بی بی سی اردو کی سائٹ پر نئے فونٹ کا استعمال

نبیل

تکنیکی معاون
بی بی سی اردو کی ویب سائٹ کی ری ڈیزائننگ کا عمل کچھ عرصے سے جاری ہے۔ آج میں نے اس سائٹ پر نظر ڈالی تو مجھے اس پر اردو متن مختلف انداز میں نظر آیا۔ فائر بگ سے کریدنے پر معلوم ہوا کہ کسی BBCNassim نامی فونٹ کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ معلوم نہیں کہ آیا یہ مستقل تبدیلی ہے یا عارضی ہے۔ دیکھنے میں تو اردو نسخ ایشیا ٹائپ سے خاص بہتر نظر نہیں آ رہا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ میرے سسٹم پر یہ فونٹ انسٹال نہ ہوا ہو۔ لیکن بی بی سی کی سائٹ پر اب فونٹ ڈاؤنلوڈ کے روابط بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔ اگر کسی صاحب کو اس بارے میں مزید معلومات کا علم ہو تو یہاں ضرور شئیر کریں۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
نبیل بھائی،

اس فونٹ کا نام "نسیم" ہے۔ بی بی سی عربی اور بی بی سی فارسی پر اس کا استعمال پہلے سے ہی جاری ہے۔ مجھے علم نہیں تھا کہ بی بی سی اردو پر بھی اس کا استعمال شروع ہو گیا ہے۔

یہ فونٹ ٹائپوگرافی کے حلقوں میں کافی پسند کیا گیا تھا، اور اڈوب اِن ڈیزائن کے لیے لکھے گئے تصمیم میں بھی یہ شامل ہے۔ سسٹم پر اس کے انسٹال ہونے کی ضرورت بھی نہیں کیونکہ بی بی سی پر اس کا استعمال بطور ویب فونٹ ہو رہا ہے، اور میری رائے میں یہ ویب فونٹس کی تکنیک کی ایک اچھی اور اہم مثال ہے۔
 
جب بی بی سی عربی سائٹ پر اس کا استعمال شروع کیا گیا تھا اس وقت اس حوالے سے ہماری عارف کریم صاحب سے بات بھی ہوئی تھی۔ انھیں دنوں ہم نے اردو ویب کے لئے ایک چھوٹا سا فونٹ بھی تیار کیا تھا جس کو ابھی استعمال نہیں کیا گیا ہے۔ اور انھیں دنوں ہم نے ایک عدد کسٹم سی ایس ایس لکھا تھا جس سے گوگول پلس کے محض اردو مواد کو نستعلیق میں دیکھنا ممکن ہو سکا تھا۔ :)
 

دوست

محفلین
مجھے اس فونٹ سے ایک فارسی، دری، اردو فونٹ کی یاد آ رہی ہے جو محفل کی رکن مہوش علی نے کہیں سے ڈھونڈا تھا۔ کیا بھلا سا نام تھا اس کا، وہ اسی طرح کا بولڈ تھا اور اچھا لگتا تھا۔
 

Ukashah

محفلین
نئی ظاہری صورت تو پہلے سے اچھی ہو گئی ہے ، لیکن فونٹ انتہائی گھٹیا استعمال کیا ہے ۔ شاید تجربہ کر رہے ہیں ، اور کچھ دنوں تک فونٹ تبدیل کردیں ۔
 

mfdarvesh

محفلین
میرے پاس تو یہ کچھ ایسا نظر آرہا ہے
2cncchk.jpg


اور میرے خیال میں یہ پہلے سے بہتر دکھ رہا ہے
 

نبیل

تکنیکی معاون
میری یادداشت کے مطابق یہ غدیر فونٹ سے مشابہ ہے۔ فونٹ کی پسند ہر ایک کی اپنی ہوتی ہے۔ میرے خیال میں اردو نسخ ایشیا ٹائپ فونٹ اردو متن دکھانے کے لیے قدرے بہتر ہے، لیکن ویب ٹیکنالوجی کے اعتبار سے ایک ناقص فونٹ ہے۔ اس کو استعمال کرکے ویب پیج کا لے آؤٹ متوازن رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
 

عارف انجم

محفلین
بی بی سی کے سینئر کریٹیو ڈائریکٹر نے اس صفحے پر ورلڈ سروس کی ری ڈیزائزننگ اور فونٹ کے بارے میں تفصیلات دی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نسیم فونٹ میں بی بی سی کے لیے خاص طور پر ترمیم اور ہنٹنگ کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی فرمایا ہے کہ اردو ویب سائیٹ سے لوگوں کو فونٹ ڈاؤنلوڈ کرنا نہیں آتا تھا اس لیے ویب فونٹ استعمال کرنا پڑا۔

Yet, especially in the case of Urdu, the need for this diversity is so acute, and catering for it is so challenging that, the BBC Urdu site is the only news site in Urdu that actually uses HTML to display text. Other news websites in Urdu publish their news story pages as GIF images generated using desktop publishing software specially developed to accommodate the typographic styles the Urdu readers are accustomed to.

Since this approach has major issues, including accessibility and SEO to name just two, until now, on the BBC Urdu site we have tried to address this by offering a custom designed font as a free download for users to install on their systems. Even this has its issues as a considerable section of our users don't have the means to install fonts on their systems.
 

بلال

محفلین
کیا اس فانٹ میں ”ہ“ تھوڑی عجیب نہیں لگ رہی۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے جہاں بھی ”ہ“ لگی ہے وہاں پر ایک ”دندانہ“ زیادہ ہے۔ جبکہ ہمارے ہاں دیگر نسخ طرز کے فانٹس میں ایسا نہیں۔
مزید بی بی سی اردو کا یہ فانٹ کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس کا لائسنس کیا کہتا ہے؟
اس کے علاوہ بات تو موضوع سے ہٹ کے ہے لیکن پھر بھی کر رہا ہوں کہ ماہرین اگر اس ویب فانٹ ٹیکنالوجی پر تھوڑی سی روشنی ڈالیں تو مجھ جیسے کئی لوگوں کا بھلا ہو سکتا ہے کیونکہ میں نے پڑھا تھا کہ یہ مختلف براؤزر کے ساتھ مختلف طریقوں سے لگایا جاتا ہے۔ کیا بی بی سی اردو نے ہر براؤزر کے لئے مختلف طریقے اپنا رکھے ہیں یا ایسی کوئی کوڈنگ ہے جو ہر براؤزر کے ساتھ ٹھیک کام کرتی ہے کیونکہ یہ ویب فانٹ تو ie6 پر بھی ٹھیک چل رہا ہے۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
کیا اس فانٹ میں ”ہ“ تھوڑی عجیب نہیں لگ رہی۔ مجھے ایسا لگ رہا ہے جیسے جہاں بھی ”ہ“ لگی ہے وہاں پر ایک ”دندانہ“ زیادہ ہے۔ جبکہ ہمارے ہاں دیگر نسخ طرز کے فانٹس میں ایسا نہیں۔

بالکل، ایسا ہی ہے۔ "ہ" کی ابتدائی اشکال میں کبھی دندانہ استعمال ہوتا ہے اور کبھی نہیں، مثلاً "ہمارا" میں "ہ" کے ساتھ دندانہ ہے، "اہلیہ" میں نہیں، لیکن نسیم میں "ہ" کی تمام ابتدائی اشکال میں دندانہ استعمال ہو رہا ہے۔ و اللہ اعلم کہ یہ عربی/اردو کا جھگڑا ہے یا فونٹ ڈیزائنرز کی سستی۔ :) (اردو نسخ ایشیا ٹائپ بھی اس معاملے میں نسیم ہی کی مانند ہے۔)

مزید بی بی سی اردو کا یہ فانٹ کہاں سے حاصل کیا جا سکتا ہے اور اس کا لائسنس کیا کہتا ہے؟

نسیم روزیٹا ٹائپ سے خریدا جا سکتا ہے۔ لائسنس کی تفصیلات بھی ان کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

اس کے علاوہ بات تو موضوع سے ہٹ کے ہے لیکن پھر بھی کر رہا ہوں کہ ماہرین اگر اس ویب فانٹ ٹیکنالوجی پر تھوڑی سی روشنی ڈالیں تو مجھ جیسے کئی لوگوں کا بھلا ہو سکتا ہے

ویب فونٹس کے لیے آپ The Essential Guide to @font-face پڑھ سکتے ہیں۔ اس تکنیک کا خلاصہ کچھ یوں ہے: آپ اپنے ویب پیج میں استعمال ہونے والا فونٹ بھی اپنے ویب سَروَر پر رکھ دیتے ہیں اور پھر سی ایس ایس کے @font-face رُول کے ذریعے اس فونٹ کو استعمال کرتے ہیں۔ ویب پیج کے ساتھ وہ فونٹ بھی ڈاؤنلوڈ ہوتا ہے اور براؤزر اس فونٹ کو سی ایس ایس میں لکھے رُولز کے تحت متن کو اسٹائل کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔

میں نے پڑھا تھا کہ یہ مختلف براؤزر کے ساتھ مختلف طریقوں سے لگایا جاتا ہے۔ کیا بی بی سی اردو نے ہر براؤزر کے لئے مختلف طریقے اپنا رکھے ہیں یا ایسی کوئی کوڈنگ ہے جو ہر براؤزر کے ساتھ ٹھیک کام کرتی ہے کیونکہ یہ ویب فانٹ تو ie6 پر بھی ٹھیک چل رہا ہے۔

مختلف براؤزرز میں ویب فونٹس کے استعمال کا فرق (کافی حد تک، لیکن مکمل نہیں) فونٹ کے فارمیٹ تک محدود ہے، لیکن Web Open Font Format (WOFF) کی بڑھتی ہوئی سپّورٹ کے ساتھ یہ فرق بھی اب ختم ہونے کو ہے۔ احتیاطاً اب بھی ویب ڈیزائنرز ویب فونٹ کے طور پر استعمال ہونے والے فونٹ کو تمام فارمیٹس میں منتقل کرنے کے بعد ان فارمیٹس کا اندراج اپنے @font-face رُول میں کر دیتے ہیں، تاکہ ہر براؤزر اپنی پسند کا فارمیٹ ڈاؤنلوڈ کر کے استعمال کر لے۔ ان تمام باتوں کی تفصیلات آپ کو اوپر دیے گئے ربط میں بھی مل جائیں گی۔
 
Top