رہنے دے میرے حال پر اے چارہ گر مجھے!

میری اک چھوٹی سی کوشش۔ :

دیتے ہیں روز دعوتِ فکر و نظر مجھے
یہ پھول یہ ستارے سمجھ کر بشر مجھے

چڑھ کر نظرپہ تیری ملا یہ ثمر مجھے
آنکھوں میں اپنی رکھتے ہیں اہلِ نظرمجھے

مت چھیڑزخمِ دل کو نہ پہنچا ضرر مجھے
رہنے دے میرے حال پہ اے چارہ گرمجھے

ہنستے ہیں زخمِ دل بھی تو اب دیکھکر مجھے
میرا جو حال ہے وہ نہ آیا نظر مجھے

جرَاح تیری عقل کے قربان جائیے
دکھلا رہا ہے میرا ہی دل چیر کر مجھے

قاتل کی کم سنی سے ہے جینا مجھے گراں
کرنے دو اپنی زندگی یونہی بسر مجھے

لاؤں کہاں سے تاب میں گرمئ حسن کی
آتا نظر ہے حسن کا شعلہ شرر مجھے

پردے لرزتے یوں ہیں حریمِ جمال کے
لینا ہے انتقامِ فریبِ نظر مجھے

ہے امتزاجِ حسن و محبت عجب فریب
میری خبر انھیں ہے نہ انکی خبر مجھے

پھر کیوں کسی کے در کی جبیں سائی میں کروں
قسمت نے جب پھرا ہی دیا در بدر مجھے

بسمل اثریہ تیری ہی دیوانگی کا ہے
کھانے کو دوڑتا ہے یونہی گھر کا گھر مجھے
 

الف عین

لائبریرین
ویسے اصلاح کی ضرورت نہیں ہے، لیکن اگر واقعی کسی قسم کا مشورہ درکار ہو تو ’اصلاح سخن‘ فورم میں پوسٹ کیا کریں
 
شکریہ وارث اور اعجاز صاحب۔ آپ جیسے قابلِ محترم اساتذہ کے ان کلمات سے طبیعت خوش ہوگئی ۔
بھئی غزل تو خوب ہے لیکن ہمیں "قابلِ احترام" تو سمجھ آتا ہے لیکن "محترم" کو قابل کے ساتھ "زیر" لگا کر فارسی تطبیق دینا کچھ سمجھ نہ آیا۔۔۔۔
 
ٹھیک نشاندہی کی جناب احترام ہی ہے. اس سے میری جہالت بھی واضح ھوگئی ہے :)
جناب با وقار افراد اسطرح اپنے اوپر توہین آمیز فقرے نہیں کستے۔۔۔۔ اور ہم سے کونسا آپ کی خاکم بدہن بے احترامی کرنے کے لیے کہا تھا۔۔۔۔ ہم تو صرف سوچ رہے تھے کہ شاید آپ کی مراد کچھ دقیق ہو جو ہمارے ذہن نا رسا تک نہ آسکی ہو۔۔۔۔
 
جناب با وقار افراد اسطرح اپنے اوپر توہین آمیز فقرے نہیں کستے۔۔۔ ۔ اور ہم سے کونسا آپ کی خاکم بدہن بے احترامی کرنے کے لیے کہا تھا۔۔۔ ۔ ہم تو صرف سوچ رہے تھے کہ شاید آپ کی مراد کچھ دقیق ہو جو ہمارے ذہن نا رسا تک نہ آسکی ہو۔۔۔ ۔

با وقار؟ نہیں جناب ہم کہاں۔ چھوٹا سا انسان ہوں جس کی کوئی قیمت نہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
با وقار؟ نہیں جناب ہم کہاں۔ چھوٹا سا انسان ہوں جس کی کوئی قیمت نہیں۔

جی۔۔۔! کیونکہ ہم نے بھی پڑھ رکھا ہے کہ بڑے بننے کے لئے چھوٹا بننا پڑتا ہے۔

ویسے ایسا ہمارے ساتھ بھی ہوتا ہے ذہن میں کچھ لفظ ہوتا ہے اور ہم کچھ لکھ دیتے ہیں ایسی ہی صورت بن جاتی ہے جو یہاں ہوئی۔
 
Top