بابا ویلنٹائن کی غیر مستند تاریخ- قسط نمبر: پیٹ کی گدگدی 13

بابا ویلنٹائن کی غیر مستند تاریخ- قسط نمبر: 13 پیٹ کی گدگدی
(پرانی اقساط کے لئے یہاں یا میرے بک مارکس ملاحظہ کیجئے)

لڑکی بابا ویلنٹائن کی قربانی کی احمقانہ کوشش کے بعد پاؤں پٹختے ہوئے واپس جا چکی تھی۔ بابا ویلنٹائن دیوار سے کمر ٹکائے ، منہ لٹکائے زمین پر اکڑوں بیٹھا تھا۔ مولا جٹ حسب معمول لاپروائی کے انداز میں اپنا گنڈاسا سمیت کھڑا تھا، جن ایک ہاتھ سر کی پشت پر رکھے ہوا میں گھور رہا تھا ، سپاہی کافی دیر سے باقی سب افراد کو باری باری دیکھ کر اپنے غیر یقینی مستقبل کے بارے میں اندازہ لگانے کی کوشش کر رہا تھا۔
"آپ کی اتنی بھی غلطی نہیں آقا"
"آپ کو دراصل تیاری کا موقع ہی نہیں ملا" جن کافی دیر سوچنے کے بعد رک رک کر بولا
"ہمم" کہہ کے ویلنٹائن نے سر اٹھا کر جن کی طرف سر اٹھا کر سوالیہ انداز میں دیکھا
"لگتا ہے جیسے وہ اچانک بجلی کی طرح چمک کر چلی گئی" ویلنٹائن ابھی تک پوری طرح سنبھلا نہیں تھا۔
"ہمیں آگے کے بارے میں سوچنا چاہئیے کہ کیا کرنا چاہئے" جن نے مشورہ دیا
"توں کہویں تے کڑی چک لیائیے" مولاجٹ نے اپنے مخصوص انداز میں پیشکش کی۔
"اوئے، مولا جٹ جس نے تمہیں یہاں جادو سے بھیجا ہے اگر اسے پتہ چل گیا کہ یہاں آکر تم نے لڑکیاں اٹھانے کا کام شروع کر دیا ہے تو مار مار کر تمہارا بھرکس نکال دے گی۔" جن نے مولا جٹ کو خبردار کیا۔
سپاہی نہ تو جن کو دیکھ سکتا تھا اور نہ سن سکتا تھا، مگر مولا جٹ کی پیشکش سے اسے تسلی سی ہوگئی، اسنے مزید تصدیق کے لئے ویلنٹائن سے پوچھا " بھائی جان اگر گنڈاسے والے صاحب کی خدمات سے آپ کا کام چل سکتا ہے تو امید ہے کہ آپ کو مجھے ذبح کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی" سپاہی کا لہجہ خوشامدانہ تھا۔
"توں جن دی گل نئیں سنی، تیری فیر وی لوڑ پہ سکدی اے" مولا جٹ کی کے لہجے میں ہلکی سے شرمندگی تھی۔
سپاہی نے حیرت سے ہوا میں جن کو ڈھونڈنے کی ناکام کوشش کی مگر مولا جٹ کے ممکنہ غصے کے پیش نظر مزید کچھ وضاحت مانگنے کی جرات نہ کر سکا۔
"میرے آقا! مجھے افسوس ہے کہ جولیا آپ کی توقع پر پوری نہیں اتری، نہ تو وہ معصوم ہے، نہ شرمیلی اور نہ نازک، آپ خوامخواہ اتنے دن سے جیل میں پڑے ہوئے ہیں۔ آپ کے لئے تو وہ محبت کے قابل نہیں ہے۔" ، "اورہاں اس شوخ لڑکی کا نام جولیا ہے" ، جن نے ہمدردی کرتے ہوئی کہا۔
"ایسا مت کہو جن، جب اس کا شوخ انداز مجھے یاد آتا ہے تو میرے پیٹ میں گدگدی ہونے لگتی ہے" ویلنٹائن کا چہرہ شرم سے سرخ ہوگیا۔
"یہ پیٹ کی گدگدی کیا ہوتی ہے بھائی جان "؟ سپاہی نے حیرت سے ویلنٹائن کو پوچھا
"اوووووے تینوں شرم نہیں آندی وڈے بھرا کولوں ایہنج دیا پرسنل گلاں پوچھنا ایں" مولا جٹ غصے سے سپاہی پر دھاڑا
جن کے چہرے پر ہلکی ہلکی معنی خیز مسکراہٹ تھی۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہاہاہا۔
یہ قسط بہت مزیدار ہے۔
بڑے طویل عرصہ بعد پڑھنے کو ملی۔
خوش آمدید اور السلام علیکم۔
کیسے مزاج ہیں؟
 
Top