شعر لکھیں اور اس کی مزاحیہ تشریح لکھیں

شمشاد

لائبریرین
آ گیا لڑائی میں اگر عین وقتِ نماز
قبلہ رُو ہو کے زمیں بوس ہوئی قوم حجاز

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز

تشریح : شاعر کہتا ہے کہ لڑائی لڑتے لڑتے اگر نماز کا وقت آ گیا تو حجاز کی قوم قبلہ کیطرف منہ کر کے سجدے میں چلی گئی، محمود اور ایاز (یہ دونوں بھی لڑائی میں شریک تھے) دونوں ایک ہی صف میں کھڑے ہوئے تھے کہ ادھر سے دشمن نے حملہ کر دیا، اور چونکہ یہ سب سجدے میں تھے اس لیئے سب کے سب مارے گئے اور کوئی بھی بندہ نہ بچا۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میرے خیال میں بہت اچھا ٹاپک ہے۔۔ ممبران دلچسپی لیں تو اچھا سلسلہ چل سکتا ہے۔
 

ماوراء

محفلین
بہت اچھا ٹاپک ہے۔۔شمشاد صاحب۔۔لیکن یہ کام تو ان کا ہے جو شعروشاعری کی کچھ سمجھ بوجھ رکھتے ہیں۔۔مجھے تو آج تک اشعار کی سمجھ ہی نہیں آئی۔۔۔تشریح تو دور کی بات ہے۔۔۔ :(
 

تیشہ

محفلین
اسکو تو اب اسپیرڈر ، یا فیصل صاحب ہی چلایں گے ، یا جو شاعر حضرات ھیں ، یھاں پر تشریف لے آیئے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
فیصل، یار یہاں کسی موضوع پر لکھنے کے لیے کسی کی دعوت کی ضرورت تھوڑا ہی ہے۔ تمہیں پسند آتا ہے تو ضرور لکھو۔ ہم تو بہت پسند کرتے ہیں تمہارا لکھا ہوا۔

ماوراء یہی تو موضوع ہے اس تھریڈ کا کہ شعر کو سمجھے بغیر اس کی تشریح کریں۔ میرے خیال میں اس تھریڈ میں غیر سنجیدہ اشعار کی سنجیدہ تشریح بھی کی جا سکتی ہے۔ جیسے ہی میرے ذہن میں اس کی کوئی مثال آئے گی، یہاں پیش کر دوں گا۔
 

شمشاد

لائبریرین
لو جی یہ موضوع تو شروع ہی ان ارکان کے لیئے گیا ہے جو شعر، شاعری اور شاعروں کا بالکل ذوق نہیں رکھتے۔

مثلاً عرض ہے :
درد دل کے واسطے پیدا کیا ہے انساں کو
ورنہ اطاعت کے لیئے کچھ کم نہ تھے کرو بیاں

شاعر کہتا ہے (میں نہیں کہتا) کہ انسان کو اس لیئے پیدا کیا گیا ہے کہ اس کے دل میں درد ہو، دوسرے لفظوں میں اسے دل کا دورہ پڑے۔ اور یہ کہ اطاعت کے ذریعے کرنے اور بھرنے والے کم نہیں تھے۔
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ایک گذارش سب سے :

زندگی کو ہلکے پھلکے انداز میں لینے اور اپنے تہذیبی ورثے کا احترام کرنے میں ایک حدِ فاصل رکھنا مناسب معلوم ہوتا ہے ۔ کلام اقبال کا انتخاب یہاں نامناسب ہوگا۔
 
لفظِ بور

شمشاد نے کہا:
آ گیا لڑائی میں اگر عین وقتِ نماز
قبلہ رُو ہو کے زمیں بوس ہوئی قوم حجاز

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز
نہ کوئی بندہ رہا نہ کوئی بندہ نواز

تشریح : شاعر کہتا ہے کہ لڑائی لڑتے لڑتے اگر نماز کا وقت آ گیا تو حجاز کی قوم قبلہ کیطرف منہ کر کے سجدے میں چلی گئی، محمود اور ایاز (یہ دونوں بھی لڑائی میں شریک تھے) دونوں ایک ہی صف میں کھڑے ہوئے تھے کہ ادھر سے دشمن نے حملہ کر دیا، اور چونکہ یہ سب سجدے میں تھے اس لیئے سب کے سب مارے گئے اور کوئی بھی بندہ نہ بچا۔

اشعار میں غلطی کی ہے مگر تشریح خوب ہے شمشاد!

سیدہ شگفتہ نے کہا:
شمشاد بھائی ،
شعر غلط لکھ کر بور تو نہ کریں :)
ہاں تشریح میں جتنا چاہے بور کرسکتے ہیں :)

یہ لفظِ بور کا استعمال آپ نے خاصا کیا ہے۔ معذرت کے ساتھ پوچھ سکتا ہوں کہ اس لفظ کا ایسا استعمال آپ نے کہاں سیکھا؟
 

شمشاد

لائبریرین
سیدہ شگفتہ نے کہا:
ایک گذارش سب سے :

زندگی کو ہلکے پھلکے انداز میں لینے اور اپنے تہذیبی ورثے کا احترام کرنے میں ایک حدِ فاصل رکھنا مناسب معلوم ہوتا ہے ۔ کلام اقبال کا انتخاب یہاں نامناسب ہوگا۔

ایک دو خطوط لکھ کر آپ کہاں غائب ہو گئیں؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
لگتا ہے سیدہ بہن کلام اقبال کی درگت بنتے نہیں دیکھ سکیں۔ میں بھی کسی طرح اپنے آپ کو اقبال کے اشعار سے مزاح کا پہلو نکالنے پر آمادہ نہیں کر سکا ہوں۔ ویسے سیدہ، اقبال کے ساتھ مزاق ہمارا میڈیا کھلے عام اور حکومتی سطح پر کر رہا ہے۔ آپ نے جنون کو گاتے نہیں دیکھا خودی کو کر بلند اتنا۔۔ ؟ میں نے سنا تھا کہ جنون کا یہ گانا سن کر کئی لوگوں کو ہارٹ اٹیک ہو گیا تھا۔ کچھ دنوں پہلے سنا تھا کہ پاکستان میں کلام اقبال کو بہتر طور پر گانے کے لیے ورکشاپس کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ قیاس کیا جاتا ہے کہ اس ورکشاپ کے فارغ التحصیل شکوہ اور جواب شکوہ کو ریپ کے انداز میں خوبی سے گا سکیں گے۔ بس پردہ اٹھنے کی منتظر ہے نگاہ۔
 

ماوراء

محفلین
مجھ سے اب میری محبت کے افسانے نا کہو
مجھ کو کہنے دو کہ میں نے انھیں چاہا ہی نہیں
اور وہ مست نگاہیں جو مجھے بھول گیئں
میں نے ان مست نگاہوں کو سراہا ہی نہیں

تشریح:- یہ شعر یقیناَ کسی مرد نے ہی لکھا ہو گا۔۔۔اصل میں وہ کیا کہنا چاہتا ہے۔۔اس کی وضاحت میں کرتی ہوں۔۔
شاعر جس سے محبت کرتا تھا۔۔۔وہ اب اس کے ساتھ نہیں ہے۔۔۔اور اب اس کا الزام محبوب پر لگا رہا ہے۔۔۔کہ اس نے مجھے چھوڑ دیا۔۔حالانکہ اسے خود اب کسی اور سے محبت ہو گئ ہے۔۔۔اور جب اس کے محبوب کی سہیلی اس کے پاس اس کو سب کچھ یاد کروانے آتی ہے تو۔۔۔وہ کہتا ہے۔۔۔کہ مجھے سے میری محبت کے افسانے نہ کہو۔۔نہ کہو۔۔۔وہ رونے کو آتا ہے۔۔۔ :cry:(رونے کی ایکٹنگ کر رہا ہوتا ہے) اور کہتا ہے۔۔کہ میں نے کسی کو نہیں چاہا۔۔۔تم چلی جاؤ یہاں سے۔۔۔۔اس لیے کہ اب وہ اس سے بور ہو چکا تھا۔۔۔ :roll:
 

emran

محفلین
ماورا اگر آپ کو برا نہ لگے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شعر تو بہت اچھا ہے لیکن آپ نے اس کی جو تشریح کی ہے اس سے یہ بات ظاہر ہو رہی ہے کہ آپ کا مردوں کے کافی خلاف ہیں-
 

سیفی

محفلین
مجھ سے پہلی سی محبت میرے محبوب نہ مانگ


اس مصرعے میں شاعر کہتا ہے کہ پہلے ہی تمھیں ادھار سودا سلف دینے سے ابا جی سے مار پڑی ہے۔۔۔۔اب کیا اور دکان کا بٹھہ بٹھا دوں۔۔۔؟ اس لیئے گزارش ہے کہ پہلے والی غلط عادتیں اب چھوڑ دو اور اچھے بچے بن جاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

ماوراء

محفلین
emran نے کہا:
ماورا اگر آپ کو برا نہ لگے تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شعر تو بہت اچھا ہے لیکن آپ نے اس کی جو تشریح کی ہے اس سے یہ بات ظاہر ہو رہی ہے کہ آپ کا مردوں کے کافی خلاف ہیں-

lol۔۔اس میں برا لگنے کی کیا بات ہے۔۔عمران صاحب

شعر تو اچھا ہی ہے۔۔۔لیکن تشریح میں ایسی ہی کر سکتی تھی۔۔۔ :wink:
ویسے میں مردوں کے خلاف نہیں ہوں۔۔۔بلکہ میں تو ان کے حق میں نعرے بھی لگا لیتی ہوں۔۔۔ :p :wink:
 
Top