سر زمینِ مقدس

ابن رضا

لائبریرین
میری سر زمیں ہے یہ
میں اِسی کی بیٹی ہوں
اِس زمیں کے سینے پر
میں نے آنکھ کھولی تھی
بے پناہ چاہت سے
دس برس تلک مجھ کو
اس نے پالا پوسا تھا
اپنے پاؤں پر میں نے
اس پہ چلنا سیکھا تھا
خوشبو اس کی مٹی کی
ہے رچی بسی مجھ میں
اب بھی اس زمیں نے ہی
مجھ کو اپنے سینے میں
سب سے ہے چھپا رکھا
درد سے بچا رکھا
ورنہ ہر جگہ اکثر
ظلم و بربریت کا
سامنا رہا مجھ کو
خانۂ خدا میں بھی
رب کے نام لیوا ہی
مجھ کو نوچ کھائیں تو
مجھ کو ایسے لوگوں میں
ایک پل نہیں رکنا

ٹھیک ہی کِیا ہے ماں!!:cry:
مجھ کو اپنے سینے میں
سب سے ہے چھپا رکھا!
درد سے بچا رکھا!

:cry:




تقطیع یہاں ملاحظہ کریں۔
ابنِ رضا کی تُک بندیاں

ٹیگ: اساتذہ کرام جناب الف عین صاحب و جناب محمد یعقوب آسی صاحب و برادران
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
میں رو رہی ہوں۔ ہر بار روتی ہوں۔ کاش یہ آخری بار ہو۔ آپ کی نظم تو اور بھی رُلا رہی ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
سانحہ پرتو کچھ نہیں کہہ سکتا۔۔ الفاظ گنگ ہیں۔ نظم کے بارے میں بھی کچھ کہنے کی ضرورت نہیں ہے۔
 
Top