راحیل فاروق
محفلین
آداب!
کچھ روز پہلے ایک غزل پوسٹ کی تھی۔ بڑا مزا آیا۔ شاید آپ کو بھی آیا ہو۔ تکلیف یہ ہوئی ہے کہ اپنے کلام کو جلی حروف میں دیکھنے کی عادت سی پڑ گئی ہے۔ لہٰذا ایک قدیمی غزل آپ سب کی سابقہ، حالیہ، آئندہ محبتوں کے نام!
کچھ روز پہلے ایک غزل پوسٹ کی تھی۔ بڑا مزا آیا۔ شاید آپ کو بھی آیا ہو۔ تکلیف یہ ہوئی ہے کہ اپنے کلام کو جلی حروف میں دیکھنے کی عادت سی پڑ گئی ہے۔ لہٰذا ایک قدیمی غزل آپ سب کی سابقہ، حالیہ، آئندہ محبتوں کے نام!
تم مجھے بھول جاؤ گے صاحب؟
تم مجھے بھول پاؤ گے صاحب؟
میں شریف آدمی، مجھے چھوڑو
خود کو کیا منہ دکھاؤ گے صاحب؟
تم نہیں مانتے، مناتا ہوں
میں نہ مانوں، مناؤ گے صاحب؟
تم تو خود شعلہءِ فروزاں ہو
آگ کیسے بجھاؤ گے صاحب؟
دل تو زندہ نہ ہو سکے گا اب
کتنے محشر اٹھاؤ گے صاحب؟
میری حالت ہے دیکھنے والی
دیکھنے بھی نہ آؤ گے صاحب؟
خود سے بھی بڑھ کے جانتا ہوں تمھیں
مجھے کیا کیا بتاؤ گے صاحب؟
کتنی پیاری ہیں یہ گہر آنکھیں
انھیں کب تک چراؤ گے صاحب؟
مان جاؤ کہ عشق ہے راحیلؔ
کتنی باتیں بناؤ گے صاحب؟
(12 دسمبر 2010)