بابا ویلنٹائن کی غیر مستند تاریخ- قسط نمبر 14 حسد کی تلاش
(اگلی اقساط کے لئے مصنف کے بک مارکس چیک کریں یا پھر یہاں کلک کریں)
"تو پھر یہ بات طے ہے کہ جولیا بی بی جیسی بھی ہے" آپ کو قبول ہے جن نے صورتحال کو واضح کرنے کی کوشش کی۔
"تقریبا" ویلنٹائن کے لہجے میں دل و دماغ کے درمیان جاری ابھی تک کشمکش کی جھلک محسوس ہو رہی تھی۔
"میری مانیں تو قاضی صاحب سے شادی کرنے کے لئے مدد مانگیں، میری شادی بھی انہی کی مدد سے ہی وقوع پذیر ہوئی تھی، میری غلطیوں کے باوجود" سپاہی ویلنٹائن کا قصہ نمٹانا چاہتا تھا تاکہ اس کی بھی اس صورتحال سے جان چھوٹ جائے۔
"کیسی مدد " ویلنٹائن نے سپاہی کو دیکھ کر پوچھا؟
"دیکھیں جی ، میں حوالدار صاحب کی بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا، حوالدار کے باپ نے مجھ سے پوچھا تم کرتے کیا ہو؟ میں نے کہا کچھ بھی نہیں تو حوالدار کے چھوٹے بھائی نے مجھ سے پوچھا کہ شادی کے بعد کیا کروگے ؟ تو میں نے کہا کہ وہی جو سارے شوہر کرتے ہیں۔ اس بات پر حوالدار صاحب اور ان کے چھوٹے بھائی نے مجھے خوب پیٹا جیسے میں نے کوئی بری بات کر دی ہو، ایسے میں قاضی صاحب وہاں آگئے اور انہوں نے سمجھایا کہ اس کا مطلب تھا کہ جیسے سارے شوہر شادی کے بعد کمائی کرتے ہیں تو یہ بھی کام دھندہ کرے گا۔ پھر انہوں نے حوالدار سے ہی کہا کہ اس کو جیل میں نوکری دے دو، یوں میرا رشتہ پکا ہوا۔"
"اس کا مطلب ہے کہ جب جیلر کا بیٹا مجھے پیٹ رہا تھا، اس وقت اگر قاضی وہاں ہوتا تو میری شادی آرام ہوجاتی" ویلنٹائن ماضی کی تکلیف کو یاد کرتے ہوئے بولا۔
"ارے ہاں جولیا مجھ سے قربانی کا سوال کر رہی تھی، تو قربانی تو میں دے ہی رہا ہوں، کیا اس کے بھائی کے ہاتھوں سے پٹنا، اتنے دن جیل میں رہنا اور اس سپاہی کی بونگیاں برداشت کرنا ، کیا یہ سب قربانی نہیں ؟ کیوں بھائی جن ؟" ویلنٹائن حقائق کا تجزیہ کرنے لگا
"بات تو صحیح ہے آقا" جن بھی ویلنٹائن کی سمجھ سے متاثر ہوا۔
"مگر یہ بات جولیا کو بھی تو سمجھ آنی چاہئے، مگر اسے سمجھائے گا کون؟" جن نے مزید کہا
"یار جن تم ایسا کرو کہ تم کسی لڑکی کا روپ بدل کر جولیا کے گھر جاکر اسے یہ بات سمجھاؤ" ویلنٹائن نے فورا منصوبہ بنا کر جن پر اپنا حکم صادر کر دیا۔
"مگر میرے آقا اگر میں نے آپ کی قربانیوں کا تذکرہ لڑکی بن کر جولیا سے کیا تو وہ پوچھے گی کہ میں یہ باتیں کیسے جانتی ہوں ؟ لا محالہ وہ یہ نتیجہ نکالے گی کہ آپ کے دوسری لڑکیوں سے بھی یارانے ہیں اور وہ مجھ سے حسد کرے گی۔" جن نے خدشہ ظاہر کردیا۔
"حسد" ، ارے واہ حسد " ویلنٹائن کچھ سوچ کر مسکرانے لگا
"ارے محبت میں حسد کا مزا ہی کچھ اور ہوگا، اگر وہ تمہارے مجھ سے ملنے پر حسد کرے تو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ مجھے پسند کرتی ہے" ویلنٹائن خوشی سے اچھلتے ہوئے وضاحت کرنے لگا۔
جن بھی اس مشن پر نکلنے کے لئے پر تولنے لگا۔
(اگلی اقساط کے لئے مصنف کے بک مارکس چیک کریں یا پھر یہاں کلک کریں)
"تو پھر یہ بات طے ہے کہ جولیا بی بی جیسی بھی ہے" آپ کو قبول ہے جن نے صورتحال کو واضح کرنے کی کوشش کی۔
"تقریبا" ویلنٹائن کے لہجے میں دل و دماغ کے درمیان جاری ابھی تک کشمکش کی جھلک محسوس ہو رہی تھی۔
"میری مانیں تو قاضی صاحب سے شادی کرنے کے لئے مدد مانگیں، میری شادی بھی انہی کی مدد سے ہی وقوع پذیر ہوئی تھی، میری غلطیوں کے باوجود" سپاہی ویلنٹائن کا قصہ نمٹانا چاہتا تھا تاکہ اس کی بھی اس صورتحال سے جان چھوٹ جائے۔
"کیسی مدد " ویلنٹائن نے سپاہی کو دیکھ کر پوچھا؟
"دیکھیں جی ، میں حوالدار صاحب کی بہن سے شادی کرنا چاہتا تھا، حوالدار کے باپ نے مجھ سے پوچھا تم کرتے کیا ہو؟ میں نے کہا کچھ بھی نہیں تو حوالدار کے چھوٹے بھائی نے مجھ سے پوچھا کہ شادی کے بعد کیا کروگے ؟ تو میں نے کہا کہ وہی جو سارے شوہر کرتے ہیں۔ اس بات پر حوالدار صاحب اور ان کے چھوٹے بھائی نے مجھے خوب پیٹا جیسے میں نے کوئی بری بات کر دی ہو، ایسے میں قاضی صاحب وہاں آگئے اور انہوں نے سمجھایا کہ اس کا مطلب تھا کہ جیسے سارے شوہر شادی کے بعد کمائی کرتے ہیں تو یہ بھی کام دھندہ کرے گا۔ پھر انہوں نے حوالدار سے ہی کہا کہ اس کو جیل میں نوکری دے دو، یوں میرا رشتہ پکا ہوا۔"
"اس کا مطلب ہے کہ جب جیلر کا بیٹا مجھے پیٹ رہا تھا، اس وقت اگر قاضی وہاں ہوتا تو میری شادی آرام ہوجاتی" ویلنٹائن ماضی کی تکلیف کو یاد کرتے ہوئے بولا۔
"ارے ہاں جولیا مجھ سے قربانی کا سوال کر رہی تھی، تو قربانی تو میں دے ہی رہا ہوں، کیا اس کے بھائی کے ہاتھوں سے پٹنا، اتنے دن جیل میں رہنا اور اس سپاہی کی بونگیاں برداشت کرنا ، کیا یہ سب قربانی نہیں ؟ کیوں بھائی جن ؟" ویلنٹائن حقائق کا تجزیہ کرنے لگا
"بات تو صحیح ہے آقا" جن بھی ویلنٹائن کی سمجھ سے متاثر ہوا۔
"مگر یہ بات جولیا کو بھی تو سمجھ آنی چاہئے، مگر اسے سمجھائے گا کون؟" جن نے مزید کہا
"یار جن تم ایسا کرو کہ تم کسی لڑکی کا روپ بدل کر جولیا کے گھر جاکر اسے یہ بات سمجھاؤ" ویلنٹائن نے فورا منصوبہ بنا کر جن پر اپنا حکم صادر کر دیا۔
"مگر میرے آقا اگر میں نے آپ کی قربانیوں کا تذکرہ لڑکی بن کر جولیا سے کیا تو وہ پوچھے گی کہ میں یہ باتیں کیسے جانتی ہوں ؟ لا محالہ وہ یہ نتیجہ نکالے گی کہ آپ کے دوسری لڑکیوں سے بھی یارانے ہیں اور وہ مجھ سے حسد کرے گی۔" جن نے خدشہ ظاہر کردیا۔
"حسد" ، ارے واہ حسد " ویلنٹائن کچھ سوچ کر مسکرانے لگا
"ارے محبت میں حسد کا مزا ہی کچھ اور ہوگا، اگر وہ تمہارے مجھ سے ملنے پر حسد کرے تو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ مجھے پسند کرتی ہے" ویلنٹائن خوشی سے اچھلتے ہوئے وضاحت کرنے لگا۔
جن بھی اس مشن پر نکلنے کے لئے پر تولنے لگا۔