بابا ویلنٹائن کی غیر مستند تاریخ- قسط نمبر : 16

بابا ویلنٹائن کی غیر مستند تاریخ- قسط نمبر: 16 - ویلنٹائن کی کزن
پرانی اقساط کے لئے مصنف کے بک مارکس یا یہاں کلک کریں


حوالدار اپنے کمرے میں سر پکڑ کر بیٹھا تھا کہ سپاہی کمرے میں داخل ہوا اور پوچھنے لگا "کیا ہوا جناب؟ مولا جٹ نے تو آپ کا کان اکھیڑا تھا اور آپ نے اپنا سر پکڑا ہوا ہے؟"
"یار میری تو زندگی اجیرن ہو گئی ہے، جب سے یہ پادری گلے پڑا ہے کوئی نہ کوئی مصیبت آرہی ہے ۔" حوالدار پریشان لہجے میں بولا
"اب کیا ہوا؟ " سپاہی نے پوچھا
"مجھے لگتا ہے کہ بڑھاپے میں جیلر صاحب کا دماغ چل گیا ہے ۔ بہکی بہکی باتیں کرنے لگے ہیں" حوالدار نے بتانا شروع کیا
مجھے کہنے لگے کہ " میرا ایک بہت ضروری کام کر دو، ایک لڑکی ڈھونڈ کر گرفتار کر کے لا دو ، میں تمہیں جو کہو گے انعام دوں گا،"
"تو اس میں دماغ چلنے والی کیا بات ہے؟ آپ کو تو خوش ہونا چاہئے کہ جیلر نے انعام کا وعدہ کیا ہے بس ایک لڑکی ڈھونڈ کر لانے پر" سپاہی کو حیرت ہوئی
"ابے پوری بات تو سن، آگے سے مجھے کہنے لگا جیلر کہ دیکھو میں تمہیں بہت پسند کرتا ہوں کیونکہ تمہاری شکل میرے کبوتر سے ملتی ہے۔ " حوالدار بیزاری سے بولا
"تو اس میں بری بات کیا ہے؟ آپ نے بھی تو مجھے کئی دفعہ کہا ہے کہ آپ میری عزت اس لئے کرتے ہیں کیونکہ میری شکل آپ کے دوست کے گدھے سے ملتی ہے؟"
"اور میری بیوی یعنی آپ کی بہن نے بھی مجھے کئی دفعہ کہا کہ میں تو ان کے خاندانی پالتو کتے سے بھی زیادہ حسین ہوں" سپاہی نے حوالدار کی تشفی کے لئے بہت سی مثالیں دیں
"اففف۔۔۔۔ میں بھی کس کے ساتھ سر کھپا رہا ہوں" حوالدار نے سر پیٹ لیا

----------------
"آقا مجھ پر مہربانی کریں، مجھے واپس بوتل میں بند کردیں" جن آکر ویلنٹائن کے قدموں میں گر کر روتے ہوئے بولا۔
"کیوں کیا ہوا، تم جن ہو کر کس بات سے ڈر گئے" ویلنٹائن کو بہت حیرت ہوئی
"آقا مجھے راستے میں آپ کا دوست مولا جٹ ملا اس نے مجھے ایسے ایسے آئڈئیے سنائے کہ میں شرم سے پانی پانی ہوگیا" جن کا لہجہ ابھی تک پریشان تھا۔
"آخر ہوا کیا " ؟ ویلنٹائن کا تجسس بڑھ رہا تھا
" مولا جٹ نے مجھے کہا ہے کہ میں جیلر کے بیٹے کو لڑکی بن کر اپنی محبت کے جال میں پھنساؤں، جب میرے قریب آئے گا تو خود ہی جل کر فنا ہو جائے گا، پھر یہی طریقہ میں جیلر پر بھی آزماؤں۔ ایسے آپ کا راستہ صاف ہو جائے گا اور جولیا آپ کو مل جائے گی" جن نے تفصیل بتائی
"ہیییں" ویلنٹائن حیرت سے بولا
"آقا مجھے بوتل میں بند کردیں میں یہ کام نہیں کر سکتا، میں جن ہوں کوئی طوائف نہیں ہوں" جن دوبارہ قدموں میں گر کر گڑگڑانے لگا
"یار یہ مولا جٹ تو کبھی کبھی بہت بیوقوفی کی باتیں کرتا ہے ، مجھے جولیا کو ایسے نہیں پانا ہے ، تم فکر نہ کرو ہم ایسا کوئی الٹا کام نہیں کرینگے " ویلنٹائن نے جن کو تسلی دی
"اچھا یہ بتاؤ تم جولیا کو سمجھانے گئے تھے وہاں کیا ہوا" ؟ ویلنٹائن نے پوچھا
"میں جب جولیا سے ملنے اس کے گھر گیا تو اس کا بھائی پہلے تو مجھے حیرت سے دیکھنے لگا ، پھر سر سے پاؤں تک شکی نظروں سے میرا جائزہ لیتا رہا پھر مسکرانے لگا پھر مجھے خوشی خوشی جولیا کی طرف بھیج دیا"
پھر میں نے جولیا کو آپ کی سچی محبت اور اس کی خاطر آپ کے مار کھانے، جیل کاٹنے اور رحم دلی اور جذبات کی پاکیزگی کے بارے میں بتایا تو وہ سمجھی"
"پھر مجھ سے ذرا شکی نظروں سے پوچھنے لگی کہ میں آپ کو کیسے جانتی ہوں ؟" تو میں نے بتایا کہ میں آپ کی دور کی کزن ہوں "
اور واپسی پر مجھے مولا جٹ ملا اور مجھے واہیات آڈئیے دینے لگا " جن نے سارا سفرنامہ بیان کر دیا
"تم فکر نہ کرو، میں تمہیں کسی برے کام کا حکم نہیں دوں گا" ویلنٹائن نے جن کو تسلی دی مولا جٹ کو میں سمجھا لوں گا۔

-------------------
"ویلنٹائن مجھے تمہاری مدد کی سخت ضرورت ہے" جولیا نے اچانک آکر ویلنٹائن سے بڑی بے چارگی سے کہا
"تمہاری خاطر میں کچھ بھی کروں گا" ویلنٹائن نے ہکا بکا رہ جانے کے باوجود دل کی بات سنبھال کر کہ دی
"میں یہ بات صرف تم سے کہ سکتی ہوں کیونکہ میں جان گئی ہوں کہ تم مجھ سے سچی محبت کرتے ہو۔ " جولیا کے چہرے پر دلفریب مسکراہٹ چھا گئی
"تم کہو تو سہی" ویلنٹائن کی بے چینی قابل دید تھی
"مسئلہ یہ ہے کہ اگر یہ راز باہر نکلا تو ہمارے خاندان کی بہت رسوائی ہوگی، اسی لئے صرف تم سے ہی یہ ذکر کر رہی ہوں بات دراصل یہ ہے کہ میرا باپ اور بھائی دونوں ہی ایک ہی لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہیں ۔ اور میرا باپ اس لڑکی کو حاصل کرنے کے لئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہے وہ میرے بھائی کو گھر سے نکال دے گا اور اس لڑکی سے شادی کر لے گا ۔ اگر تم اس لڑکی کو ڈھونڈ کر لے آؤ تو وہ ہم دونوں کی شادی خوشی خوشی کر دے گا۔ اور تم اس لڑکی کو اچھی طرح جانتے بھی ہو" جولیا نے اپنے مسئلے کی تفصیل بتائی
"تم بتاؤ تو سہی جولیا، میں کچھ بھی کروں گا تمہارے لئے" ویلنٹائن یوں بولا جیسے وہ پہاڑ بھی کھود ڈالے گا
"وہ لڑکی تمہاری کزن ہے، جو اس دن مجھ ملنے آئی تھی" جولیا نے اس لڑکی کے بارے میں بتایا
"نہییییییں" جن اس قدر زور سے چیخا کہ پوری جیل کی دیواریں ہل گئیں اور جولیا گر کر بے ہوش ہوگئی
 

عاطف ملک

محفلین
میں تمہیں بہت پسند کرتا ہوں کیونکہ تمہاری شکل میرے کبوتر سے ملتی ہے۔

آپ نے بھی تو مجھے کئی دفعہ کہا ہے کہ آپ میری عزت اس لئے کرتے ہیں کیونکہ میری شکل آپ کے دوست کے گدھے سے ملتی ہے؟
ہاہاہا۔۔۔۔۔اچھی ہے یہ قسط۔
بہت زیادہ اچھی نہیں لگی لیکن کہانی کو صحیح carry کیا ہے۔
سلامت رہیں
 
Top