کاشفی
محفلین
غزل
(نواب سید محمد خاں، رند)
دل کو پھر کاکل میں الجھاتے ہیں ہم
سر پہ پھر روز سیہ لاتے ہیں ہم
اے اجل آچک خدا کے واسطے
زندگی سے اب تو گھبراتے ہیں ہم
کل کہہ آئے تھے نہ آوینگے کبھی
بن بلائے آج پھر جاتے ہیں ہم
ہم پہ بہتاں اور کی الفت کا ہے
لے ترے سر کی قسم کھاتے ہیں ہم
رند جب ملتے ہیں وہ تنہا کبھی
دوڑ کر اُن سے لپٹ جاتے ہیں ہم
مسکرا کر کہتے ہیں وہ ناز سے
بس انہیں باتوں سے گھبراتے ہیں ہم