مصحفی غلام ہمدانی مصحفی کی ایک غزل - خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا

محمد وارث

لائبریرین
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
ہجر تھا یا وصال تھا کیا تھا

میرے پہلو میں رات جا کر وہ
ماہ تھا یا ہلال تھا کیا تھا

چمکی بجلی سی پر نہ سمجھے ہم
حسن تھا یا جمال تھا کیا تھا

جس کو ہم روزِ ہجر سمجھے تھے
ماہ تھا یا وہ سال تھا کیا تھا

مصحفی شب جو چپ تُو بیٹھا تھا
کیا تجھے کچھ ملال تھا کیا تھا
 

فرخ منظور

لائبریرین
واہ کیا خوب غزل ہے وارث صاحب!
مصحفی ہم تو سمجھتے تھے کہ ہوگا کوئی زخم
تیرے دل میں تو بہت کام رفو کا نکلا
 

مغزل

محفلین
سبحان اللہ سبحان اللہ ، کیا کہنے ہیں وارث صاحب ، بہت خوب کلام پیش کیا ، معذر ت کہ آج نظر پڑی
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ آپ سب کا!

کئی یادیں تازہ ہو گئیں اس غزل کو پھر دیکھ کر، یہ میرا 'اردو محفل' پر پہلا دن تھا اور شاید یہی پہلی غزل تھی جو میں نے یہاں پوسٹ کی تھی۔ :)

اسے ایک انتخاب سے دیکھ کر لکھا تھا، یقیناً نامکمل ہے، میرے پاس کلیاتِ مصحفی تو موجود ہیں لیکن ڈھونڈنے پڑیں گے کہ حال ہی میں کتابوں کی سب ترتیب الٹ پلٹ گئی ہے۔

لگتا ہے فرخ صاحب کے ہاتھ آج کل کلیاتِ مصحفی لگے ہوئے ہیں، اگر وہ اس غزل کو دیکھ سکیں تو عین نوازش :)
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت شکریہ آپ سب کا!

کئی یادیں تازہ ہو گئیں اس غزل کو پھر دیکھ کر، یہ میرا 'اردو محفل' پر پہلا دن تھا اور شاید یہی پہلی غزل تھی جو میں نے یہاں پوسٹ کی تھی۔ :)

اسے ایک انتخاب سے دیکھ کر لکھا تھا، یقیناً نامکمل ہے، میرے پاس کلیاتِ مصحفی تو موجود ہیں لیکن ڈھونڈنے پڑیں گے کہ حال ہی میں کتابوں کی سب ترتیب الٹ پلٹ گئی ہے۔

لگتا ہے فرخ صاحب کے ہاتھ آج کل کلیاتِ مصحفی لگے ہوئے ہیں، اگر وہ اس غزل کو دیکھ سکیں تو عین نوازش :)

نہیں حضرت! یہ آرکائیو ڈاٹ او آر جی کی مہربانی ہے کہ کلیات تو نہیں البتہ ڈاکٹر ابوللیث صدیقی کی لکھی ایک کتاب (سافٹ کاپی) مصحفی اور ان کا کلام ہاتھ لگی ہے۔ اسی میں یہ غزل تھی معلوم نہیں مکمل ہے یا نہیں البتہ ایک شعر کم تھا وہ ہم نے جڑ دیا تھا۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
بہت شکریہ آپ سب کا!

کئی یادیں تازہ ہو گئیں اس غزل کو پھر دیکھ کر، یہ میرا 'اردو محفل' پر پہلا دن تھا اور شاید یہی پہلی غزل تھی جو میں نے یہاں پوسٹ کی تھی۔ :)

اسے ایک انتخاب سے دیکھ کر لکھا تھا، یقیناً نامکمل ہے، میرے پاس کلیاتِ مصحفی تو موجود ہیں لیکن ڈھونڈنے پڑیں گے کہ حال ہی میں کتابوں کی سب ترتیب الٹ پلٹ گئی ہے۔

لگتا ہے فرخ صاحب کے ہاتھ آج کل کلیاتِ مصحفی لگے ہوئے ہیں، اگر وہ اس غزل کو دیکھ سکیں تو عین نوازش :)

اور آپ کے منقولہ بالا مراسلہ کو دیکھ کر ہماری آپ سے یاد اللہ کا ابتدائی زمانہ یاد آ گیا بلکہ یوں کہوں تو زیادہ بہتر ہو گا کہ آپ کے نام سے واقفیت کا دور۔۔۔ عین انہی ایام میں "شعر جو ضرب المثل بنے" نامی دھاگے میں ایک تواتر سے انتہائی اعلیٰ پائے کے (اور فی الواقعہ موضوع سے متعلقہ) اشعار دیکھ کر پہلا خیال یہی آیا تھا کہ "لو جی! یہ کون شہسوار آن پہنچا جس نے ہم سے پہلے یہ معرکہ مار لیا ورنہ کیا یہ اشعار ہمیں نہ یاد تھے۔۔۔ کیوں ہم نے یہ دھاگا نہ دیکھا اور یہ اشعار یہاں ارسال نہ کیے":grin:
اور اس کے بعد مختلف ادبی دھاگوں میں آپ سے گفت و شنید ہوتے ہوتے ہمارے پاس آپ کی زلفِ گرہ دار کا اسیر ہونے کے سوا کوئی چارہ ہی نہ بچا۔
 

فاتح

لائبریرین
حضور! جس دھاگے کا آپ نے حوالہ دیا وہ بھی تو ہم نے آپ کے دامِ محبت میں گرفتار ہو کر ہی کھولا تھا۔
ویسے اس مراسلے سے آپ کے ساتھ ہونے والی "بخالِ ہندویش بخشم ثمر قند و بخارا را" والی گفتگو بھی یاد آ گئی۔
قبلہ! یقین جانیے کہ آپ کی محبت نے ہمیں غنی کر دیا ہے۔
صادق ہوں اپنے قول میں غالب خدا گواہ
کہتا ہوں سچ کہ جھوٹ‌کی عادت نہیں مجھے​
 

فرقان احمد

محفلین
خواب تھا یا خیال تھا کیا تھا
ہجر تھا یا وصال تھا کیا تھا
جس کو ہم روزِ ہجر سمجھے تھے
ماہ تھا یا وہ سال تھا کیا تھا
ایک زمانہ لگا ان دو شعروں کو بھلانے میں! نجانے مصحفی کی اس غزل میں کیا جادو ہے! لاجواب!
 
Top