حیرت کی چنداں ضرورت نہیں محمود بھائی۔یا حیرت۔۔۔ ۔
جزاک اللہ راجہ محمد امین بھّیا سلامت رہیں ، ارے نہیں محنت کی بات نہیں یہ تو قدرت نے میرے خمیر میں شامل کیا ہے اور میرے لیے روز مرّہ کی طرح ہے۔ سوال کرنا چہ جائیکہ بڑی بات ہوتی ہے مگر جواب ہی فکری بالیدگی کے دروازے کھولتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ احباب ہمارے شعراء کرام کےمکالمے سے ضرور کچھ نہ کچھ سیکھ سکیں گے۔ والسلامبہت خوب سلسلہ شروع کیا ہے مغل صاحب، روایتی انٹرویوز سے ہٹ کر، مبارک قبول ہو، بہت محنت کی ہے آپ نے۔
وارث صاحب ، آدابمحمود صاحب میں منتظر ہوں کہ اعجاز صاحب اس کا آغاز کریں۔
جزاک اللہ شہزادے ۔ بس آپ بھائیوں کی دعائیں شامل ِ حال ہوں تو مزید سلسلے بھی شروع کیے جارہے ہیں۔۔کیا بات ہے م م مغل بھائی بہت اچھا سلسلہ شروع کیا ہے ماشاءاللہ اور جزاک اللہ
جی شکریہ خرم ، جب ہم اس سلسلے کے اتمام کا اعلان کریں گے اور الگ لڑی میں شامل کرلیں گے ، مزید یہ کہ یہ تمام سلسلے محفل کے ادبی پرچے ’’سمت ‘‘ کی زینت بنیں گے۔ پرچے میں اشاعت کے بعد کوئی بھی دوست حوالے کے ساتھ کہیں بھی شامل کرسکتا ہے ۔ مزید کسی قسم کا سوال ہو تو آپ مجھ سے بلاتامل پوچھ سکتے ہیں ۔مغل بھائی میں نے ایک اجازت لینی ہے۔ وہ یہ کہ میرے بلاگ میں محمد وارث صاحب اور اعجاز عبید صاحب کے الگ الگ سیکشن بنے ہوئے ہیں کیا میں آپ کی اور اردو محفل کی اجازت سے یہ انٹرویوز اپنے بلاگ پر بھی شائع کر سکتا ہوں مکمل ہونے کے بعد
شکریہ خرم ہمیں خود انتظار ہے دیگرصاحبانِ کرام کا کہ تشریف لائیں تو یہ سلسلہ آگے بڑھے ۔ جزاک اللہ۔مغل بھائی کیا خوب سوال ہیں اور اسی طرح خوبصورت محمد وارث صاحب کے جواب بھی پڑھ کر مزہ آیا اور نئی باتیں بھی پڑھنے کو ملی لیکن ابھی مکمل نہیں ہے اگلی نشست کا انتظار رہے گا شکریہ
وعلیکم السلام اظہر میاں۔السلام علیکم، میں آپ حضرات سے ایک سوال کرنا چاہتا ہوں ، معزرت کہ اگر بُرا لگے، یہ بھی نہیں پتہ کہ یہاں سوال کیا بھی جا سکتا ہے کہ نہیں۔
انگریزی کے بے ادب میں ایک چیز بدرجہ تُم پائی جاتی ہے اور اُسے بنچ مارک کہتے ہیں، اُردو جس کی میرے ناقص علم کے مطابق پیمانہ بنتی ہے، پوچھنا یہ ہے کہ اسلاف و اساتذہ شعراء جن سے اس فن کی ابتدا ہوئی، اُن کا پیمانہ کیا تھا؟
میں یقین سے کہ سکتا ہوں کہ اگر اُن کا کوئی بھی پیمانہ ہوتا، تو وہ خود پیمانہ نہ بنتے، آُپ لوگ کیا فرماتے ہیں؟
منتظم سے درخواست ہے کہ اگر قوانین سے متصادم ہے میری تحریر تو از راہ عنایت اسے حزف کر دیجیے گا
خاکسار
اظہر