گل بانو
محفلین
ایک جملہ جو اکثر میرےذہن میں ابھر کر ڈوب جاتا ہے کہ خوشی کیا ہے؟ تو شاید اب میں نے جانا کہ خوشی تو اندر سے اٹھتی ہے اور پورے جسم پر چھا جاتی ہے۔ ایک سُرور میں مُبتلا کر دیتی ہے تو جیسے انگ انگ بولنے لگتا ہے۔ اس کی وجوہات چاہے کچھ ہوں ۔ دُکھ کی کیچڑ میں خوشی کے کنول بھی کھل سکتے ہیں۔ انسان جو احساسات کی پوٹلی ہے وہ ہر چیز کو اپنی آنکھ سے دیکھتا ہے تو خوشی اور دکھ کا رنگ بھی اُس پر اُسی انداز کا ہوتا ہے۔ شاید دوسروں کے نزدیک وہ اتنے دُکھ یا خوشی کی بات نہ ہوتی ہو۔ ہر انسان اپنی خوشی کے لیئے کسی انہونی کے انتظار میں رہتا ہے پر خُوشی تو اُس کے اپنے اندر چھُپی ہوتی ہے، جسے وہ کھوج نہیں پاتا اور بس آہیں بھر بھر کر زندگی گزار دیتا ہے۔ پر یہ بات بھی ہے کہ دُکھ کے کیچڑ میں خوشی کے پھول کھلانا کچھ ایسا آسان بھی نہیں یا شاید ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ جِس نے یہ ہُنر جانا شاد ہوا۔
گُل بانو
گُل بانو