مصطفیٰ زیدی فگار پاؤں مرے،اشک نارسا میرے

عمراعظم

محفلین
فِگار پاؤں مرے،اشک نارسا میرے​
کہیں تو مِل مجھے ،اے گمشدہ خدا میرے​
میں شمع کُشتہ بھی تھا،صبح کی نوید بھی تھا​
شکست میں کوئی انداز دیکھتا میرے​
وہ دردِ دل میں ملا،سوزِجسم و جا ں میں ملا​
کہاں کہاں اسے ڈھونڈا جو ساتھ تھا میرے​
ہر ایک شعر میں،میں اُس کا عکس دیکھتا ہوں​
مری زباں سے جو اشعار لے گیا میرے​
سفر بھی میں تھا،مسا فر بھی تھا،راہ بھی میں​
کوئی نہیں تھا کئی کوس ما سوا میرے​
وفا کا نام بھی زندہ ہے،میں بھی زندہ ہوں​
اب اپنا حال سنا ،مجھ کو بے وفا میرے​
وہ چارہ گر بھی اُسے دیر تک سمجھ نہ سکا​
جگر کا زخم تھا ،نغموں میں ڈھل گیا میرے​
مصطفٰی زیدی​
 
بہت خوب غزل ہے۔ ایک آدھ جگہ سکتہ محسوس ہو رہا ہے۔

شعر چہارم کا مصرع اولیٰ تو میرے قیاس کے مطابق یوں ہوگا۔
ہر ایک شعر میں میں اس کا عکس دیکھتا ہوں

آخری شعر کا مصرع اولیٰ بھی وزن سے گرا محسوس ہو رہا ہے۔ تصدیق کر لیجئے۔
بہرکیف شراکت کے لیے ممنون ہوں!
 
سیکھنے والوں کیلئے مصطفٰی زیدی صاحب جیسے سخنوروں کا کلام سخن کی کسی اکیڈمی سے کم نہیں۔ قوافی کے استعمال پر ان کی دسترس پوری غزل میں عیاں ہے۔ بلا کی روانی ہے شاہ صاحب کے کلام میں۔ میرا خیال ہے سر حجاز صاحب نے جس ٹایپنگ ایرر کی نشاندھی کی ہے وہ مصرع "وہ چارہ گر بھی اُسے دیر تک سمجھ نہ سکا" ہے
شریک کرنے کا بیحد شکریہ
 

عمراعظم

محفلین
بہت خوب غزل ہے۔ ایک آدھ جگہ سکتہ محسوس ہو رہا ہے۔

شعر چہارم کا مصرع اولیٰ تو میرے قیاس کے مطابق یوں ہوگا۔
ہر ایک شعر میں میں اس کا عکس دیکھتا ہوں

آخری شعر کا مصرع اولیٰ بھی وزن سے گرا محسوس ہو رہا ہے۔ تصدیق کر لیجئے۔
بہرکیف شراکت کے لیے ممنون ہوں!
بہت خوب غزل ہے۔ ایک آدھ جگہ سکتہ محسوس ہو رہا ہے۔

شعر چہارم کا مصرع اولیٰ تو میرے قیاس کے مطابق یوں ہوگا۔
ہر ایک شعر میں میں اس کا عکس دیکھتا ہوں

آخری شعر کا مصرع اولیٰ بھی وزن سے گرا محسوس ہو رہا ہے۔ تصدیق کر لیجئے۔
بہرکیف شراکت کے لیے ممنون ہوں!
پسندید گی کا شکریہ مہدی نقوی حجاز صاحب۔ تدوین کر دی گئی ہے ۔ راہنمائی کا بہت شکریہ۔
 

عمراعظم

محفلین
سیکھنے والوں کیلئے مصطفٰی زیدی صاحب جیسے سخنوروں کا کلام سخن کی کسی اکیڈمی سے کم نہیں۔ قوافی کے استعمال پر ان کی دسترس پوری غزل میں عیاں ہے۔ بلا کی روانی ہے شاہ صاحب کے کلام میں۔ میرا خیال ہے سر حجاز صاحب نے جس ٹایپنگ ایرر کی نشاندھی کی ہے وہ مصرع "وہ چارہ گر بھی اُسے دیر تک سمجھ نہ سکا" ہے
شریک کرنے کا بیحد شکریہ
بہت شکریہ محترمہ سیدہ سارا غزل۔۔۔ جی ! شکریہ نشاندہی کے لیئے۔ تدوین کر دی گئی ہے۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
میں شمع کُشتہ بھی تھا،صبح کی نوید بھی تھا​
شکست میں کوئی انداز دیکھتا میرے​
واہ۔ بہت خوب۔ لاجواب کلام اور بہترین انتخاب۔ شیئر کرنے کے لئے بہت شکریہ! :)
 

اوشو

لائبریرین
فِگار پاؤں مرے،اشک نارسا میرے​
کہیں تو مِل مجھے ،اے گمشدہ خدا میرے​

سفر بھی میں تھا،مسا فر بھی تھا،راہ بھی میں​
کوئی نہیں تھا کئی کوس ما سوا میرے​
وفا کا نام بھی زندہ ہے،میں بھی زندہ ہوں​
اب اپنا حال سنا ،مجھ کو بے وفا میرے​

واہ کیا بات ہے
بہت اعلی!
شکریہ عمر اعظم جی
 
Top