غم کے ماروں کو ستاروں پہ ہنسی آنے لگی

غم کے ماروں کو ستاروں پہ ہنسی آنے لگی
رہ نشینوں کو سواروں پہ ہنسی آنے لگی

چمکے آنسو تو تبسم کا گماں ہونے لگا
آنکھ روئی تو نظاروں پہ ہنسی آنے لگی

اس قدر لوگ ہنسے چار طرف سے کہ معاً
ایک پاگل کو ہزاروں پہ ہنسی آنے لگی

غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبیٰ غمِ ذات
چارہ گر آج تو چاروں پہ ہنسی آنے لگی

ہوئے جاتے ہیں زیادہ ہی کچھ اب رمز شناس
عقل مندوں کو اشاروں پہ ہنسی آنے لگی

باغبانو تمھیں ہم کچھ نہیں کہتے لیکن
اف خزاؤں کو بہاروں پہ ہنسی آنے لگی

قطرہ ہوں پر مجھے راحیلؔ خدا جانے کیوں
قعرِ دریا پہ کناروں پہ ہنسی آنے لگی

راحیلؔ فاروق​
 

عاطف ملک

محفلین
چمکے آنسو تو تبسم کا گماں ہونے لگا
آنکھ روئی تو نظاروں پہ ہنسی آنے لگی

غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبیٰ غمِ ذات
چارہ گر آج تو چاروں پہ ہنسی آنے لگی

ہوئے جاتے ہیں زیادہ ہی کچھ اب رمز شناس
عقل مندوں کو اشاروں پہ ہنسی آنے لگی

باغبانو تمھیں ہم کچھ نہیں کہتے لیکن
اف خزاؤں کو بہاروں پہ ہنسی آنے لگی

قطرہ ہوں پر مجھے راحیلؔ خدا جانے کیوں
قعرِ دریا پہ کناروں پہ ہنسی آنے لگی
لاجواب راحیل بھائی

:notworthy::applause:
 

محمد وارث

لائبریرین
غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبیٰ غمِ ذات
چارہ گر آج تو چاروں پہ ہنسی آنے لگی

ہوئے جاتے ہیں زیادہ ہی کچھ اب رمز شناس
عقل مندوں کو اشاروں پہ ہنسی آنے لگی

قطرہ ہوں پر مجھے راحیلؔ خدا جانے کیوں
قعرِ دریا پہ کناروں پہ ہنسی آنے لگی

کیا کہنے راحیل صاحب عمدہ غزل اور لاجواب اشعار ہیں۔​
 

اسد اقبال

محفلین
مقطع میں مصرعہء ثانی کا پہلا لفظ "قہر" ہے یا "قعر" مجھے ٹائپنگ مسٹیک لگی
اگر ایسا نہیں ہے تو برائے مہربانی معانی کے ساتھ وضاحت کر دیجئے شکریہ
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مقطع میں مصرعہء ثانی کا پہلا لفظ "قہر" ہے یا "قعر" مجھے ٹائپنگ مسٹیک لگی
اگر ایسا نہیں ہے تو برائے مہربانی معانی کے ساتھ وضاحت کر دیجئے شکریہ
قعر بمعنی گہرائی۔
درمیان قعر دریا تختہ بندم کردہ ای
باز می گوئی کہ دامن تر مکن ہزیار باش
 

محمداحمد

لائبریرین
چمکے آنسو تو تبسم کا گماں ہونے لگا
آنکھ روئی تو نظاروں پہ ہنسی آنے لگی
کیا کہنے۔۔۔!
غمِ یاراں غمِ دنیا غمِ عقبیٰ غمِ ذات
چارہ گر آج تو چاروں پہ ہنسی آنے لگی
واہ واہ!
ہوئے جاتے ہیں زیادہ ہی کچھ اب رمز شناس
عقل مندوں کو اشاروں پہ ہنسی آنے لگی
ہممم۔۔۔!

شکر ہے کہ ہم عقل مند نہیں! :)
باغبانو تمھیں ہم کچھ نہیں کہتے لیکن
اف خزاؤں کو بہاروں پہ ہنسی آنے لگی
ہائے!

لیکن باغبان سبز چشمہ لگائے ہوئے ہیں۔ :)
قطرہ ہوں پر مجھے راحیلؔ خدا جانے کیوں
قعرِ دریا پہ کناروں پہ ہنسی آنے لگی

واہ !

ہمیشہ کی طرح بہت ہی خوبصورت غزل ہے راحیل بھائی!

شاد آباد رہیے۔
 
غم کے ماروں کو ستاروں پہ ہنسی آنے لگی
رہ نشینوں کو سواروں پہ ہنسی آنے لگی
اس شعر میں ساغر صدیقی کا رنگ نظر آیا واہ وااہ واہ واہ
سر ہر ایک شعر کمال پوری غزل ساغر کے رنگ میں کیا کہنے واہ واہ واہ اللہ
 
Top