مزمل شیخ بسمل
محفلین
کافی وقت ہوا یہ سوچتے ہوئے کے کوئی ایسا مضمون لکھوں جس میں عصرِ حاضر کے شعراء، موسیقی، شاعری، علمِ عَروض اور اوزان کی اہمیت اور انکی آپس میں ایک دوسرے میں مداخلت وغیرہ کے حوالے سے تھوڑی بحث ہو جائے اور اس بات کی طرف بھی نظر ہو جائے کہ اس وقت شاعری کے معاملے میں ہر خاص و عام کی کیا سوچ ہے۔
(اس مضمون کا مقصد اور موضوع در حقیقت علمِ عَروض کی پریشانیوں کو آسان کرنا ہے اس لئے علمِ عَروض کے حوالے سے ہی زیادہ تر بات کی جائےگی)
اس حوالے سے میں اپنا وہ مشاہدہ لکھنے جا رہا ہوں جس کا کلیدی جز وہی ہے جو ناچیز کی عقلِ ناقص اور دماغ میں سما سکا ہے۔ بہت ممکن ہے کہ مضمون میں طریقہء بیان کا اکثر حصہ غیر اصطلاحی اور غیر مانوس محسوس ہو لیکن امید ہے کہ آپ کی توجہ بجائے اغلاط کے خلاصہء بیان کی طرف رہے گی ۔
والسلام
مزمل شیخ بسمؔل
(اس مضمون کا مقصد اور موضوع در حقیقت علمِ عَروض کی پریشانیوں کو آسان کرنا ہے اس لئے علمِ عَروض کے حوالے سے ہی زیادہ تر بات کی جائےگی)
اس حوالے سے میں اپنا وہ مشاہدہ لکھنے جا رہا ہوں جس کا کلیدی جز وہی ہے جو ناچیز کی عقلِ ناقص اور دماغ میں سما سکا ہے۔ بہت ممکن ہے کہ مضمون میں طریقہء بیان کا اکثر حصہ غیر اصطلاحی اور غیر مانوس محسوس ہو لیکن امید ہے کہ آپ کی توجہ بجائے اغلاط کے خلاصہء بیان کی طرف رہے گی ۔
والسلام
مزمل شیخ بسمؔل