عاجز نہ کہے تو کیا آکڑ والا کہے۔
اگر خاکسار نہ کہے تو کیا متکبر کہے۔
ناچیز نہ کہے تو بڑی وڈی چیز کہے۔
مزید تبصرہ۔
اگر نیک کو نیک لوگ کہتے ہیں تو اس کی نیکیوں کی وجہ سے جو کہ ظاہر ہیں۔اور جو نور اس کے چہرے پر بھی واضح ہیں۔
اگر کسی اللہ والے کو اللہ والا کہے تو اسے ناراض نہیں ہونا چاہئے۔
اگر کسی اللہ عزوجل کے عاجز بندے کو عاجز کہے تو یہ حق اور سچ بات ہے۔
اگر کوئی بندہ نیک ہو اور خاکسار جیسا ہو تو اس کو محبت سے خاکسار کہے گے تو اس سے کہنے والا گناہگار نہ ہو گا۔
اگر کوئی بندہ جس کو اللہ عزوجل نے بہت کچھ دیا ہو اور وہ دوسرے پر بھی خرچ کرتا ہو اور خود کو کچھ نہ سمجھتا ہو اس ناچیز کو ناچیز کہنا بھی تو غلط نہیں۔
یہ الفاظ خاکسار اور ناچیز یہ بھی عاجزی میں ہی آتے ہیں۔
نہ جانے ایسا کہہ کر لوگ یا دوست آپ سے کیا چاہتے ہیں؟
میں نے اپنی سمجھ کے مطابق کچھ معروضات پیش کر دیئے ۔
سب سے بہتر ہے دوسرے کو ایسے نام یا القاب سے پکارو کے وہ خوشی محسوس کرے۔
جیسا کہ زیک بھائی کہنے کیسا رہے گا۔
اگر میں نے کچھ غلط (بک)بول دیا ہو یا آپ کی دل آزاری ہوئی ہو
زیک بھائی تو میں اس مراسلہ کی تدوین کر دونگا۔