غزل ۔ جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا ۔ مجروح سلطانپوری

محمد وارث

لائبریرین
جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا

رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا

میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغرِ ہر خاص و عام
یوں تو جو آیا وہی پیرِ مغاں بنتا گیا

جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا

شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا

دہر میں مجروح کوئی جاوداں مضموں کہاں
میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا

(مجروح سلطانپوری)

۔
 

فاتح

لائبریرین
وارث صاحب، خوبصورت انتخاب عطا کرنے پر آپ کا شکریہ!
اس بہانے میری درستگی بھی ہو گئی کہ میں نے درج ذیل شعر؂
میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا​

کچھ یوں پڑھا تھا؂
میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
ہم سفر ملتے گئے اور کارواں بنتا گیا​

(شاید کسی ڈائجسٹ وغیرہ میں:grin:)
دیکھ لیجیے بر سر عام اپنی جہالت کا ماتم کر رہا ہوں۔:grin:
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث صاحب، خوبصورت انتخاب عطا کرنے پر آپ کا شکریہ!
اس بہانے میری درستگی بھی ہو گئی کہ میں نے درج ذیل شعر


کچھ یوں پڑھا تھا
میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
ہم سفر ملتے گئے اور کارواں بنتا گیا​

(شاید کسی ڈائجسٹ وغیرہ میں:grin:)
دیکھ لیجیے بر سر عام اپنی جہالت کا ماتم کر رہا ہوں۔:grin:

شکریہ فاتح۔

آپ کی اس بات نے تھوڑا کتابیں کھنگالنے کی مشقت کروادی۔

پوسٹ تو میں نے ایک انتخاب ہی سے کیا تھا لیکن بہرحال نقوش کے غزل نمبر اور "بیسویں صدی کی اردو شاعری" میں بھی ایسے ہی لکھا دیکھا ہے جیسا کہ میری پوسٹ میں ہے۔ "بیسویں صدی کی اردو شاعری" ایک لاجواب اور کمال انتخاب ہے، اوصاف احمد صاحب نے مرتب کیا ہے (پبلشر بُک ہوم، لاہور 2003) اور بیسیوں صدی کی غزل، نظم اور مزاحیہ شاعری کا بھر پور اور جامع احاطہ کرتا ہے۔

تیسری کتاب ایک انتخاب "جب میرا انتخاب نکلے گا" کلاسیکی اساتذہ سے لیکر اب تک مشہور اردو غزلیات کا ایک اچھا انتخاب ہے اور اسی سے یہ غزل لی تھی۔

آپ کی اس بات کے فیض سے :grin: اس غزل کا نقوش سے ایک اور شعر بھی ہاتھ آیا ہے، میں سوچ ہی رہا تھا کہ کوئی شعر مخذوف ہے، کیونکہ غزل گو شعرا غزل کے طاق اشعار کا بھی شاید التزام کرتے ہیں۔ خیر شعر کچھ یوں ہے۔

رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا

اور رہی ڈائجسٹوں کی بات تو اللہ کا شکر ہے کہ میں نے سوائے "جاسوسی ڈائجسٹ" کے کوئی "علمی و ادبی" :grin: ڈائجسٹ نہیں پڑھا۔

۔
 

فاتح

لائبریرین
وارث صاحب! یہ تو سراسر محبت ہے آپ کی ورنہ میں نے تو صاف لکھا تھا کہ یہ میری "جہالت" تھی کہ اس شعر کو غلط پڑھتا آیا۔

میری پرانی عادت تھی کہ ہر ماہ جب اپنی چھوٹی بہن کے لیے خواتین اور شعاع ڈائجسٹ وغیرہ لاتا تو اسے دینے سے پہلے خود "میری پسند" قسم کے سلسلے پڑھ لیتا تھا۔ بس اسی عادت نے سر محفل رسوا کروا دیا۔:grin:

ویسے آج آپ اس وقت کیسے تشریف لے آئے جناب؟
 

محمد وارث

لائبریرین
کل صبح لاہور کی تیاری ہے اور خوشی سے نیند نہیں آرہی;) وہ دراصل اپنی بیگم صاحبہ کو ایک ہفتے کیلیے انکے میکے چھوڑنے جا رہا ہوں۔ :):)
 

فاتح

لائبریرین
اہاں! مبارک ہو جناب۔ تو کیسے منا رہے ہیں یہ "جشن"؟:grin:
کچھ عرصہ قبل ایک دوست نے یہ "کلام" عنایت کیا تھا۔ آپ بھی سنیے;)
[ame="http://www.divshare.com/download/2349678-b55"]کدی تے پیکے جا نی بیگم[/ame]
 

ماوراء

محفلین
اتنے عجیب سے کلام پر لوگ تالیاں اور واہ واہ کہہ رہے ہیں۔ :confused:
ہاں البتہ جوابی کلام زبردست ہے۔:grin:

 

فاتح

لائبریرین
اتنے عجیب سے کلام پر لوگ تالیاں اور واہ واہ کہہ رہے ہیں۔ :confused:
ہاں البتہ جوابی کلام زبردست ہے۔:grin:

جی۔۔۔ وزن وغیرہ کی قیود سے واقعی آزاد ہے یہ "کلام" مگر بقول اقبال "تو میرا شوق دیکھ مرا انتظار دیکھ"
اور واقعی جواب آں غزل بہت خوبصورت ہے خصوصاً "راتی کیہڑے دفتر لگدے" والا مصرع۔۔۔:grin:
 

ماوراء

محفلین
وزن کا تو مجھے معلوم نہیں تھا، مجھے تو شوہر کو بیوی کے میکے جانے کے لیے اتنا بے چین ہونا عجیب لگا۔
واقعی، مجھے بھی یہ مصرعہ ہی زبردست لگا ہے۔:grin:
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ فاتح صاحب ! یہ کلام میں بھی اپنی بیوی کو ایک عرصے سے سنانا چاہ رہا تھا لیکن آپ کے طفیل آج یہ ممکن ہوا اور یہ کلام ہم دونوں کے حسب حال ہے - بہرحال وارث صاحب آپ کو قلیل عرصے کی آزادی مبارک ہو- میری بیگم کا میکہ تو لاہور میں ہی ہے اس لیے مجھے یہ آزادی کبھی نصیب نہ ہو سکی- :)
 

محمد وارث

لائبریرین
اہاں! مبارک ہو جناب۔ تو کیسے منا رہے ہیں یہ "جشن"؟:grin:
کچھ عرصہ قبل ایک دوست نے یہ "کلام" عنایت کیا تھا۔ آپ بھی سنیے;)
کدی تے پیکے جا نی بیگم

شکریہ فاتح صاحب، بوجوہ فلیش پلیئر نہ ہونے کے کلام تو نہیں سن سکا لیکن اگر اتنی تعریفیں ہو رہی ہیں تو پھر اچھا ہی ہوگا۔ اور ماوراء کی تنقید تو بس میرے لیئے سند ہے اسکے اچھے ہونے میں۔;)

جشن کیسا بھائی، میری روٹین میں تو شاید ہی کوئی تبدیلی آئے، اصل خوشی تو اس ذہنی آسودگی کی ہے جو اس ہفتہ نصیب ہوگی۔ وہ جو ہر وقت سر پر ایک تلوار لٹکتی رہتی ہے، کھانا کھا لو، بچے سنبھالو، یہ لا دو وہ لا دو، یہ کیا فضولیات ٹائپ کر رہے ہو، اللہ کرے تمھارا کمپیوٹر خراب ہو جائے وغیرہ وغیرہ وغیرہ وغیرہ ان سب سے چھٹی ہے، مکمل چھٹی۔ :):)

دل کی بات یہ ہے کہ اداس ہو بھی گیا ہوں، بچوں کیلیے، خاص طور پر اپنی بیٹی فاطمہ کیلیے :(، جو ماشاءاللہ چند دنوں بعد ایک سال کی ہو جائے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بہرحال وارث صاحب آپ کو قلیل عرصے کی آزادی مبارک ہو- میری بیگم کا میکہ تو لاہور میں ہی ہے اس لیے مجھے یہ آزادی کبھی نصیب نہ ہو سکی- :)

شکریہ آپ کا فرخ صاحب، آزادی تو ایک دن کی بھی بہت ہوتی ہے ;)

اور شہر سے باہر شادی کروانے کے جہاں نقصانات بہت زیادہ ہیں وہیں یہ ایک فائدہ ان سب نقصانوں پر بھاری ہے، نہیں یقین تو آزما کر دیکھ لیں ;)
 

فاتح

لائبریرین
شکریہ فاتح صاحب، بوجوہ فلیش پلیئر نہ ہونے کے کلام تو نہیں سن سکا لیکن اگر اتنی تعریفیں ہو رہی ہیں تو پھر اچھا ہی ہوگا۔ اور ماوراء کی تنقید تو بس میرے لیئے سند ہے اسکے اچھے ہونے میں۔;)

اوہ اگر فلیش پلیئر نہ ہونے کے باعث نہیں سن سکتے تو درج ذیل ربط پر رائٹ کلک کیجیے اور "سیو ٹارگٹ ایز" کا بٹن دبائیں۔ یوں یہ چھوٹی سی فائل آپ کے کمپیوٹر پر محفوظ ہو جائے گی جسے بعد ازاں آپ کسی بھی میڈیا پلیئر میں با سہولت سن (اور سنا;)) سکتے ہیں:
http://s09.divshare.com/launch.php?f=2349678&s=b55
 

فرخ منظور

لائبریرین
شکریہ آپ کا فرخ صاحب، آزادی تو ایک دن کی بھی بہت ہوتی ہے ;)

اور شہر سے باہر شادی کروانے کے جہاں نقصانات بہت زیادہ ہیں وہیں یہ ایک فائدہ ان سب نقصانوں پر بھاری ہے، نہیں یقین تو آزما کر دیکھ لیں ;)

حضور ایک بار آزمایا گیا ہوں، دوبارہ آزمائے جانے کی کوئی خواہش باقی نہیں :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جب ہوا عرفاں تو غم آرامِ جاں بنتا گیا
سوزِ جاناں دل میں سوزِ دیگراں بنتا گیا

رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسمِ چمن
دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا

میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا

میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغرِ ہر خاص و عام
یوں تو جو آیا وہی پیرِ مغاں بنتا گیا

جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایانِ شوق
خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا

شرحِ غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور
لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا

دہر میں مجروح کوئی جاوداں مضموں کہاں
میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا

(مجروح سلطانپوری)

۔
:واہ: واہ زبردست
 

محمد وارث

لائبریرین
اوہ اگر فلیش پلیئر نہ ہونے کے باعث نہیں سن سکتے تو درج ذیل ربط پر رائٹ کلک کیجیے اور "سیو ٹارگٹ ایز" کا بٹن دبائیں۔ یوں یہ چھوٹی سی فائل آپ کے کمپیوٹر پر محفوظ ہو جائے گی جسے بعد ازاں آپ کسی بھی میڈیا پلیئر میں با سہولت سن (اور سنا;)) سکتے ہیں:
http://s09.divshare.com/launch.php?f=2349678&s=b55


نہیں بھائی نہیں سن پایا، فائل ڈاون لوڈ نہیں ہوئی Divshare کے ساتھ رابطہ نہیں ہو پا رہا لیکن خیر کوئی بات نہیں۔ اور رہی بات سنانے کی تو قبلہ یہ تو آپ ہمارے زخموں پر نمک چھڑک کر اپنے ہی داغ روشن کر رہے ہیں ;) کہ بقولِ غالب

کب وہ سنتا ہے کہانی میری
اور پھر وہ بھی زبانی میری
 
Top