ن
نامعلوم اول
مہمان
1
خاموش، اُداس، تنہا،بھیگی آنکھیں
کیا مجھ کو نہ پیاری تھیں وہ پیاری آنکھیں
یہ ایک سوال خود سے پوچھوں گا ضرور
یاد آئیں گی جب کبھی وہ کالی آنکھیں
2
عکسِ رخِ محبوب سے خالی آنکھیں
قسمت میں ہماری ہیں سوالی آنکھیں
ہر وقت ستانے کے لیے اے کامل ؔ
رہتی ہیں تصور میں وہ کالی آنکھیں
خاموش، اُداس، تنہا،بھیگی آنکھیں
کیا مجھ کو نہ پیاری تھیں وہ پیاری آنکھیں
یہ ایک سوال خود سے پوچھوں گا ضرور
یاد آئیں گی جب کبھی وہ کالی آنکھیں
2
عکسِ رخِ محبوب سے خالی آنکھیں
قسمت میں ہماری ہیں سوالی آنکھیں
ہر وقت ستانے کے لیے اے کامل ؔ
رہتی ہیں تصور میں وہ کالی آنکھیں