تلاش ہوتی ہے اور وہ خوشی سے اندر چلے جاتے ہیں۔۔۔ اس کے علاوہ ایک بڑا عجیب منظر دیکھنے کو ملتا ہے وہ یہ کہ کچھ لوگ باہر روڈ سے بڑی بیتابی کے ساتھ دوڑتے ہوئے اردو محفل ہال میں داخل ہوتے ہیں اور پھر دوڑتے ہوئے باہر جاتے ہیں اور دن میں کئی کئی چکر لگاتے ہیں۔۔۔ ان تیز تیز دوڑ کر آنے جانے والوں کے پاس اکثر کتابیں، اخبارات، سافٹ ویئر اور کئی کے پاس کچھ لکھنے کے لئے نوٹ بک ہوتی ہے۔
اب اس "اردو محفل ہال" کے اندر کیا ہے۔ اس کی سیر کراتا ہوں۔۔۔
ہال کے اندر ایک قدم ابھی رکھا کہ ساتھ ہی شمشاد شمشاد کی آوازیں آنے لگیں۔۔۔ یہ شمشاد صاحب کا مزید آگے بتاتا ہوں ابھی چلیں باقی چیزوں کی طرف۔۔۔
جب ہال میں داخل ہوتے ہیں تو اندر ساتھ ہی بائیں طرف ریسپشن ہے اور دائیں طرف ایک الماری ہے جس میں کئی قسم کی معلوماتی چیزیں پڑیں ہیں اگر آپ چاہیں تو مفت لے جا سکتے ہیں۔۔۔ اس کے علاوہ سارے ہال میں آپ کو بہت سے میز کرسیاں لگیں نظر آئیں گی جو اس طرح ہوں گی کہ درمیان میں ایک بڑا میز ہو گا اور اُس کے ارد گرد گول دائرہ میں کرسیاں ہوں گی۔ ان کو دیکھتے ہی آپ کو یوں محسوس ہو گا جیسے ہر میز پر گول میز کانفرنس ہو رہی ہے۔۔۔ کسی کانفرنس میں زیادہ لوگ ہوتے ہیں اور کسی میں کم اور کسی میز پر تو صرف ایک ہی انسان موجود ہوتا ہے۔۔۔
او ہو آپ کی نظر ابھی اصل چیز پر تو پڑی نہیں وہ جس دروازے سے داخل ہوئے ہیں ذرا اُس کے سامنے تو دیکھیں تھوڑا دور ہونے کی وجہ سے کچھ ٹھیک نظر تو نہیں آرہا لیکن پاس جانے پر معلوم ہو گا کہ یہ ایک اسٹیج ہے جس کا نام "لائبریری" ہے۔۔۔ اس پر بہت سی کتابیں بکھری پڑی ہیں اور کچھ لوگ آتے ہیں۔ اُن کتابوں کو ترتیب دیتے ہیں اور اسٹیج پر ہی پڑی ہوئی الماری میں ایک خاص ترتیب سے رکھ دیتے ہیں۔۔۔ اور جو بھی آتا ہے اگر وہ اُن کتابوں کو پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔۔۔ لیکن ذرا احتیاط سے اس اسٹیج کی طرف جانا کیونکہ اسٹیج کی نگران کوئی عام شخصیت نہیں بلکہ اُن کا نام ہے "سیدہ شگفتہ"۔
اس کے علاوہ آپ جس میز پر جانا چاہیں جائے وہاں بیٹھیں بات چیت کریں پھر کسی اور میز پر جائیں یعنی جہاں چاہیں جائیں باتیں کریں کوئی آپ کو نہیں روکے گا۔۔۔ ہر میز پر تقریباً روز ہی کوئی نئا موضوع شروع ہوتا ہے اور سب لوگ اُس پر بحث کرتے ہیں۔ کوئی کچھ کہتا ہے کوئی کچھ۔ اکثر موضوعات کا کوئی حل نہیں نکلتا جیسے سیاست یا اسلامی مسائل۔۔۔ لیکن کئی کا بڑا اچھا حل بھی نکلتا ہے جیسے کوئی کتاب یا سافٹ ویئر۔۔۔ لیکن آپ کو کچھ ایسے میز بھی ملیں گے جہاں لوگ دنیا کے جھنجھٹوں سے دور ہو کر صرف گپ شپ کر رہے ہوں گے۔ اور ایک میز تو ایسا ہے جہاں ہر وقت کوئی نہ کوئی درودشریف پڑھ رہا/رہی ہوتا/ہوتی ہے۔۔۔
اب اردو محفل ہال کے کچھ خاص لوگوں کے بارے میں
کچھ لوگ ایسے ہیں جو اکثر چلتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ جو محفل کے منتظمین ہیں۔ جب کوئی غلطی کرے تھوڑی ڈانٹ ڈپٹ بھی کرتے ہیں لیکن ہیں بہت اچھے جب کوئی کسی مسئلہ میں الجھ جائے تو یہ لوگ مدد بھی کرتے۔ ان لوگوں میں نبیل، زیک، قیصرانی، شمشاد اور ماوراء شامل ہیں۔ نبیل، زیک، قیصرانی اور شمشاد اکثر الجھے ہوئے لوگوں کو سمجھاتے یا ضرورت کی چیزیں مہیا کرتے ہی نظر آئیں گے مگر زیادہ تر کچھ خاص میز پر ہی نظر آئیں گے یعنی اکثر ایک خاص قسم کی میزوں پر ہی ہوتے ہیں جیسے نبیل زیادہ تر سیاست اور سافٹ ویئر کی میز پر ہوتے ہیں زیک اور قیصرانی صاحب کا کچھ اندازہ نہیں کہ کہاں ملیں گے کیونکہ یہ اکثر میزوں پر دیکھے گئے ہیں ان کا کوئی پتہ نہیں لگتا کہ کب کہاں ہوتے ہیں۔۔۔ یہ تینوں یعنی نبیل، زیک اور قیصرانی کرسی پر بیٹھتے نہیں بلکہ ہاتھ پیچھے باندھے ہوئے بڑے اسٹائل میں صحیح منتظمین کی طرح آتے ہیں اور بات سمجھا کر ٹہلتے ہوئے اگلے میز پر چلے جاتے ہیں۔ ہیں بڑے نرم مزاج لیکن اگر کوئی ماحول خراب کر رہا ہو تو اسے "چل چل" بھی کہہ دیتے ہیں۔ جب کوئی کچھ غلط کرے تو نبیل صاحب دور سے آواز لگاتے ہیں ابھی ٹھیک کرتا ہوں تجھے۔۔۔ یاد رہے زیک صاحب کے پاس جادو کی چھڑی بھی موجود ہے جس سے انہوں نے اردو محفل کو بنایا ہے۔ قیصرانی تو محفل کی انڈرورلڈ کے لگتے ہیں۔۔۔ شمشاد صاحب تھوڑے مختلف لگتے ہیں بڑے آرام سے چلتے چلتے آتے ہیں اور اکثر سارا دن یا رات کسی بھی وقت آپ کو محفل میں مل سکتے ہیں کیونکہ یہ سوتے نہیں وہ اس لئے کہ جو سوتے ہیں وہ کھوتے ہیں۔ اگر محفل کی ریکارڈ شدہ ویڈیو دیکھیں تو سب سے زیادہ باتیں شمشاد صاحب نے ہی کی ہوں گی اکثر گپ شپ اور کھیل کود کی میز پر ہی ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی کئی دوسری میزوں پر بھی دیکھے گئے ہیں۔۔۔ لیکن یہ ماوراء صاحبہ ہمیشہ گپ شپ اور کھیل کود میں ہی مصروف نظر آئیں گی۔۔۔
ان کے علاوہ اور بھی بہت لوگ محفل میں موجود ہوں گے جن میں ایک ایسی شخصیت ہے جو لگتے تو بوڑھے ہیں مگر جوانوں سے بھی زیادہ پرجوش، ہمت والے اور نرم مزاج شخص ہیں۔ ہر کسی کے ساتھ مخلص۔۔۔ محفل میں الف عین کے نام سے جانے جاتے ہیں اصل نام اعجاز ہے۔ کئی لوگ انہیں اعجاز انکل کہتے ہیں، کئی چاچو اور استاد کہتے ہیں۔۔۔ یہ اردو ادب اور اردو کمپیوٹنگ والی میزوں پر ہی نظر آئیں گے۔ ان کا اردو سے اتنا لگاؤ ہے کہ سرحدیں بھی انہیں نہیں روک سکتیں۔۔۔
ایک دوشیزہ سارہ خان ہیں ان کو آپ ایسی میز پر دیکھیں گے کہ اگر آپ وہاں چلے گئے تو آپ کی عقل کا امتحان لینا شروع کر د یں گی۔۔۔ اس کے علاوہ یہ بھی ماوراء کی طرح اکثر گپ شپ اور کھیل کود میں ہی نظر آئیں گی اور انہی میزوں پر آپ کو زینب نام بھی دیکھائی دے گا ان کا تعارف کچھ یوں ہے کہ چھوٹی چھوٹی بات کرتی ہیں اور اکثر میں نے شمشاد صاحب کے ساتھ ان کو میٹھا میٹھا دنگل کرتے دیکھا ہے۔۔۔
دوستوں کے دوست اور دشمنوں کے بھی دوست جن کا نام ہی دوست ہے۔۔۔ محفل میں دوست کے نام سے جانے جاتے ہیں ویسے نام شاکر ہے۔۔۔ یہ آپ کو محفل میں ہر جگہ مل سکتے ہیں کوئی بھی میز ہو ان کی آمد وہاں ضرور ہو گی۔ لیکن زیادہ تر اردو کمپیوٹنگ اور انٹرنیٹ کے حوالے سے میزوں پر تو جناب ضرور تشریف فرما ہوتے ہیں۔
اگر کوئی سمجھے کہ وہ سیاست پر عقاب کی نظر رکھتا ہے تو ذرا سیاست والی میز پر تو جائے وہاں ایک ایسی شخصیت ملے گی کہ بھاگنے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔ وہ اکیلی ہی کافی ہیں سب کے لئے۔۔۔ اخبارات کا ایک ایک لفظ یاد ہوتا ہے ان کو۔۔۔ چاہتی ہیں کہ کچھ بہتر کریں پاکستان کے لئے۔۔۔ لیکن اکثر لوگ اُن کی بات کو سمجھ نہیں سکتے یا وہ سمجھا نہیں سکتیں۔۔۔ تقریر اچھی کرتی ہیں اگر پاکستان میں الیکشن لڑیں تو بہت لوگوں کو بیوقوف بنا سکتی ہیں۔۔۔ تو اس طرح مستقبل کے وزیرِاعظم کا نام مہوش علی ہو گا۔۔۔
اب اس ہستی کا ذکر کرنے جا رہا ہوں جو میرے ہی علاقے کی اور میری ہی برادری کی ہیں لیکن مجھے تو کیا اکثر لوگوں کو ڈر آتا ہے۔۔۔ ہیں بہت اچھی اگر وہ آپ کی دوست ہوں تو پھر کوئی مسئلہ نہیں لیکن اُن کی دشمنی سے ڈرنا چاہئے کیونکہ اگر غصہ آ گیا تو آپ کو محفل سے لے کر گھر تک چھوڑ کر ہی دم لیں گی اور محفل کے تھانے کی ایس ایچ او وہی ہیں قانون کو ہر وقت جیب میں رکھتی ہیں۔۔۔ قانون ان کا اپنا ہے اس لئے یہ جہاں چاہیں جائیں یعنی جس میز پر چاہیں جائیں کون روک سکتا ہے ویسے بھی شیر چاہے گھاس کھائے یا گوشت اس کی مرضی۔۔۔ اکثر لوگ انہیں باجو کہتے ہیں اور محفل پر بوچھی کے نام سے جانی جاتی ہیں۔
غالب بابا تو چلے گئے لیکن اپنا دیوان چھوڑ گئے اور اسی دیوان کو سینے سے لگائے ایک چھوٹی بچی جو اپنا نام جیہ بتاتی ہے کچھ دن ہوئے محفل سے لا پتہ ہے اگر کسی کو خبر ملے تو محفل سے رجوع کریں۔۔۔
اگر بحث ہو اسلام کی اور قرآن سے حوالہ دینا ہو تو کونسا مشکل کام ہے اس لئے اسلام کی میز پر ایک ایسی شخصیت ملے گی جو قرآن سے حوالے دینے میں اتنی ماہر ہے کہ کیا بتاؤں یعنی اللہ تعالٰی نے انہیں قرآن کا کافی علم دیا ہے۔ بحث کرتے ہیں اور پھر کرتے ہی چلے جاتے ہیں نہ سانس ٹوٹتی ہے نہ ہاتھ تھکتے ہیں۔۔۔ بس جی یہ ہمارے فاروق سرور خان صاحب کا ہی کمال ہے۔۔۔
محفل پر آج کل ایک نامعلوم سی سازش ہو رہی ہے جس کے تحت چند لوگوں کو دوڑایا جا رہا ہے کوئی مقصد بھی نہیں بتایا لیکن لالچ دی ہے اور ایسی سازش تیار کی ہے کہ سب دوڑنے کو تیار ہو گئے ہیں کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ ملا کر ایک نامعلوم سی میز لگا دی ہے اور سب کو وہاں کھلی چھوٹ دے دی ہے کہ گپ شپ کرو بعد میں دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔۔۔ خود سوچیں ایسا کام تو کوئی پس پردہ بندہ ہی کر سکتا ہے۔ یہ خود پس پردہ ہیں اور نام بھی حجاب رکھا ہوا ہے۔ کیسا؟
یوں چلتے ہیں کہ 10 میٹر کا فاصلہ 10 دن میں مکمل کرتے ہیں جبھی تو آج تک اتنے سالوں میں صرف چند باتیں کر سکیں ہیں۔۔۔ ہیں بڑی انقلابی سوچ کے مالک لیکن بیچاروں کو وقت ہی نہیں ملتا۔۔۔ کبھی کبھی کسی میز پر تشریف لاتے ہیں لیکن بات بڑی پائیدار کرتے ہیں۔ عینک اور ان کا جنم جنم کا ساتھ ہے۔ خود کو محسن حجازی کہلواتے ہیں۔۔۔
اگر آپ مشہور ہونا چاہتے ہیں یعنی دن میں خواب دیکھتے ہیں کہ میں مشہور ہو جاؤ لیکن خوابوں کی تعبیر نہیں ہو رہی تو کوئی مشکل کام نہیں بس آپ کھیل کود اور گپ شپ کی میز پر جاؤ وہاں آپ کو خوابوں کی تعبیر کرنے والی تعبیر اور Damsel ملے گی۔۔۔ ان دونوں کا کام ہی انٹرویو کر کے لوگوں کو مشہور کرنا ہے۔۔۔ شاید کسی ٹی وی چینل سے تعلق ہے یا پھر خود کا چینل بنانے کا ارادہ ہے۔۔۔ لوگوں کے راز جاننے کا بہت شوق ہے اور تو اور پرسنل لائف کے بارے میں بہت پوچھتی ہیں جیسے کیا آپ نے کبھی کسی کو چھیڑا ہے؟ اب بندہ بتائے بھی تو کیا بتائے۔۔۔؟ اس کے علاوہ تلاشی لینے کا بہت شوق ہے اور لوگوں کے پرس اور والٹ کی تلاشی لیتی پھر رہی ہیں۔۔۔
نیم حکیم خطرہ جان۔۔۔ یہ تو سنا تھا لیکن نیم شرارتی مگر ڈاکٹر کس بات کا خطرہ ہو سکتا ہے؟ جی تو بچپن میں شرارتوں کے ماہر ڈاکٹر اور اب میڈیکل اور پی ایچ ڈی ڈاکٹر جناب یونس رضا صاحب صرف دکھ ختم کرنے کا علاج کرتے ہیں۔۔۔ ہر وقت خوشیاں بانٹتے ہیں اور مزاح نگاری میں بھی ڈاکٹر لگتے ہیں۔ اگر کوئی شرارت کرنی ہو اور طریقہ واردات نہ پتہ ہو تو جناب ڈاکٹر صاحب کا نسخہ استعمال کریں۔ ایسا سکون ملے گا کہ ساری زندگی یاد رکھو گئے۔۔۔
آج کل پاک بھارت سرحد پر میدان بنا کر کھیل رہے ہیں۔ یہ تھری ان ون ہیں۔۔۔ یعنی شکل سے سافٹ ویئر انجینیئر لگتے ہیں کبھی کبھی جادو بھی کرتے نظر آئے ہیں۔۔۔ اور ساتھ ساتھ ایک عاجز بادشاہ بننے کا بہت شوق ہے کیونکہ اپنا نام کچھ یوں لکھتے ہیں۔۔۔ "بقلم خود غریب الغرباء فقیر الفقراء قدوۃ المساکین الشیخ سعود عالم خان ابن الحاج سعید احمد خان الھندی عفی عنہ" محفل پر ابن سعید کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
ممتاز مفتی کا پتہ نہیں لیکن اُن ہی کی ایک رشتہ دار معلوم ہوتی ہیں۔ زرقا مفتی کے نام سے جانی جاتی ہیں۔ لگتا ہے ممتاز مفتی کو بہت پڑھتی ہیں۔۔۔
مہنگائی اور بے روزگاری بہت ہے اگر ختم کرنا چاہتے ہیں تو جناب فیصل عظیم صاحب سے رابطہ کریں کیونکہ آج کل وہ یہی کام کر رہے ہیں۔۔۔
عجیب عجیب کوئز لکھنے کا بہت شوق ہے محفل میں ہر وقت کوئز ہی شامل کرتے ہیں اور خود کا نام بھی ابو شامل ہی رکھ لیا ہے۔۔۔
کیا کوئی چھوٹا نام سکون نہیں دیتا جو اتنا بڑا رکھ لیا ویسے کالم اچھے لکھ سکتے ہیں لیکن اگر نام چھوٹا کر لیں تو سب جلدی پڑھ سکیں گے۔ آپ خود انداز لگائیں اب خرم شہزاد خرم کوئی چھوٹا نام ہے۔۔۔؟
ایک ہمارے دوست ہیں جن کو راہبری کا کام کرنے کا بہت شوق ہے آج تک کچھ کیا تو نہیں یعنی کوئی پارٹی نہیں بنائی نہ ہی راہبر بن سکے ہیں لیکن نام راہبر رکھ لیا ہے۔۔۔
اگر آپ نے شاعری کی بات کرنی ہو تو اپنے محمد وارث بھائی ہیں نا۔۔۔ محفل کی شاعری کے وارث بھی یہ ہیں جبھی تو کوئی محفل میں شعر نہیں پڑھتا۔ ان کے نزدیک ہی آپ کو ایک سخنور صاحب بھی ملیں گے لیکن اُن کی شخصیت کو جاننا کوئی آسان نہیں۔۔۔ کیونکہ ہر وقت سر اٹھا کر پرندوں کو ہی دیکھتے رہتے ہیں مجھے تو شاعر کم کبوتر باز زیادہ لگتے ہیں۔۔۔
ایک ہمارے محمد عویدص صاحب ہیں۔۔۔ اتنا مشکل نام کے یاد بھی نہیں ہوتا۔۔۔ پہلے آپ ان کا نام یاد کر لیں باقی ان کے بارے میں بعد میں بات کریں گے۔۔۔
ایک بات یاد رکھئے گا وہ یہ کہ جب بھی محفل میں کوئی نیا بندہ آتا ہے تو یہ سب لوگ بڑے ہی ادب سے کھڑے ہو کر اس کا استقبال کرتے ہیں۔۔۔
اس تحریر میں صرف مزاح پیدا کرنے کے لئے کچھ مزاق کیا گیا ہے اس لئے اگر کوئی غلطی ہو گئی ہو تو معذرت چاہتا ہوں۔۔۔ میرا مقصد صرف مزاح ہے نہ کہ کسی کا دل دکھانا۔ اگر کسی کو برا لگے تو میری پوسٹ ختم کر دی جائے۔ اور اگر اچھی لگے تو اس کو مزید آپ لوگ آگے بڑھائیں یعنی محفل آپ کی نظر میں کیا ہے۔۔۔ کچھ دوستوں کے بارے میں لکھا ہے باقی اب آپ لوگ لکھیں۔۔۔
اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔
یہ ایک ایسا دھاگہ شروع کر رہا ہوں جہاں ہم اردو محفل کی بات کریں گے لیکن تھوڑے سے مزاح میں اور ساتھ ساتھ یہ بھی بتاتے جائیں گے کہ ہماری نظر میں اردو محفل کیا ہے ہو مزاح لیکن حقیقت کی جھلک ضرور ہو۔۔۔ ہو سکتا ہے یہ کام مشکل ہو لیکن کوشش کرتے ہیں۔۔۔
سب سے پہلے میں ہی بتاتا ہوں کہ اردو محفل میری نظر میں کیا ہے۔۔۔
کئی بار مجھے ایسا لگتا ہے:-
ایک بہت بڑا کمرہ(ہال) ہے جو مین روڈ پر واقع ہے۔ جس کے باہر بڑا سا سائن بورڈ لگا ہے جس پر بڑا سا لکھا ہے۔۔۔ اردو محفل۔۔۔ اور ساتھ چھوٹا سا کچھ اور بھی لکھا ہے "کوئی ٹکٹ نہیں بالکل مفت (فری)"۔۔۔ اب کوئی بندہ دیکھتا ہے تو نام پڑھ کر نظر انداز کر کے چلا جاتا ہے۔ کوئی سمجھتا ہے کہ فضول ہے۔ کچھ لوگ مفت دیکھ کر آتے ہیں اور کچھ ایسے لوگ بھی ہوتے ہیں جن کو اسی کی یعنی اردو محفل کی تلاش ہوتی ہے اور وہ خوشی سے اندر چلے جاتے ہیں۔۔۔ اس کے علاوہ ایک بڑا عجیب منظر دیکھنے کو ملتا ہے وہ یہ کہ کچھ لوگ باہر روڈ سے بڑی بیتابی کے ساتھ دوڑتے ہوئے اردو محفل ہال میں داخل ہوتے ہیں اور پھر دوڑتے ہوئے باہر جاتے ہیں اور دن میں کئی کئی چکر لگاتے ہیں۔۔۔ ان تیز تیز دوڑ کر آنے جانے والوں کے پاس اکثر کتابیں، اخبارات، سافٹ ویئر اور کئی کے پاس کچھ لکھنے کے لئے نوٹ بک ہوتی ہے۔
اب اس "اردو محفل ہال" کے اندر کیا ہے۔ اس کی سیر کراتا ہوں۔۔۔
ہال کے اندر ایک قدم ابھی رکھا کہ ساتھ ہی شمشاد شمشاد کی آوازیں آنے لگیں۔۔۔ یہ شمشاد صاحب کا مزید آگے بتاتا ہوں ابھی چلیں باقی چیزوں کی طرف۔۔۔
جب ہال میں داخل ہوتے ہیں تو اندر ساتھ ہی بائیں طرف ریسپشن ہے اور دائیں طرف ایک الماری ہے جس میں کئی قسم کی معلوماتی چیزیں پڑیں ہیں اگر آپ چاہیں تو مفت لے جا سکتے ہیں۔۔۔ اس کے علاوہ سارے ہال میں آپ کو بہت سے میز کرسیاں لگیں نظر آئیں گی جو اس طرح ہوں گی کہ درمیان میں ایک بڑا میز ہو گا اور اُس کے ارد گرد گول دائرہ میں کرسیاں ہوں گی۔ ان کو دیکھتے ہی آپ کو یوں محسوس ہو گا جیسے ہر میز پر گول میز کانفرنس ہو رہی ہے۔۔۔ کسی کانفرنس میں زیادہ لوگ ہوتے ہیں اور کسی میں کم اور کسی میز پر تو صرف ایک ہی انسان موجود ہوتا ہے۔۔۔
او ہو آپ کی نظر ابھی اصل چیز پر تو پڑی نہیں وہ جس دروازے سے داخل ہوئے ہیں ذرا اُس کے سامنے تو دیکھیں تھوڑا دور ہونے کی وجہ سے کچھ ٹھیک نظر تو نہیں آرہا لیکن پاس جانے پر معلوم ہو گا کہ یہ ایک اسٹیج ہے جس کا نام "لائبریری" ہے۔۔۔ اس پر بہت سی کتابیں بکھری پڑی ہیں اور کچھ لوگ آتے ہیں۔ اُن کتابوں کو ترتیب دیتے ہیں اور اسٹیج پر ہی پڑی ہوئی الماری میں ایک خاص ترتیب سے رکھ دیتے ہیں۔۔۔ اور جو بھی آتا ہے اگر وہ اُن کتابوں کو پڑھنا چاہے تو پڑھ سکتا ہے کوئی مسئلہ ہی نہیں۔۔۔ لیکن ذرا احتیاط سے اس اسٹیج کی طرف جانا کیونکہ اسٹیج کی نگران کوئی عام شخصیت نہیں بلکہ اُن کا نام ہے "سیدہ شگفتہ"۔
اس کے علاوہ آپ جس میز پر جانا چاہیں جائے وہاں بیٹھیں بات چیت کریں پھر کسی اور میز پر جائیں یعنی جہاں چاہیں جائیں باتیں کریں کوئی آپ کو نہیں روکے گا۔۔۔ ہر میز پر تقریباً روز ہی کوئی نئا موضوع شروع ہوتا ہے اور سب لوگ اُس پر بحث کرتے ہیں۔ کوئی کچھ کہتا ہے کوئی کچھ۔ اکثر موضوعات کا کوئی حل نہیں نکلتا جیسے سیاست یا اسلامی مسائل۔۔۔ لیکن کئی کا بڑا اچھا حل بھی نکلتا ہے جیسے کوئی کتاب یا سافٹ ویئر۔۔۔ لیکن آپ کو کچھ ایسے میز بھی ملیں گے جہاں لوگ دنیا کے جھنجھٹوں سے دور ہو کر صرف گپ شپ کر رہے ہوں گے۔ اور ایک میز تو ایسا ہے جہاں ہر وقت کوئی نہ کوئی درودشریف پڑھ رہا/رہی ہوتا/ہوتی ہے۔۔۔
اب اردو محفل ہال کے کچھ خاص لوگوں کے بارے میں
کچھ لوگ ایسے ہیں جو اکثر چلتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ جو محفل کے منتظمین ہیں۔ جب کوئی غلطی کرے تھوڑی ڈانٹ ڈپٹ بھی کرتے ہیں لیکن ہیں بہت اچھے جب کوئی کسی مسئلہ میں الجھ جائے تو یہ لوگ مدد بھی کرتے۔ ان لوگوں میں نبیل، زیک، قیصرانی، شمشاد اور ماوراء شامل ہیں۔ نبیل، زیک، قیصرانی اور شمشاد اکثر الجھے ہوئے لوگوں کو سمجھاتے یا ضرورت کی چیزیں مہیا کرتے ہی نظر آئیں گے مگر زیادہ تر کچھ خاص میز پر ہی نظر آئیں گے یعنی اکثر ایک خاص قسم کی میزوں پر ہی ہوتے ہیں جیسے نبیل زیادہ تر سیاست اور سافٹ ویئر کی میز پر ہوتے ہیں زیک اور قیصرانی صاحب کا کچھ اندازہ نہیں کہ کہاں ملیں گے کیونکہ یہ اکثر میزوں پر دیکھے گئے ہیں ان کا کوئی پتہ نہیں لگتا کہ کب کہاں ہوتے ہیں۔۔۔ یہ تینوں یعنی نبیل، زیک اور قیصرانی کرسی پر بیٹھتے نہیں بلکہ ہاتھ پیچھے باندھے ہوئے بڑے اسٹائل میں صحیح منتظمین کی طرح آتے ہیں اور بات سمجھا کر ٹہلتے ہوئے اگلے میز پر چلے جاتے ہیں۔ ہیں بڑے نرم مزاج لیکن اگر کوئی ماحول خراب کر رہا ہو تو اسے "چل چل" بھی کہہ دیتے ہیں۔ جب کوئی کچھ غلط کرے تو نبیل صاحب دور سے آواز لگاتے ہیں ابھی ٹھیک کرتا ہوں تجھے۔۔۔ یاد رہے زیک صاحب کے پاس جادو کی چھڑی بھی موجود ہے جس سے انہوں نے اردو محفل کو بنایا ہے۔ قیصرانی تو محفل کی انڈرورلڈ کے لگتے ہیں۔۔۔ شمشاد صاحب تھوڑے مختلف لگتے ہیں بڑے آرام سے چلتے چلتے آتے ہیں اور اکثر سارا دن یا رات کسی بھی وقت آپ کو محفل میں مل سکتے ہیں کیونکہ یہ سوتے نہیں وہ اس لئے کہ جو سوتے ہیں وہ کھوتے ہیں۔ اگر محفل کی ریکارڈ شدہ ویڈیو دیکھیں تو سب سے زیادہ باتیں شمشاد صاحب نے ہی کی ہوں گی اکثر گپ شپ اور کھیل کود کی میز پر ہی ہوتے ہیں لیکن کبھی کبھی کئی دوسری میزوں پر بھی دیکھے گئے ہیں۔۔۔ لیکن یہ ماوراء صاحبہ ہمیشہ گپ شپ اور کھیل کود میں ہی مصروف نظر آئیں گی۔۔۔
ان کے علاوہ اور بھی بہت لوگ محفل میں موجود ہوں گے جن میں ایک ایسی شخصیت ہے جو لگتے تو بوڑھے ہیں مگر جوانوں سے بھی زیادہ پرجوش، ہمت والے اور نرم مزاج شخص ہیں۔ ہر کسی کے ساتھ مخلص۔۔۔ محفل میں الف عین کے نام سے جانے جاتے ہیں اصل نام اعجاز ہے۔ کئی لوگ انہیں اعجاز انکل کہتے ہیں، کئی چاچو اور استاد کہتے ہیں۔۔۔ یہ اردو ادب اور اردو کمپیوٹنگ والی میزوں پر ہی نظر آئیں گے۔ ان کا اردو سے اتنا لگاؤ ہے کہ سرحدیں بھی انہیں نہیں روک سکتیں۔۔۔
ایک دوشیزہ سارہ خان ہیں ان کو آپ ایسی میز پر دیکھیں گے کہ اگر آپ وہاں چلے گئے تو آپ کی عقل کا امتحان لینا شروع کر د یں گی۔۔۔ اس کے علاوہ یہ بھی ماوراء کی طرح اکثر گپ شپ اور کھیل کود میں ہی نظر آئیں گی اور انہی میزوں پر آپ کو زینب نام بھی دیکھائی دے گا ان کا تعارف کچھ یوں ہے کہ چھوٹی چھوٹی بات کرتی ہیں اور اکثر میں نے شمشاد صاحب کے ساتھ ان کو میٹھا میٹھا دنگل کرتے دیکھا ہے۔۔۔
دوستوں کے دوست اور دشمنوں کے بھی دوست جن کا نام ہی دوست ہے۔۔۔ محفل میں دوست کے نام سے جانے جاتے ہیں ویسے نام شاکر ہے۔۔۔ یہ آپ کو محفل میں ہر جگہ مل سکتے ہیں کوئی بھی میز ہو ان کی آمد وہاں ضرور ہو گی۔ لیکن زیادہ تر اردو کمپیوٹنگ اور انٹرنیٹ کے حوالے سے میزوں پر تو جناب ضرور تشریف فرما ہوتے ہیں۔
اگر کوئی سمجھے کہ وہ سیاست پر عقاب کی نظر رکھتا ہے تو ذرا سیاست والی میز پر تو جائے وہاں ایک ایسی شخصیت ملے گی کہ بھاگنے کا بھی موقع نہیں ملے گا۔ وہ اکیلی ہی کافی ہیں سب کے لئے۔۔۔ اخبارات کا ایک ایک لفظ یاد ہوتا ہے ان کو۔۔۔ چاہتی ہیں کہ کچھ بہتر کریں پاکستان کے لئے۔۔۔ لیکن اکثر لوگ اُن کی بات کو سمجھ نہیں سکتے یا وہ سمجھا نہیں سکتیں۔۔۔ تقریر اچھی کرتی ہیں اگر پاکستان میں الیکشن لڑیں تو بہت لوگوں کو بیوقوف بنا سکتی ہیں۔۔۔ تو اس طرح مستقبل کے وزیرِاعظم کا نام مہوش علی ہو گا۔۔۔
اب اس ہستی کا ذکر کرنے جا رہا ہوں جو میرے ہی علاقے کی اور میری ہی برادری کی ہیں لیکن مجھے تو کیا اکثر لوگوں کو ڈر آتا ہے۔۔۔ ہیں بہت اچھی اگر وہ آپ کی دوست ہوں تو پھر کوئی مسئلہ نہیں لیکن اُن کی دشمنی سے ڈرنا چاہئے کیونکہ اگر غصہ آ گیا تو آپ کو محفل سے لے کر گھر تک چھوڑ کر ہی دم لیں گی اور محفل کے تھانے کی ایس ایچ او وہی ہیں قانون کو ہر وقت جیب میں رکھتی ہیں۔۔۔ قانون ان کا اپنا ہے اس لئے یہ جہاں چاہیں جائیں یعنی جس میز پر چاہیں جائیں کون روک سکتا ہے ویسے بھی شیر چاہے گھاس کھائے یا گوشت اس کی مرضی۔۔۔ اکثر لوگ انہیں باجو کہتے ہیں اور محفل پر بوچھی کے نام سے جانی جاتی ہیں۔
غالب بابا تو چلے گئے لیکن اپنا دیوان چھوڑ گئے اور اسی دیوان کو سینے سے لگائے ایک چھوٹی بچی جو اپنا نام جیہ بتاتی ہے کچھ دن ہوئے محفل سے لا پتہ ہے اگر کسی کو خبر ملے تو محفل سے رجوع کریں۔۔۔
اگر بحث ہو اسلام کی اور قرآن سے حوالہ دینا ہو تو کونسا مشکل کام ہے اس لئے اسلام کی میز پر ایک ایسی شخصیت ملے گی جو قرآن سے حوالے دینے میں اتنی ماہر ہے کہ کیا بتاؤں یعنی اللہ تعالٰی نے انہیں قرآن کا کافی علم دیا ہے۔ بحث کرتے ہیں اور پھر کرتے ہی چلے جاتے ہیں نہ سانس ٹوٹتی ہے نہ ہاتھ تھکتے ہیں۔۔۔ بس جی یہ ہمارے فاروق سرور خان صاحب کا ہی کمال ہے۔۔۔
محفل پر آج کل ایک نامعلوم سی سازش ہو رہی ہے جس کے تحت چند لوگوں کو دوڑایا جا رہا ہے کوئی مقصد بھی نہیں بتایا لیکن لالچ دی ہے اور ایسی سازش تیار کی ہے کہ سب دوڑنے کو تیار ہو گئے ہیں کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ ملا کر ایک نامعلوم سی میز لگا دی ہے اور سب کو وہاں کھلی چھوٹ دے دی ہے کہ گپ شپ کرو بعد میں دیکھیں گے کہ کیا کرنا ہے۔۔۔ خود سوچیں ایسا کام تو کوئی پس پردہ بندہ ہی کر سکتا ہے۔ یہ خود پس پردہ ہیں اور نام بھی حجاب رکھا ہوا ہے۔ کیسا؟
یوں چلتے ہیں کہ 10 میٹر کا فاصلہ 10 دن میں مکمل کرتے ہیں جبھی تو آج تک اتنے سالوں میں صرف چند باتیں کر سکیں ہیں۔۔۔ ہیں بڑی انقلابی سوچ کے مالک لیکن بیچاروں کو وقت ہی نہیں ملتا۔۔۔ کبھی کبھی کسی میز پر تشریف لاتے ہیں لیکن بات بڑی پائیدار کرتے ہیں۔ عینک اور ان کا جنم جنم کا ساتھ ہے۔ خود کو محسن حجازی کہلواتے ہیں۔۔۔
اگر آپ مشہور ہونا چاہتے ہیں یعنی دن میں خواب دیکھتے ہیں کہ میں مشہور ہو جاؤ لیکن خوابوں کی تعبیر نہیں ہو رہی تو کوئی مشکل کام نہیں بس آپ کھیل کود اور گپ شپ کی میز پر جاؤ وہاں آپ کو خوابوں کی تعبیر کرنے والی تعبیر اور Damsel ملے گی۔۔۔ ان دونوں کا کام ہی انٹرویو کر کے لوگوں کو مشہور کرنا ہے۔۔۔ شاید کسی ٹی وی چینل سے تعلق ہے یا پھر خود کا چینل بنانے کا ارادہ ہے۔۔۔ لوگوں کے راز جاننے کا بہت شوق ہے اور تو اور پرسنل لائف کے بارے میں بہت پوچھتی ہیں جیسے کیا آپ نے کبھی کسی کو چھیڑا ہے؟ اب بندہ بتائے بھی تو کیا بتائے۔۔۔؟ اس کے علاوہ تلاشی لینے کا بہت شوق ہے اور لوگوں کے پرس اور والٹ کی تلاشی لیتی پھر رہی ہیں۔۔۔
نیم حکیم خطرہ جان۔۔۔ یہ تو سنا تھا لیکن نیم شرارتی مگر ڈاکٹر کس بات کا خطرہ ہو سکتا ہے؟ جی تو بچپن میں شرارتوں کے ماہر ڈاکٹر اور اب میڈیکل اور پی ایچ ڈی ڈاکٹر جناب یونس رضا صاحب صرف دکھ ختم کرنے کا علاج کرتے ہیں۔۔۔ ہر وقت خوشیاں بانٹتے ہیں اور مزاح نگاری میں بھی ڈاکٹر لگتے ہیں۔ اگر کوئی شرارت کرنی ہو اور طریقہ واردات نہ پتہ ہو تو جناب ڈاکٹر صاحب کا نسخہ استعمال کریں۔ ایسا سکون ملے گا کہ ساری زندگی یاد رکھو گئے۔۔۔
آج کل پاک بھارت سرحد پر میدان بنا کر کھیل رہے ہیں۔ یہ تھری ان ون ہیں۔۔۔ یعنی شکل سے سافٹ ویئر انجینیئر لگتے ہیں کبھی کبھی جادو بھی کرتے نظر آئے ہیں۔۔۔ اور ساتھ ساتھ ایک عاجز بادشاہ بننے کا بہت شوق ہے کیونکہ اپنا نام کچھ یوں لکھتے ہیں۔۔۔ "بقلم خود غریب الغرباء فقیر الفقراء قدوۃ المساکین الشیخ سعود عالم خان ابن الحاج سعید احمد خان الھندی عفی عنہ" محفل پر ابن سعید کے نام سے جانے جاتے ہیں۔
ممتاز مفتی کا پتہ نہیں لیکن اُن ہی کی ایک رشتہ دار معلوم ہوتی ہیں۔ زرقا مفتی کے نام سے جانی جاتی ہیں۔ لگتا ہے ممتاز مفتی کو بہت پڑھتی ہیں۔۔۔
مہنگائی اور بے روزگاری بہت ہے اگر ختم کرنا چاہتے ہیں تو جناب فیصل عظیم صاحب سے رابطہ کریں کیونکہ آج کل وہ یہی کام کر رہے ہیں۔۔۔
عجیب عجیب کوئز لکھنے کا بہت شوق ہے محفل میں ہر وقت کوئز ہی شامل کرتے ہیں اور خود کا نام بھی ابو شامل ہی رکھ لیا ہے۔۔۔
کیا کوئی چھوٹا نام سکون نہیں دیتا جو اتنا بڑا رکھ لیا ویسے کالم اچھے لکھ سکتے ہیں لیکن اگر نام چھوٹا کر لیں تو سب جلدی پڑھ سکیں گے۔ آپ خود انداز لگائیں اب خرم شہزاد خرم کوئی چھوٹا نام ہے۔۔۔؟
ایک ہمارے دوست ہیں جن کو راہبری کا کام کرنے کا بہت شوق ہے آج تک کچھ کیا تو نہیں یعنی کوئی پارٹی نہیں بنائی نہ ہی راہبر بن سکے ہیں لیکن نام راہبر رکھ لیا ہے۔۔۔
اگر آپ نے شاعری کی بات کرنی ہو تو اپنے محمد وارث بھائی ہیں نا۔۔۔ محفل کی شاعری کے وارث بھی یہ ہیں جبھی تو کوئی محفل میں شعر نہیں پڑھتا۔ ان کے نزدیک ہی آپ کو ایک سخنور صاحب بھی ملیں گے لیکن اُن کی شخصیت کو جاننا کوئی آسان نہیں۔۔۔ کیونکہ ہر وقت سر اٹھا کر پرندوں کو ہی دیکھتے رہتے ہیں مجھے تو شاعر کم کبوتر باز زیادہ لگتے ہیں۔۔۔
ایک ہمارے محمد عویدص صاحب ہیں۔۔۔ اتنا مشکل نام کے یاد بھی نہیں ہوتا۔۔۔ پہلے آپ ان کا نام یاد کر لیں باقی ان کے بارے میں بعد میں بات کریں گے۔۔۔
ایک بات یاد رکھئے گا وہ یہ کہ جب بھی محفل میں کوئی نیا بندہ آتا ہے تو یہ سب لوگ بڑے ہی ادب سے کھڑے ہو کر اس کا استقبال کرتے ہیں۔۔۔
اس تحریر میں صرف مزاح پیدا کرنے کے لئے کچھ مزاق کیا گیا ہے اس لئے اگر کوئی غلطی ہو گئی ہو تو معذرت چاہتا ہوں۔۔۔ میرا مقصد صرف مزاح ہے نہ کہ کسی کا دل دکھانا۔ اگر کسی کو برا لگے تو میری پوسٹ ختم کر دی جائے۔ اور اگر اچھی لگے تو اس کو مزید آپ لوگ آگے بڑھائیں یعنی محفل آپ کی نظر میں کیا ہے۔۔۔ کچھ دوستوں کے بارے میں لکھا ہے باقی اب آپ لوگ لکھیں۔۔۔
اللہ تعالٰی ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔