ن
نامعلوم اول
مہمان
ہر لمحہ غمِ نو میں گرفتار نہ تھا
بے چارۂ و بے یارو مددگار نہ تھا
وحشت تو ہمیشہ سے ہے کاملؔ لیکن
دل اس قدر آ شفتہ و بیزار نہ تھا
بے چارۂ و بے یارو مددگار نہ تھا
وحشت تو ہمیشہ سے ہے کاملؔ لیکن
دل اس قدر آ شفتہ و بیزار نہ تھا