چہروں پہ جمی گرد ہے تو ہے میں ہوں جذبوں کا لہو سرد ہے تو ہے میں ہوں سب خواب ہوئی راحتِ ایاّمِ وصال اب ہے تو فقط درد ہے تو ہے میں ہوں